پاکستان امریکی کمپنیوں کیلیے سرمایہ کاری کےپرکشش مواقع فراہم کرتا ہے‘ محسن نقوی
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد(اے پی پی) وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے یونائیٹڈ اسٹیٹس چیمبر آف کامرس کا دورہ کیا اور یو ایس پاکستان بزنس کونسل کے اعلیٰ سطحی وفد سے ملاقات کی۔ملاقات کے دوران کان کنی اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے
شعبوں میں سرمایہ کاری اور تعاون بڑھانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے امریکی سرمایہ کاروں کو پاکستان کے کان کنی اور آئی ٹی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی۔وزیر داخلہ نے پاکستان میں کام کرنے والی امریکی کمپنیوں کے مسائل سنے اور ان کے تحفظات کو ترجیحی بنیادوں پر دور کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے مزید کہا کہ امریکہ پاکستان بزنس کونسل پاکستان میں سرمایہ کاری کے بے پناہ مواقع سے فائدہ اٹھا سکتی ہے۔محسن نقوی نے کہا کہ پاکستان معاشی استحکام کی طرف بڑھ رہا ہے، تمام اقتصادی اشاریے بہتر ہو گئے ہیں اور معیشت ٹیک آف کر رہی ہے۔انہوں نے امریکہ پاکستان بزنس کونسل کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت بھی دی کیونکہ پاکستان سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضروری این او سی کے اجرا کو ہموار کیا گیا ہے۔ انہوں نے کونسل کو ترجیحی بنیادوں پر خصوصی سہولیات فراہم کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی۔وفد میں یو ایس چیمبر آف کامرس کے سینئر نائب صدر چارلس فری مین، یو ایس پاکستان بزنس کونسل کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر اور صدر ایسپرانزا جیلالیان، سینٹر فار گلوبل ریگولیٹری کوآپریشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ایبل ٹوور اور منیشا ویپا یو ایس پاکستان بزنس کونسل شامل تھے۔ اس موقع پر امریکا میں پاکستان کے سفیر رضوان سعید شیخ، تجارتی اتاشی اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان بزنس کونسل میں سرمایہ کاری انہوں نے یو ایس
پڑھیں:
نائب وزیرِاعظم کی امریکی سرمایہ کاروں سے ملاقات، پاکستان کے معاشی امکانات پر تبادلہ خیال
نائب وزیرِاعظم اسحاق ڈار نے نیویارک میں سرمایہ کاری، بینکاری اور آئی ٹی کے ممتاز ماہرین سے ملاقات کی۔انہوں نے پاکستان کی بہتر ہوتی معاشی صورتِحال، 14 سال بعد کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس، کم ہوتی مہنگائی اور بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری کو اجاگر کیا۔نائب وزیرِاعظم نے اسپیشل انویسٹمنٹ فیسلیٹیشن کونسل (SIFC) کے ذریعے سرمایہ کاری کے عمل کو سہل بنانے کی پالیسیوں پر روشنی ڈالی، خاص طور پر زراعت، معدنیات، آئی ٹی، توانائی اور سیاحت کے شعبوں میں۔
انہوں نے فِن ٹیک، ڈیجیٹل بینکاری، پائیدار مالیات اور اثاثہ جات کی ڈیجیٹلائزیشن جیسے شعبوں میں پاکستان کی استعداد کو اجاگر کیا۔بین الاقوامی اداروں جیسا کہ مورگن اسٹینلے، بینک آف امریکہ، جی پی مورگن، اور گولڈ مین ساکس سے وابستہ ماہرین نے پاکستان میں نجی شعبہ کی قیادت میں سرمایہ کاری پر دلچسپی کا اظہار کیا۔
اشتہار