مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے ،شہباز شریف
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف کی قطر کے امیر سے ملاقات ہوئی،ملاقات میں ڈپٹی وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور فیلد مارشل سید عاصم منیر بھی موجود تھے۔ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر وزیراعظم اور قطر کے امیر کے درمیان دو طرفہ ملاقات ہوئی۔وزیراعظم نے 9 ستمبر کو دوحہ کے رہائشی علاقے پر اسرائیلی حملے کی پاکستان کی شدید مذمت کا اعادہ کیا،وزیراعظم نے 9 ستمبر کو اسرائیل کے حملے کو قطر کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی کھلی خلاف ورزی کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا۔وزیراعظم نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ پاکستان اور قطر کے برادرانہ تعلقات تاریخی، دیرینہ اور پائیدار ہیں اور یہ آنے والے دنوں میں مزید مضبوط ہوں گے۔وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ مشرق وسطی میں اسرائیل کی جارحیت کو فوری طور پر روکا جانا چاہیے اسرائیلی اشتعال انگیزیوں کے پیش نظر امت کے اندر اتحاد بہت ضروری ہے،وزیراعظم نے دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس بلانے کے فیصلے کو سراہا۔
.ذریعہ: Juraat
پڑھیں:
شہباز شریف سے محسن نقوی کی ملاقات، دورہ عمان اور ایران کے حوالے سے آگاہ کیا
وزیراعظم سے ملاقات میں وزیر داخلہ نے عمانی اور ایرانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں زیر بحث آنے والے نکات، دوطرفہ سیکیورٹی تعاون، امیگریشن مسائل، اور بارڈر منیجمنٹ پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے دونوں ہمسایہ ممالک سے قریبی تعاون کو خطے میں امن، استحکام اور معاشی ترقی کے لیے اہم قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم شہباز شریف سے وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے اہم ملاقات کی جس میں انہوں نے اپنے حالیہ دورہ عمان اور ایران کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ ملاقات میں وزارتِ داخلہ سے متعلق اہم امور، سیکیورٹی صورتحال اور علاقائی روابط پر گفتگو ہوئی، وزیر داخلہ نے عمانی اور ایرانی حکام سے ہونے والی ملاقاتوں میں زیر بحث آنے والے نکات، دوطرفہ سیکیورٹی تعاون، امیگریشن مسائل، اور بارڈر منیجمنٹ پر پیش رفت سے متعلق بریفنگ دی۔ وزیراعظم نے دونوں ہمسایہ ممالک سے قریبی تعاون کو خطے میں امن، استحکام اور معاشی ترقی کے لیے اہم قرار دیا۔
وزیراعظم نے وزیر داخلہ ہدایت کی کہ خطے میں سیکیورٹی چیلنجز کے تناظر میں بارڈر سیکیورٹی، منشیات اور انسانی اسمگلنگ کے خلاف مشترکہ حکمت عملی کو مزید مؤثر بنایا جائے۔ ملاقات میں وزارتِ داخلہ کے دیگر جاری منصوبوں، نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد، شہروں کی سیکیورٹی، ایف آئی اے کی کارکردگی، اور نادرا کے ڈیجیٹل اصلاحاتی اقدامات پر بھی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے وزارتِ داخلہ کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے، سیکیورٹی اداروں کو تمام وسائل فراہم کیے جائیں گے۔