ابراہیم اکارڈ معاہدہ اور دو ریاستی حل کسی صورت منظور نہیں، علامہ باقر عباس زیدی
اشاعت کی تاریخ: 9th, July 2025 GMT
ایک بیان میں صدر ایم ڈبلیو ایم سندھ نے کہا کہ ملکی حکمران امریکی خوشنودی کیلئے صہیونی ناجائز ریاست کوتسلیم کرنے کی باتیں چھوڑ دیں، اسرائیل کو تسلیم کرنے والے عرب حکمرانوں نے مسلم امہ سے خیانت کی، حماس سمیت خطہ میں تمام مزاحمتی گرہوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کے صدر علامہ سید باقر عباس زیدی کا کہنا تھا کہ ابراہیم اکارڈ معاہدہ اور دو ریاستی حل کسی صورت منظور نہیں، ابراہیم ایکارڈ معاہدہ دو ریاستی حل کی زمینہ سازی ہے جسے ملکی عوام مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملکی عوام اسرائیل کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے، اسرائیل ایک ناجائز، دہشتگرد، غاصب ریاست ہے، ملکی حکمران امریکی خوشنودی کیلئے صہیونی ناجائز ریاست کوتسلیم کرنے کی باتیں چھوڑ دیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے والے عرب حکمرانوں نے مسلم امہ سے خیانت کی، امریکہ نے معاشی دھوکا دیکر مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک پر حملے کئے، ہزاروں بے گناہ انسانی جانوں کا ضیاع ہوا اور ہر جگہ ایسے ناکامی کا سامنا رہا، خطہ میں امریکی مفادات پورے ہونا صرف ادھورا خواب ہی رہے گا، نااہل حکمرانوں نے ملکی معیشت آئی ایم ایف کے رحم کرم پر چھوڑ کر ملک کو گروی رکھ دیا ہے، حکمران ملک سے مخلص ہوں امریکہ سے نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بانیان پاکستان کا غاصب اسرائیل کو تسلیم نہ کرنے کا موقف واضح تھا، ہے اور رہے گا، آزادی فلسطین و مسجدِ اقصیٰ مسلم امہ کا دینی و شرعی فریضہ ہے، اہل فلسطین اپنے وطن میں بے گھر ہیں، خائن عرب ممالک نے کبھی غزہ سمیت اہلیان فلسطین پر اسرائیلی جارحیت رکوانے کی بات نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ کی صہیونی ریاست کو مالی معاونت عرب ممالک کا پیسہ ہے، عرب ممالک کے امریکہ سے عربوں ڈالر کے تجارتی معاہدے فلسطینیوں کے خون بہانے پر خرچ ہو رہے ہیں، لاکھوں فلسطینی اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں شہید اور اپنے ہی وطن میں بے گھر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے فلسطین کا خون رائیگاہ نہیں جائے گا، حماس سمیت خطہ میں تمام مزاحمتی گرہوں کی حمایت جاری رکھیں گے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو تسلیم کرنے
پڑھیں:
دنیا کی زندگی عارضی، آخرت دائمی ہے، علامہ رانا محمد ادریس قادری
جامع مسجد شیخ الاسلام میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے ’’فکرِ آخرت‘‘ کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے نائب ناظم اعلیٰ تحریک منہاج القرآن کا کہنا تھا کہ ایمانِ کامل کا تقاضا ہے کہ انسان دنیاوی زندگی کو امتحان گاہ سمجھے اور آخرت کی کامیابی کے لیے نیک اعمال کرے۔ دنیا کی زندگی عارضی اور فانی ہے جبکہ آخرت کی زندگی ہمیشہ باقی رہنے والی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ تحریک منہاج القرآن کے نائب ناظمِ اعلیٰ علامہ رانا محمد ادریس قادری نے جامع شیخ الاسلام میں جمعۃ المبارک کے اجتماع سے ’’فکرِ آخرت‘‘ کے موضوع پر خصوصی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایمانِ کامل کا تقاضا ہے کہ انسان دنیاوی زندگی کو امتحان گاہ سمجھے اور آخرت کی کامیابی کے لیے نیک اعمال کرے۔ دنیا کی زندگی عارضی اور فانی ہے جبکہ آخرت کی زندگی ہمیشہ باقی رہنے والی ہے۔ انہوں نے کہاکہ مومن کی اصل کامیابی دنیاوی مال و دولت میں نہیں بلکہ آخرت کی نجات میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مسلمان اپنے اعمال کا محاسبہ کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ نماز، صدقہ اور حسن اخلاق کو اپنی زندگی کا حصہ بنائیں تاکہ قیامت کے دن سرخرو ہو سکیں۔ آج کا انسان دنیا کی چمک دمک میں گم ہو چکا ہے اور فکرِ آخرت سے غافل ہو کر گناہوں میں مبتلا ہے۔ دولت، عہدہ، اور شہرت کی دوڑ نے انسان کو روحانی سکون سے محروم کر دیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر بندہ یہ یقین رکھے کہ اسے ایک دن اپنے رب کے حضور جواب دہ ہونا ہے تو وہ کبھی کسی پر ظلم نہ کرے اور اپنی زندگی کے ہر پہلو کو قرآن و سنت کے مطابق ڈھال لے۔ علامہ رانا محمد ادریس قادری نے کہا کہ قبر میں تنہائی، حشر کا میدان، اور اعمال کا وزن وہ حقائق ہیں جنہیں بھول جانا سب سے بڑی غفلت ہے۔ انہوں نے کہا کہ رسول اکرم ﷺ نے فرمایا کہ عقل مند وہ ہے جو اپنے نفس کا محاسبہ کرے اور مرنے کے بعد کی زندگی کیلئے تیاری کرے۔ انہوں نے آخر میں کہا کہ دنیا کی فانی زیب و زینت میں الجھنے کے بجائے اپنی آخرت سنوارنے کی فکر کریں، کیونکہ ’’جس نے اپنی آخرت سنوار لی، اس نے سب کچھ پا لیا۔