جیکب آباد: سول اسپتال میں ادویات ناپید، مریضوں کو باہر سے خریدنے کا مشورہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
جیکب آباد (نمائندہ جسارت) سول اسپتال کے ایم ایس اور اکائونٹنٹ کی ملی بھگت سے کرپشن کا بازار گرم ہے، جنوری میں بجٹ سے 17 لاکھ 67 ہزار کا صفایا کیا گیا ، 10 لاکھ 61 ہزار سے زائد ادویات پر خرچ کرنے کے باوجود ایمرجنسی میں مریضوں کو باہر سے دوا لینے کا مشورہ دیا جا رہا ہے، جبکہ اسپتال کا جنریٹر ایک لاکھ 90 ہزار اور گاڑی ایک لاکھ 80 ہزار کا فیول پی گئی، کوئی پوچھنے والا نہیں، جنوری میں عام ادویات 37700، جان بچانے والی ادویات 7 لاکھ 13 ہزار اور اسپیسفک کنزیومبل 3 لاکھ 10 ہزار کی خریدی گئی، پھر بھی اسپتال میں ادویات کے فقدان سے دور دراز سے آنے والے غریب مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ شہریوں جاوید علی، عمیر، ارباب، مسمات رانی، عائشہ، سندیا کماری اور دیگر نے شکایت کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں علاج کی سہولیات ناپید ہو گئی ہیں، ایم ایس کو شکایت پر بھی کوئی ازالہ نہیں ہوتا، سول اسپتال میں نارمل سلائن ڈرپ اور ڈرپ سیٹ تک موجود نہیں، ماہانہ لاکھوں روپے کا بجٹ کہاں خرچ ہو رہا ہے؟ اس کی تحقیقات کرائی جائے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ، وزیر صحت، سیکرٹری اور کمشنر لاڑکانہ سمیت رکن سندھ اسمبلی شیر محمد مغیری سے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ دوسری جانب اس سلسلے میں ایم ایس ڈاکٹر پرکاش سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کچھ بھی بتانے سے انکار کر دیا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: اسپتال میں
پڑھیں:
ملک میں 7 لاکھ 50 ہزار شہریوں کیلئے ایک ڈاکٹرمیسر، طبی سہولیات کے اعداد و شمار جاری
اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ ملک میں 7 لاکھ 50 ہزار شہریوں کے لیے صرف ایک ڈاکٹر میسر ہے اور ملک میں صحت کے اخراجات جی ڈی پی کا ایک فیصد سے بھی کم ہیں۔
اقتصادی سروے رپورٹ 25-2024 میں پاکستان میں صحت کے اخراجات کا جی ڈی پی میں تناسب ایک فیصد سے بھی کم ہونے کا انکشاف ہوا ہے، رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے دوران صحت کا مجموعی بجٹ 925 ارب روپے رہا۔
سروے رپورٹ کے مطابق ملک میں 7 لاکھ 50 ہزارافراد کے لیے صرف ایک ڈاکٹر میسر ہے، ایک سال میں ڈاکٹروں کی تعداد میں 20 ہزار سے زائد اضافہ ہوگیا جبکہ ملک بھر میں رجسٹرڈ ڈاکٹروں کی تعداد 3 لاکھ 19 ہزار ہو گئی۔
اقتصادی سروے میں بتایا گیا کہ ملک میں ڈینٹسٹ ڈاکٹرز کی تعداد 39 ہزار 88 تک پہنچ گئی، اسی طرح ملک میں نرسز کی تعداد مجموعی طور پر ایک لاکھ 38 ہزار، دائیوں کی تعداد 46 ہزار 801 اور لیڈی ہیلتھ ورکرز کی تعداد 29 ہزار ہے۔
رپورٹ کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں اسپتالوں کی تعداد 1696 اور بنیادی ہیلتھ یونٹس 5434 ہیں اور ایک ہزار شیر خوار بچوں میں سالانہ 50 فوت ہو جاتے ہیں۔
سروے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں اوسطاً عمر کا اندازہ 65 سال سے بڑھ گیا ہے اور اوسطاً عمر 67 سال 6 ماہ تک پہنچ گئی ۔