ہم ہمیشہ مظلوموں کیساتھ ہیں چاہے وہ بوسنیا میں ہوں یا فلسطین میں، سید عباس عراقچی
اشاعت کی تاریخ: 10th, July 2025 GMT
اپنے ایک ٹویٹ میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اگر دنیا نے واقعی Srebrenica کے المیے سے سبق سیکھا ہوتا تو آج ہم مسلمانوں کے خلاف غزہ میں ایک اور نسل کشی نہ دیکھ رہے ہوتے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی"نے آج جمعرات کو سریبرینیکا میں ہونے والی نسل کشی کی 30ویں سالگرہ کے موقع پر کہا کہ اگر دنیا نے واقعی سریبرینیکا کے سانحے سے سبق سیکھا ہوتا تو آج ہم غزہ میں مسلمانوں کے خلاف ایک اور نسل کشی نہ دیکھ رہے ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اقوام متحدہ نے 11 جولائی کو Srebrenica میں ہونے والی نسل کشی کا عالمی دن منانے کا اعلان کیا تھا۔ یہ دن ان لوگوں کے لیے شرم کی بات ہے جنہوں نے یا تو اس وحشیانہ جرم میں حصہ لیا یا پھر خاموشی اختیار کر کے ہزاروں بے گناہ مسلمانوں کے قتل عام کا راستہ ہموار کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اس دردناک سانحے کی 30ویں سالگرہ پر، اسلامی جمہوریہ ایران اس نسل کشی کے بے گناہ شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کرتا ہے جب کہ زندہ بچ جانے والوں اور ان کے خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتا ہے۔ اسی سلسلے میں سید عباس عراقچی نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ایک ٹویٹ پوسٹ کرتے ہوئے کہا کہ اگر دنیا نے واقعی Srebrenica کے المیے سے سبق سیکھا ہوتا تو آج ہم مسلمانوں کے خلاف غزہ میں ایک اور نسل کشی نہ دیکھ رہے ہوتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایران ہمیشہ مظلوموں کے ساتھ کھڑا رہے گا، خواہ وہ بوسنیا میں ہوں یا ہرزیگووینا میں یا فلسطین میں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: مسلمانوں کے کہا کہ
پڑھیں:
آیوشمان کھرانہ نے ’اندھا دھن‘ صرف ایک روپے میں کی تھی، وجہ جان کر حیران رہ جائیں گے!
بالی ووڈ کے مشہور اداکار آیوشمان کھرانہ نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے اپنی سپر ہٹ فلم ’اندھا دھن‘ میں کام کرنے کے لیے صرف ایک روپیہ معاوضہ لیا تھا۔
ایک حالیہ انٹرویو میں بات کرتے ہوئے آیوشمان نے بتایا کہ فلم کی کامیابی کے بعد، خاص طور پر چین میں شاندار بزنس کے باعث، انہیں بعد میں فلم کے منافع سے حصہ دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ وہ ہمیشہ سے پروڈیوسر دوست اداکار رہے ہیں۔ ان کے مطابق، “میرے لیے سرسوتی (علم و فن) ہمیشہ لکشمی (دولت) سے پہلے آتی ہے۔ میرا مقصد فلم کی کامیابی ہے، اگر فلم اچھا بزنس کرے تو اداکار کو زیادہ ملنا چاہیے۔
اداکار نے مزید کہا کہ وہ اپنی فیس یا مالی معاملات میں زیادہ دلچسپی نہیں رکھتے۔ “میں ایک فنکارانہ ذہن رکھنے والا پنجابی ہوں، حساب کتاب کی باتیں مجھے کم سمجھ آتی ہیں، اس لیے یہ سب میری مینجمنٹ دیکھتی ہے۔
قابلِ ذکر ہے کہ ان دنوں بالی ووڈ میں اداکاروں کے بڑھتے ہوئے معاوضوں پر بحث جاری ہے، تاہم آیوشمان کھرانہ خود کو اس دوڑ سے الگ اور زمینی فنکار مانتے ہیں، جو کہانی اور کردار کو پیسے سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔