بالی ووڈ کی معروف اداکارہ اور رقاصہ مادھوری ڈکشت کے بیٹوں کے حوالے سے دلچسپ انکشاف سامنے آیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق مادھوری ڈکشت کا بڑا گھر ہونے کے باوجود تمام افراد گھر کے ایک کمرے میں ہی رہائش پذیر رہے۔

مادھوری کے شورہ ڈاکٹر شری رام المعروف نینے نے اپنے بچوں کی پرورش کے بارے میں بتایا کہ ہمارے دو بیٹے آرین اور ریان ہیں، جو اب امریکا میں ایک کالج میں زیر تعلیم ہیں۔

ڈاکٹر نینے نے اپنے یوٹیوب چینل پر ایک نئی ویڈیو شیئر کی، جس میں وہ اور مادھوری اپنے بچوں آرین اور ریان کے ساتھ بات چیت کر رہے تھے۔

خاندانی گفتگو کے دوران انہوں نے ان اقدار کے بارے میں بات کی جو انہوں نے آرین اور ریان میں ڈالی ہیں۔

ڈاکٹر نینے نے بتایا کہ ہمارا بڑا گھر ہونے کے باوجود سب ایک ہی کمرے میں رہتے تھے جس کی وجہ سے بچوں می قربت بڑھی۔

 آرین نے کہا کہ ہم بہت سارے بہن بھائیوں سے بہت بہتر اور ایک دوسرے سے زیادہ محبت کرنے والے ہیں، ایک دوسرے کو دیکھ کر ہمیں رشتے کی اہمیت اور سامنے والے کے احساس کا اندازہ ہوتا ہے۔

چھوٹے سے کمرے میں ایک ساتھ رہنے کا فائدہ یہ ہوا کہ مادھوری کے بیٹے اب یہ سمجھتے ہیں کہ اس عادت اور طرز زندگی کی وجہ سے وہ ایک دوسرے کے قریب ہیں۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

باجوڑ آپریشن، چار گاؤں کلیئر ہونے کے بعد مکینوں کو واپسی کی اجازت

خیبرپختونخوا کے ضلع باجوڑ کی انتظامیہ نے آپریشن مکمل ہونے کے بعد مزید چار گاؤں کے مکینوں کو گھر واپسی کی اجازت دے دی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ضلعی انتظامیہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں باجوڑ میں آپریشن سے متاثرہ مزید 4 گاؤں کے لوگوں کو واپسی کی اجازت مل گئی ہے۔

ضلعی انتظامیہ باجوڑ کی جانب سے جاری کردہ پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم سے سیکیورٹی فورسز نے تحصیل ماموند کے مزید 4 گاؤں کو مکمل طور پر کلیئر کردیا ہے جس کے بعد ان علاقوں میں حالات معمول پر آ گئے ہیں اور ریاست کی مکمل عملداری بحال ہو چکی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ان علاقوں میں ڈمہ ڈولہ-1 واڑہ ماموند، ڈمہ ڈولہ-2 واڑہ مامون، انعام خورو چینہ گئی واڑہ ماموند، اور مٹو چینہ گئی شامل ہیں۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ضلعی انتظامیہ درج بالا علاقوں کے باشندوں کے صبر و تحمل اور قربانیوں کو سراہتی ہے اور پرعزم ہے کہ تمام متاثرہ خاندانوں کی جلد، باعزت اور محفوظ واپسی کو یقینی بنایا جائے گا۔

اس ضمن میں مطلع کیا جاتا ہے کہ درج بالا علاقوں کے باشندے اپنے گھریلو سامان کے ساتھ اپنے گھروں کو واپس جا سکتے ہیں اور پُرامن زندگی گزار سکتے ہیں۔ ریاست ان کو مکمل حفاظت اور معاونت فراہم کرے گی۔

انتظامیہ نے کہا کہ باقی علاقوں کے متاثرہ خاندانوں کی واپسی کا عمل مرحلہ وار اور منظم طریقے سے مکمل کیا جائے گا، جو متعلقہ علاقوں کی کلیئرنس سے مشروط ہوگا۔

ضلعی انتظامیہ تمام متاثرہ خاندانوں کی جلد، باعزت اور محفوظ واپسی  کے لئے پُرعزم ہے۔اس کے علاوہ گنگ تحصیل سلارزئے اور شینکوٹ تحصیل خار کے باشندے، جوخودساختہ طور پر اپنے علاقوں سے منتقل ہوئے تھے، کو بھی مطلع کیا جاتا ہے کہ وہ بھی اپنے علاقوں کو واپس آجائیں۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ اپنے دوسرے سرکاری دورے پر برطانیہ میں
  • جامعہ اردو کا سینیٹ اجلاس کورم پورا نہ ہونے کی وجہ سے ملتوی
  • بسکٹ میں سوراخ کیوں ہوتے ہیں؟ حیران کن وجہ جانیے
  • دوران آپریشن نرس کے ساتھ رنگ رلیاں منانے والا ڈاکٹر دوبارہ جاب کیلئے اہل قرار
  • دریائے ستلج میں پانی کم ہونے کے باوجود بہاولپور کی درجنوں بستیوں میں کئی کئی فٹ پانی موجود
  • وقت نہ ہونے پر بھی سیلابی سیاست
  • لاڈلا بیٹا شادی کے بعد ’’کھٹکنے‘‘ کیوں لگتا ہے؟
  • ٹک ٹاکر سامعہ حجاب نے اغوا کرنے والے حسن زاہد کو معاف کیوں کیا؟
  • مبینہ ٹاؤن میں گھریلو ناچاقی  پر لیڈی ڈاکٹر نالے میں کود گئی
  • باجوڑ آپریشن، چار گاؤں کلیئر ہونے کے بعد مکینوں کو واپسی کی اجازت