پابندیوں لگانے کی صورت میں یورپ کو سخت جواب دینگے، تل ابیب
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
اپنے ایک ٹویٹ میں صیہونی سیاستدان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اس وقت اپنی بقاء كی جنگ میں مصروف ہے اور وہ یورپ میں اپنے دوستوں کی مدد سے ان کوششوں کا مقابلہ کرے گا جو اسرائیل کو نقصان پہنچانے کیلئے کی جا رہی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ غزہ جنگ کے باعث یورپی یونین نے اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات کم کرنے اور اسرائیلی وزیروں پر پابندیاں لگانے کی تجویز دی۔ جس پر ردعمل دیتے ہوئے صیہونی سیاستدان "گیڈئون سعر" نے دھمکی دی کہ اگر اس قسم کی پابندیاں لگائی گئیں تو اسرائیل بھی جواب دے گا۔ گیڈئون سعر نے ان خیالات کا اظہار سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ یورپی کمیشن کی جانب سے اسرائیل کے خلاف تجویز کردہ اقدامات سیاسی و اخلاقی طور پر غلط ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان پابندیوں سے خود یورپ کو نقصان پہنچے گا۔ غزہ میں اسرائیل کے جرائم پر بڑھتے ہوئے بین الاقوامی دباؤ کو مدنظر ركھتے ہوئے گیڈئون سعر نے کہا کہ اسرائیل اس وقت اپنی بقاء كی جنگ میں مصروف ہے اور وہ یورپ میں اپنے دوستوں کی مدد سے ان کوششوں کا مقابلہ کرے گا جو اسرائیل کو نقصان پہنچانے کے لئے کی جا رہی ہیں۔
گیڈئون سعر نے خبردار کیا کہ اگر اسرائیل کے خلاف اقدامات کئے گئے تو ان کا جواب دیا جائے گا، لیکن امید ہے کہ ایسا کرنے کی نوبت نہیں آئے گی۔ یاد رہے کہ یورپی کمیشن نے اسرائیلی مصنوعات سے متعلق آزاد تجارتی معاہدوں کو معطل کرنے کی تجویز دی، تاہم فی الحال یورپی یونین کے تمام رکن ممالک اس تجویز کی حمایت نہیں کر رہے۔ واضح رہے کہ یورپی یونین اسرائیل کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ دوسری جانب یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کی سربراہ "کایا کالاس" نے صیہونی وزیر داخلہ "ایتمار بن گویر"، وزیر خزانہ "بزالل اسموٹریچ" اور انتہاء پسند یہودی آبادکاروں پر پابندیاں لگانے کی تجویز بھی دی ہے۔ قابل غور بات یہ ہے كہ اسرائیل دنیا بھر میں اپنی انتہاء پسندی و اشتعال انگیزی کی وجہ سے مشہور ہے۔ گزشتہ پچھتر سالوں میں جس طرح اسرائیل نے مشرق وسطیٰ کو تختہ مشق بنایا ہوا ہے اس کی تاریخ بشریت میں مثال نہیں ملتی۔ ایسے میں صیہونی سیاستدانوں کی جانب سے اخلاق کی باتیں ذرا نہیں بھاتیں۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: یورپی یونین اسرائیل کے
پڑھیں:
تل ابیب میں ایک اور صہیونی فوجی کی خود سوزی
غزہ میں جنگی جرائم کا مرتکب ہونیوالے ایک اور اسرائیلی ریزرو فوجی نے صہیونی وزارت جنگ کیساتھ وابستہ ایک محکمے کے اعلی افسر کے گھر کے سامنے خود کو آگ لگا لی اسلام ٹائمز۔ غاصب صیہونی رژیم کے سرکاری میڈیا نے اعلان کیا ہے کہ غزہ میں جنگی جرائم کا ارتکاب کرنے والے ایک اور اسرائیلی فوجی نے خود کو آگ لگا لی ہے۔ اس حوالے سے اپنی رپورٹ میں اسرائیلی چینل 12 کا کہنا ہے کہ پوسٹ ٹرامیٹک اسٹریس ڈس آرڈر (PTSD) میں مبتلا ایک ریزرو صیہونی فوجی نے ریکوری سے متعلق اسرائیلی وزارت جنگ کے ذیلی محکمے کے ایک اعلی افسر کے گھر کے سامنے خود کو آگ لگا لی۔
اس بارے غاصب صیہونی رژیم کے آرمی ریڈیو کا بھی کہنا ہے کہ سابق اسرائیلی فوجی خود سوزی کی اس کارروائی کے بعد شدید زخمی ہو گیا ہے۔ غاصب صیہونی رژیم کے آرمی ریڈیو نے بنایا کہ 7 اکتوبر کے بعد سے غزہ کی پٹی میں زخمی ہونے والے اسرائیلی فوج کے 50 فیصد اہلکار ذہنی مسائل کا شکار ہو چکے ہیں۔
قبل ازیں صیہونی ریڈیو اینڈ ٹیلیویژن کارپوریشن نے اطلاع دی تھی کہ جنگ غزہ کی وجہ سے ذہنی امراض میں مبتلا درجنوں زخمی اسرائیلی فوجیوں نے وزارت جنگ کی عمارت کے سامنے جمع ہو کر "مساوات اور طبی خدمات" کا مطالبہ کیا تھا۔ عبری اخبار یدیعوت احرونوت (Yedioth Ahronoth) نے بھی اسرائیلی وزارت جنگ کے بحالی مرکز سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس وقت تقریباً "80 ہزار زخمی اسرائیلی فوجی" زیر علاج ہیں جن میں سے "26 ہزار" ذہنی امراض میں مبتلا ہیں۔