وائٹ ہاؤس میں فوجی خاندانوں کے ساتھ تفریح کے بعد گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکی عوام نے ہمیں تاریخی مینڈیٹ دیا، پچھلے دور میں ملٹری کو مضبوط کیا، اب مزید جدید کر رہے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی فضائیہ نے چند روز قبل کامیاب آپریشن کیا، امریکی اسٹاک مارکیٹ آج بلند ترین سطح پر ہے۔ امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں فوجی خاندانوں کے ساتھ تفریح کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے امریکا کی طاقت کو بحال کیا۔ اب ہمارے بارڈرز  پہلے سے زیادہ محفوظ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی عوام نے ہمیں تاریخی مینڈیٹ دیا، پچھلے دور میں ملٹری کو مضبوط کیا، اب مزید جدید کر رہے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی اسٹاک مارکیٹ آج بلند ترین سطح پر ہے۔ صدر ٹرمپ نے ٹیکس اور اخراجات سے متعلق بگ بیوٹی فل بل پاس ہونے پر خراج تحسین پیش کیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہ امریکی

پڑھیں:

غزہ میں جنگ بندی پر حماس کا جواب 24 گھنٹے میں آجائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ

غزہ میں جنگ بندی پر حماس کا جواب 24 گھنٹے میں آجائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ WhatsAppFacebookTwitter 0 4 July, 2025 سب نیوز

واشنگٹن(سب نیوز )اسرائیل حماس جنگ بندی ہوگی یا نہیں، امریکی صدر نے آئندہ چوبیس گھنٹے اہم قرار دے دیے، واشنگٹن روانگی سے قبل صحافیوں سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ 24 گھنٹے میں پتا چل جائے گا کہ اسرائیل حماس ڈیل کا کیا ہوتا ہے۔مغربی ذرائع ابلاغ کے مطابق جمعے کے روز واشنگٹن روانگی سے قبل امریکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے بتایا کہ غزہ میں اسرائیل کے خلاف جنگ بندی سے متعلق حماس کے فیصلے کا آئندہ 24 گھنٹوں میں پتہ چل جائے گا۔

انہوں نے اس پیشکش کو حتمی قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ یہ تجویز خطے میں جاری تنازع کے خاتمے کی راہ ہموار کرے گی۔صدر ٹرمپ کے مطابق اسرائیل پہلے ہی 60 دن کی عارضی جنگ بندی پر آمادگی ظاہر کر چکا ہے، جس کے دوران فریقین مستقل جنگ بندی کے لیے مذاکرات کریں گے۔ تاہم جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا حماس اس پر متفق ہے تو ان کا جواب تھا: دیکھتے ہیں کیا ہوتا ہے، آئندہ 24 گھنٹوں میں سب کچھ واضح ہو جائے گا۔

ٹرمپ نے مزید بتایا کہ اس سلسلے میں سعودی عرب سمیت دیگر خلیجی ممالک سے بھی بات چیت کی گئی ہے تاکہ معاہدہ ابراہم کے دائرہ کار کو مزید وسعت دی جا سکے۔ان کا کہنا تھا کہ ابراہم معاہدے پر پہلے ہی چار ممالک رضا مند ہو چکے ہیں، اور جلد مزید ممالک بھی شامل ہوں گے۔واضح رہے کہ معاہدہ ابراہیمی سابق صدر ٹرمپ کے دورِ حکومت میں خلیجی ریاستوں اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر لانے کی ایک تاریخی کوشش تھی۔

ادھر حماس کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ تنظیم اس تجویز پراس یقین دہانی کے بدلے غور کر رہی ہے کہ جنگ بندی بالآخر غزہ میں اسرائیل کے مسلسل حملوں کے خاتمے کا ذریعہ بنے گی۔ اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ معاہدے کی تفصیلات پر کام جاری ہے۔ دریں اثنا، صدر ٹرمپ نے دعوی کیا کہ ایران کے جوہری ہتھیاروں کے حصول کا خطرہ طویل عرصے کے لیے ٹال دیا گیا ہے، جو امریکی خارجہ پالیسی کی بڑی کامیابی ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبروزیراعظم کی ترک صدر اردوان سے ملاقات، اہم علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال وزیراعظم کی ترک صدر اردوان سے ملاقات، اہم علاقائی پیش رفت پر تبادلہ خیال نئے مالی سال کے آغاز کے ساتھ ہی ملک میں مہنگائی میں اضافہ شروع ہوگیا یو این ،انسانی حقوق کونسل میں پاکستانی سفارتکار نے بھارت کو آئینہ دکھا دیا وفاقی وزیر داخلہ کی امریکی عوام اور سفارتی حکام کو یوم آزادی پر مبارکباد بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ دونوں عوام کے لیے خطرناک ہے، بلاول پی آئی اے کو 13 سال پرانے مقدمے میں بڑی کامیابی ،3ارب کا فائدہ TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • پاکستان اور امریکا میں تجارتی مفاہمت، پاکستانی برآمدات کے لیے اُمید مضبوط
  • پاک بھارت اور ایران اسرائیل  سمیت کئی ممالک کو جنگ سے روکا، نوبل انعام کا بہترین امیدوار ہوں: ٹرمپ
  • غزہ میں جنگ بندی پر حماس کا جواب 24 گھنٹے میں آجائے گا، ڈونلڈ ٹرمپ
  • کئی ممالک ابراہم معاہدے کا حصہ بننے والے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • واشنگٹن: امریکی صدر سے سعودی وزیر دفاع کی ملاقات، ایران کی صورتحال پر گفتگو
  • پانچ ملکوں کو جنگ سے روکا، امن کے نوبل انعام کا بہترین امیدوار ہوں: ٹرمپ
  • امن کے نوبیل انعام کیلئے میں ہی بہترین امیدوار ہوں، ڈونلڈ ٹرمپ کی خوش فہمی
  • ٹرمپ کی غیرملکی طلباء کیلئے محدود مدت کے ویزے کی تجویز پھر سامنے آگئی
  • صدارتی عہدہ خطرناک ،’پہلے معلوم ہوتا تو صدر نہ بنتا‘، ٹرمپ اپنے عہدے سے پریشان