پی ٹی آئی کا مقصد مذاکرات نہیں، صرف ایک شخص کو ریلیف دلانا ہے، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 26th, January 2025 GMT
پی ٹی آئی کا مقصد مذاکرات نہیں، صرف ایک شخص کو ریلیف دلانا ہے، خواجہ آصف WhatsAppFacebookTwitter 0 26 January, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ میں نے پی ٹی آئی سے مذاکرات نہ چلنے کی پیش گوئی پہلے ہی کردی تھی، پی ٹی آئی کا مقصد مذاکرات نہیں، نہ ہی وہ مسائل کا حل نکالنا چاہتی، میں پی ٹی آئی کی نفسیات سمجھتا ہوں، پی ٹی آئی کا مقصد صرف ایک شخص کو ریلیف دلانا ہے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکرات نہیں چاہتی، یہ لوگ اپنے لیے ریلیف کا راستہ نکالنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں بانی پی ٹی آئی کو اچھی طرح جانتا ہوں، پی ٹی آئی کی لیڈر شپ ایک دوسرے کی گردن کاٹنے کے چکرمیں ہے، پی ٹی آئی میں ہرایک کے مفادات ہیں، ان کا کوئی نظریہ نہیں، صرف مفادات کے لئے اکھٹے ہیں۔
وزیر دفاع نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام کو امن و ریلیف ملنا چاہیے، پی ٹی آئی حکومت اپنی بنیادی ذمہ داری پوری نہیں کررہی، اسی طرح پاراچنار اور کرم کے لوگوں کو ریلیف ملنا چاہیے، کے پی حکومت اسلام آباد پر3 مرتبہ حملہ کر چکی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں بات کرنے کے لیے بہت سے موضوعات ہیں، تحریک انصاف کواس کے حالات پر چھوڑ دینا چاہیے، پی ٹی آئی مشروط مذاکرات چاہتی ہے، اس طرح کے مذاکرات ہمیشہ ناکام ہو جاتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت بہتری کی طرف بڑھ رہی ہے، پی ٹی آئی نے ماضی میں بھی اسلام آباد تک مارچ کی دھمکی دی تھی، ان کا احتجاج کا نیا اعلان بھی گزر جائے گا۔لیگی رہنما نے کہا کہ پی ٹی آئی کا مذاکرات ختم کرنے کا فیصلہ غیر متوقع نہیں تھا کیونکہ پی ٹی آئی کسی مسئلے کو حل کرنے پر کام نہیں کر رہی بلکہ ریلیف کی تلاش میں ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: پی ٹی آئی کا مقصد مذاکرات نہیں خواجہ آصف نے کہا کہ کو ریلیف
پڑھیں:
افغانستان سے مذاکرات میں کے پی کو بھی شامل کیا جائے، علی امین گنڈا پور
وزیر اعلیٰ خیبر پختون خوا علی امین گنڈاپور نے کہا ہے کہ وفاقی حکومت نے افغانستان کے ساتھ بات چیت شروع کر دی ہے۔
ڈیرہ اسماعیل خان میں جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہم کہتے ہیں کہ افغانستان کے ساتھ مذاکرات میں صوبے کو بھی شامل کیا جائے۔
علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ہم ٹیکس فری بجٹ دیں گے، خیبر پختونخوا کے پاس اتنے پیسے ہیں کہ وفاق کو قرض دے سکتے ہیں۔