عدت نکاح کیس: عمران خان، بشری بی بی کی بریت کیخلاف خاور مانیکا کی اپیل سماعت کے لیے مقرر
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد ہائی کورٹ نے عدت نکاح کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سابق خاتون اول بشری بی بی کی بریت کے خلاف خاور مانیکا کی اپیل کل سماعت کے لیے مقرر کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں تعینات نئے جج جسٹس اعظم خان کل سماعت کرینگے، خاور مانیکا نے 13 جولائی 2024 کا ایڈیشنل سیشن جج کا بریت کا فیصلہ چیلنج کر رکھا ہے۔
درخواست میں اپیل میں ایڈیشنل سیشن جج کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی تھی۔
ایڈیشنل سیشن جج نے 13 جولائی 2024 کو بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کو عدت نکاح کیس میں بری کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: غیر شرعی نکاح کیس عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 7 7 سال قید کی سزا
خاور مانیکا نے ایڈیشنل سیشن جج کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کر رکھی ہے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹس اسلام آباد نے عدت کے دوران نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرکے انہیں باعزت طور پر بری کردیا تھا جب کہ اس سے قبل سینئر سول جج قدرت اللہ نے اڈیالہ جیل میں عدت نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کو 7، 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔
دوران سماعت بانی پی ٹی آئی کی طرف سے وکیل سلمان اکرم راجا اور بشریٰ بی بی کی جانب سے وکیل عثمان ریاض گل نے نے استغاثہ کے چاروں گواہوں پر گواہوں سے جرح کی تھی، گواہوں میں خاور مانیکا، عون چوپدری، نکاح خواں مفتی سعید اور ملازم لطیف عدالت میں پیش ہوئے تھے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایڈیشنل سیشن جج عمران خان اور نکاح کیس میں عدت نکاح کیس خاور مانیکا اور بشری بی بی کی
پڑھیں:
آڈیو لیک کیس میں اہم پیشرفت، مقدمہ جسٹس اعظم خان کی عدالت کو منتقل
اسلام آباد ( نیوزڈیسک) اسلام آباد ہائی کورٹ میں زیرِ سماعت آڈیو لیک کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
آڈیو لیک کیس کو جسٹس بابر ستار کی عدالت سے منتقل کر کے جسٹس اعظم خان کی عدالت میں مقرر کر دیا گیا ہے، مقدمے کی یہ منتقلی جسٹس بابر ستار کا سنگل بنچ ختم ہونے کے باعث عمل میں آئی ہے۔
کیس میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کے بیٹے نجم ثاقب اور سابق خاتونِ اول بشریٰ بی بی کی آڈیو لیکس کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت کل 4 نومبر کو جسٹس اعظم خان کریں گے۔
یاد رہے کہ سپریم کورٹ نے اس آڈیو لیک کیس کے خلاف حکمِ امتناع جاری کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ کو مزید کارروائی سے روک دیا تھا، یہ درخواستیں بشریٰ بی بی اور نجم ثاقب کی جانب سے دائر کی گئی تھیں۔