صدر ایف پی سی سی آئی کا شرح سود میں 500بیسس پوائنٹس کمی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹریز (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرا م شیخ نے اسٹیٹ بینک سے شرح سود میں 500بیسس پوائنٹس کمی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے کہا کہ اسٹیٹ بینک کے پاس پالیسی ریٹ 8 فیصد پر لانے کی گنجائش موجود ہے، مرکزی بینک کل ہونیوالے مانیٹری کمیٹی اجلاس میں شرح سود میں 5فیصد کمی کرے، حالیہ ہفتے مہنگائی بڑھنے کی شرح صفر اعشاریہ52فیصدکی کم ترین سطح پر آگئی ہے، پالیسی ریٹ کی موجودہ دوہرے ہندسے کی شرح غیر منصفانہ ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے مزید کہا کہ مہنگائی میں کمی کے باوجود بلند شرح سود کاروباری سرگرمیوں کے فروغ میں رکاوٹ ہے، معاشی اشاریے مثبت،مہنگائی میں کمی کا فائدہ عام آدمی تک پہنچانا ضروری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شرح سود میں 5فیصد کمی سے بینکوں میں پڑے ہوئے پیسے صنعتوں میں لگیں گے، پیسے کی سرکولیشن بڑھنے سے ملک میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے۔
عاطف اکرام شیخ نے کہا کہ شرح سود میں بڑی کمی ملکی معیشت کی بہتری اور مالی استحکام کے حوالے سے اہم ہے، شرح سود میں کمی برآمدات میں اضافے، نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کریگی، معیشت ٹریک پر آ چکی ،پائیدار معاشی استحکام کیلئے کاروبار دوست اقدامات ناگزیر ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایف پی سی سی آئی
پڑھیں:
بشریٰ انصاری کا مدارس کی نگرانی کا مطالبہ؛ والدین بھی بچوں پر رحم کریں
سینئر اداکارہ بشریٰ انصاری نے سوات میں مدرسے کے استاد کے مبینہ تشدد سے بچے کے جاں بحق ہونے پر افسوس کا اظہار کیا ہے۔
اداکارہ بشریٰ انصاری سماج کے حساس موضوعات پر کھل کر اظہار کرتی آئی ہیں اور معاشرے میں تبدیلی کی خواہاں نظر آتی ہیں۔
بشریٰ انصاری نے مدارس کی رجسٹریشن اور سخت مانیٹرنگ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے، ان معاملات پر ریاست اپنا کردار ادا کرے۔
اداکارہ نے کہا کہ دیکھنے میں آیا ہے، کئی مدارس میں کچھ ناتجربہ کار اساتذہ بچوں کو خوف زدہ کرکے تعلیم دینا چاہتے ہیں جو اسلام کی تعلیمات کے بالکل برخلاف ہے۔
https://www.instagram.com/reel/DMhqUuuoLad/بشریٰ انصاری نے کہا کہ مدارس کے اساتذہ توازن نہیں رکھ پا رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے، ایسے واقعات عام ہوتے جا رہے ہیں۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ اس میں جہاں مدارس کے اساتذہ، انتظامیہ اور حکام ذمہ دار ہیں، اُتنے ہی والدین قصور وار ہیں۔ وہ بھی اپنی ذمہ داری نہیں نبھا رہے ہیں۔
بشریٰ انصاری نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں پر رحم کریں اور اُن کی بات سنیں۔ اگر وہ کہیں جانے سے منع کرتے ہیں تو اس کی وجہ جانیں۔ بہانہ نہ سمجھیں۔ ان سے بات کریں۔