بانی پی ٹی آئی مطمئن ہوں گے تو علی امین گنڈاپوروزیراعلیٰ رہیں گے،جنیداکبر
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
اسلام آباد: پی ٹی آئی خیبرپختونخواکے صوبائی صد ر جنید اکبر خان نے کہاہے کہ پارٹی کی صوبائی صدارت یاچیئرمین پی اے سی کاعہدہ خواہش پر نہیں ملا، بانی پی ٹی آئی مطمئن ہوں گے تو علی امین گنڈاپوروزیراعلیٰ رہیں گے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے جنیداکبرنے کہاکہ بانی پی ٹی آئی وزیراعظم تھے تو کھل کرمخالفت کرتاتھا ،پارٹی میں سب لوگ جانتے ہیں میں کیساہوں؟انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی میں کوئی گروپ بندی نہیں،
علی امین گنڈاپور پر بطور وزریراعلیٰ بہت ذمہ داریاں ہیں،کے پی میں امن وامان کی صورتحال کے حوالے سے ذمہ داری ہے،
بانی پی ٹی آئی سے چھ لوگ جیل میں ملاقات کے لیےگئے ،چھ میں سے پانچ کو ملنے دیاگیامجھے روک دیاگیا ،مجھے روک دیاگیا،جیل انتظامیہ سے گلہ نہیں سب کو پتہ ہے کہ کون نہیں ملے دیتا؟
انہوں نے کہاکہ علی امین گنڈا پورنے کٹھن وقت میں پارٹی کی قیادت سنبھالی، جب کوئی پارٹی کی قیادت سنبھالنے کو تیارنہیں تھا گنڈا پور نےسنبھالی۔
انہوں نے کہاکہ کوشش ہوگی ہرضلع کادورہ کروں، گنڈاپورذمہ داری باعث بارے اضلا ع دورے نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہاکہ ایک ڈیڑھ ماہ قبل پارٹی صدارت کے حوالے سے معلوم ہوا ذہنی طور پر پارٹی صدارت سنبھالنے کو تیارنہیں تھا، میری ذاتی خواہش نہیں تھی کہ پارٹی کے پی کاصدربنوں ،چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی بننے کی خواہش بھی نہیں تھی ،وکیل کے ذریعے معلوم ہواکہ میرانام پی اے سی کے لیے دیاگیاہے، حکومت میرے نام سے متفق نہیں تھی سپیکرنے ڈیڈلاخ ختم کرنے کے لیے کرداراداکیا،میں شیخ وقاص اکرم کے نام کی تجویزدی تھی،
جنیداکبرنے کہاکہ حکومت کارویہ نہ بدلاتودوبارہ احتجاج کریں گے،ہمارے پاس احتجا ج کے لیے تین آپشن ہیں، پہلا آپشن صوابی ،دوسرے اضلاع میں احتجاج کاہے، تیسرا آپشن یہ ہے کہ ہم تیاری کے ساتھ احتجا ج کے لیے نکلیںپارٹی قیادت تینوں آپشنزپر غورکررہی ہے، مجھے قیادت جو ٹاسک دے گی پور ا کرنے کی کوشش کروں گا۔
انہوں نے کہاکہ پہلے دے سے کہہ رہاہوں کہ اداروں اور عوام میں فاصلے بڑھ رہے ہیںِ یہ کسی کو وزیرنہیں بناسکتے ان کے پاس کیااختیارات ہوں گے۔
ایک سوال پر جنیداکبرنے کہاکہ بانی پی ٹی آئی مطمئن ہوں گے تو علی امین گنڈاپوروزیراعلیٰ رہیں گے اوراگربانی پی ٹی آئی مطمئن نہیں ہوں گے تو علی امین گنڈاپوروزیراعلیٰ نہیں رہیں گے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بانی پی ٹی ا ئی مطمئن نے کہاکہ کے لیے
پڑھیں:
عوام پر اضافی بوجھ ڈالا جارہا ہے: حافظ نعیم سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کے خلاف بول پڑے
جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر حافظ نعیم الرحمان نے سندھ حکومت کے ای چالان سسٹم کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ نظام عوام کی سہولت کے بجائے ان پر اضافی مالی دباؤ ڈالنے کا حربہ ہے۔
کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اس عمل کا مقصد ٹرانسپورٹ کے نظام کی بہتر نہیں، بلکہ شہریوں سے رقم وصول کرنا ہے۔
مزید پڑھیں: ای چالان یورپ جیسا اور سڑکیں کھنڈر، کراچی کے شہریوں کی تنقید
حافظ نعیم نے کہاکہ شہریوں کو 5، 10، حتیٰ کہ 25 ہزار روپے تک کے بھاری جرمانے کیے جا رہے ہیں، مگر شہر آج بھی مناسب عوامی ٹرانسپورٹ سے محروم ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کراچی میں ایک خلاف ورزی کا چالان 5 ہزار روپے کا ہے اور لاہور میں یہی جرمانہ صرف 200 روپے کیوں ہے؟ کیا اس صورتحال میں پیپلز پارٹی پر تنقید جائز نہیں بنتی؟
انہوں نے عالمی بینک کی رپورٹس کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ کراچی جیسے میگا سٹی کو کم از کم 15 ہزار بسوں کی ضرورت ہے، لیکن سندھ حکومت اب تک صرف 400 بسیں فراہم کر سکی ہے، جبکہ شہر کی آبادی 2 کروڑ 36 لاکھ سے زیادہ ہے۔
ان کے مطابق کروڑوں کی آبادی والے شہر کو موٹر سائیکل اور چنگچی رکشوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے، اور اب کراچی میں موٹر سائیکلوں کی تعداد 50 لاکھ سے بڑھ چکی ہے۔
حافظ نعیم نے پیپلز پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ اس جماعت نے گزشتہ 30 سے 40 برسوں میں کراچی کو ترقی دینے کے بجائے اس کی نسلیں برباد کیں، جبکہ گزشتہ 15 برسوں میں کوئی مثبت پیش رفت سامنے نہیں آئی۔
انہوں نے کہاکہ سندھ حکومت کے شروع کردہ بڑے منصوبے بھی سست رفتاری یا ناکامی کا شکار ہیں، جن میں ایس-III، کراچی سرکلر ریلوے، گرین لائن، ریڈ لائن اور اورنج لائن شامل ہیں۔
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہاکہ کراچی سرکلر ریلوے کا 6 سے 8 مرتبہ افتتاح ہو چکا ہے لیکن منصوبہ آج تک مکمل نہیں ہو پایا، گرین لائن منصوبہ ابھی تک جزوی طور پر چل رہا ہے جبکہ ریڈ لائن نے یونیورسٹی روڈ تباہ کر دی ہے۔
جماعتِ اسلامی کے سربراہ نے اپنے کارکنان کی کارکردگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود پارٹی نے شہر کے نو ٹاؤنز میں فعال کردار ادا کیا ہے۔
مزید پڑھیں: کراچی: ڈی آئی جی ٹریفک قانون کی خلاف ورزی پر ای چالان کی زد میں آگئے
ان کے مطابق نکاسیِ آب، صفائی اور کچرا اٹھانے جیسے کام جو کراچی واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اور میئر مرتضیٰ وہاب کی ذمہ داری ہیں، اب جماعت اسلامی کے ٹاؤن چیئرمین اور یو سی سطح کے کارکن انجام دے رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جماعت نے نارتھ ناظم آباد جیسے علاقوں میں پرانے سیوریج کے مسائل حل کیے ہیں اور گجر نالے کی لائنوں کو بہتر بنا کر آب نکاسی کے نظام میں بہتری پیدا کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews ای چالان سسٹم تنقید جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان مالی بوجھ وی نیوز