Jasarat News:
2025-07-26@14:43:32 GMT

بھارتی قومی ترانے سے سندھ کا نام نکالا جائے

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

بھارتی قومی ترانے سے سندھ کا نام نکالا جائے

جب بھی آپ نے بھارت کا قومی ترانہ سنا ہو تو اس کے تیسرے مصرعے کے دوسرے حرف سندھو پر غور کیا ہوگا۔ ہماری طرح آپ بھی سوچ رہے ہیں کہ سندھ کا بھارت سے کیا تعلق؟ سندھ تو پاکستان کا ایک صوبہ اور اس کا ایک اہم حصہ ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ وادی سندھ ہمیشہ سے ہندوستان سے اپنی ایک الگ شناخت رکھتی ہے، وادی سندھ کی تہذیب دنیا کی قدیم ترین تہذیب ہے جس کا ہند یا ہندی تہذیب کے ساتھ کوئی رشتہ نہیں ہے اور سندھ وہ واحد خطہ ہے جو مسلم خلافت کا حصہ رہا ہے، جہاں برصغیر کی پہلی اسلامی حکومت قائم ہوئی تھی۔ محمد بن قاسم کی آمد کے ساتھ سندھ کی سرحدیں ملتان تک تھیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارت کے قومی ترانے میں سندھ کے لفظ پر حکومت پاکستان نے اعتراض کیوں نہیں کیا؟ اور یہ بات آن ریکارڈ ہے کہ 23 اکتوبر 2023 کو اتر پردیش کے چیف منسٹر یوگی ادتیہ ناتھ نے یہ بیان دیا کہ اگر شری رام جنم بھومی کو 500 سال بعد واپس لیا جاسکتا ہے تو بھارت سندھ کو جو اب پاکستان میں ہے کیوں واپس نہیں لے سکتا، یوگی ادتیہ ناتھ کا یہ بیان صرف پاکستان کے خلاف نہیں تھا بلکہ ساری مسلم امت کے خلاف تھا۔ اس لیے کہ یہودی اس بنیاد پر کہ 3 ہزار سال پہلے فلسطین میں ان کی حکومت تھی۔ آج فلسطین پر قبضہ کرنے کا بہانہ بنائے بیٹھے ہیں۔ اگر یہودیوں کا یہ دعویٰ مان لیا جائے تو جاپان بدھ مت کا پیروکار ہونے کے ناتے بنارس، سانچی، سارناتھ بلکہ سارے اتر پردیش پر قبضے کا حق رکھتا ہے۔ بھارت کا رویہ ہمیشہ سے پاکستان کے خلاف بلاوجہ دشمنی والا رہا ہے۔ یہاں تک کہ بھارت پاکستان کے تاریخی آثار قدیمہ پر رال ٹپکائے بیٹھا ہے۔ خاص کر موہن جودڑو اور ہڑپا پر۔ ان دونوں آثار کا آج تک ہندو تہذیب کے ساتھ کوئی رشتہ ثابت نہیں ہوا ہے۔ بلکہ موہن جو دڑو کی زبان کے بارے میں کہا گیا کہ یہ نہیں پڑھی جاسکی۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ اسے پڑھنے کی کوشش ہی نہیں کی گئی۔ 1950 کی دہائی میں برصغیر پاک وہند کے ماہر لسانیات مولانا ابوالجلال ندوی (مرحوم) جوکہ قدیم زبانوں کے ماہر تھے انہوں نے دعویٰ کیا کہ موہن جو دڑو کی زبان دراصل پرانی عبرانی ہے اور موہن جودڑو کی تہذیب کا تعلق سیدنا ابراہیم ؑ کے دور سے ہے۔ اپنے اس دعوے کو درست قرار دینے کے لیے انہوں نے موہن جو دڑو اور ہڑپا کی مُہروں کے حروف تہجی اور پرانی عبرانی کے حروف تہجی کا موازنہ کیا ہے جس سے یہ ثابت ہوا کہ یہاں کے رہنے والے عبرانی زبان بولتے تھے جو کہ سیدنا ابراہیم ؑ کے زمانے کی زبان تھی، یہ انکشاف انہوں نے حکومت پاکستان کے سرکاری رسالے ’’ماہ نو‘‘ میں اور انجمن ترقی اردو پاکستان کے سہ ماہی رسالے ’’تاریخ وسیاسیات‘‘ کے نومبر 1953ء کے شماروں میں کیا تھا۔ ماہ نو کے1956ء کے اگست تا دسمبر کے شمارے میں اسی موضوع پر ان کے کئی مضامین شائع ہوئے اور انہوں نے مارچ تا دسمبر 1958 کے شماروں میں سندھی مہروں کے حوالے سے ایک سلسلہ وار مضمون لکھا تھا۔ خیر یہ تو ایک طویل اور تحقیق طلب موضوع ہے اس پر ساری دنیا میں بحث ہو رہی ہے۔ لیکن دنیا یہ تسلیم کرنے کو تیار نہیں ہے کہ موہن جو دڑو کی زبان اس خطے کے رہنے والے ایک مسلمان ماہر لسانیات نے پڑھ لی ہے۔

ہمیں شکوہ تو حکومت پاکستان سے ہے کہ موہن جودڑو کے آثار سے نکلنے والے نوادرات آج تک بھارت کے میوزیم میں پڑے ہوئے ہیں اور پاکستان ان پر دعویٰ کر سکتا ہے لیکن آج تک پاکستان نے ان پر اپنا دعویٰ دائر نہیں کیا۔ اسی طرح ہڑپا سے نکلنے والے نوادرات بھی دہلی میوزیم میں ہی موجود ہیں۔ حکومت پاکستان نے ان پر بھی اپنے حق کا دعویٰ نہیں کیا ہے جبکہ بھارت موہن جودڑو پر فلمیں بھی بنا رہا ہے اور اسے اپنی تاریخ سے جوڑ بھی رہا ہے اور اپنا حق بھی جتا رہا ہے، حقیقت یہ ہے کہ لفظ انڈیا انڈس سے نکلا ہے انڈس ویلی یا وادی سندھ کا حق اس طرح پورے ہندوستان پر ثابت ہوتا ہے۔ سندھ ہند پر بھاری ہے۔ سندھ ہندوستان سے ہمیشہ ترقی یافتہ تھا کیونکہ دیبل کی بندرگاہ ہی سے دنیا کے ساتھ اس کا تجارتی رابطہ تھا یہ تجارت کی بہت بڑی منڈی ہے اور یہاں مختلف قسم کی تجارت ہوتی تھی۔ (سفرنامہ ابن حوقل، صفحہ: 230 یورپ)

ہم اہل سندھ ہمیشہ سے ہندوستان کو تہذیب سکھاتے رہے ہیں، پرانی تاریخ میں سندھ ہمیشہ ہند سے الگ رہا ہے اس کا کوئی تعلق ہندوستان کے ساتھ نہیں رہا، ہم یہاں تاریخ کے اوراق نہیں پلٹیں گے لیکن بی بی سی اور انڈیپنڈنٹ کے محققین سے گزارش کریں گے کہ وہ بھارتی پروپیگنڈے سے متاثر ہو کر اپنی ساکھ کو داؤ پر نہ لگائیں تامل ناڈو کے اسکالر کا موہن جودڑو سے کیا تعلق۔۔؟ اور یوگی ادتیہ ناتھ اگر دریائے سندھ میں ڈبکی لگانا چاہتے ہیں تو حکومت پاکستان سے ویزے کی درخواست کریں اور جنوری اور دسمبر میں گلگت بلتستان میں بہتے ہوئے دریائے سندھ میں غوطہ لگائیں۔ حکومت پاکستان نے کبھی بھی موہن جودڑو اور ہڑپا کے نوادرات پر دعویٰ نہیں کیا۔ جبکہ عالمی قوانین کے تحت یہ پاکستان کا حق ہے۔ کیا حکومت پاکستان اس کے لیے تیار ہے؟ کہ وہ بھارت سے یہ مطالبہ کریں کہ وہ اپنا قومی ترانہ تبدیل کرے اور اس میں سے سندھ کا نام نکال دے، یاد رہے بھارت کا قومی ترانہ دراصل اس وقت کے برطانوی بادشاہ جارج پنجم کی شان میں لکھا گیا تھا۔ جو اب بھارت کا قومی ترانہ ہے۔ صاف ظاہر ہے کہ آزاد کون ہوا پاکستان یا بھارت؟

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: حکومت پاکستان پاکستان نے پاکستان کے کہ موہن جو بھارت کا انہوں نے نہیں کیا کی زبان نہیں کی سندھ کا کے ساتھ رہا ہے دڑو کی ہے اور

پڑھیں:

ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان، ہائی وولٹیج پاک بھارت ٹاکراکب ہوگا؟

پی سی بی کے چیئرمین اور ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے صدر محسن نقوی نے ایشیا کپ 2025 کے شیڈول کا اعلان کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ٹی 20 ایشیا کپ پر خدشات کے بادل چھٹ گئے، ایشین کرکٹ کونسل کے صدر محسن نقوی کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ٹورنامنٹ کے شیڈول کا اعلان کیا گیا۔
محسن نقوی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ مجھے خوشی ہے کہ میں ایشیا کپ 2025 کے شیڈول کی تصدیق کر رہا ہوں جو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں منعقد ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایشیا کپ 9 سے 28 ستمبر تک کھیلا جائے گا، جس میں کرکٹ کے دلچسپ مقابلوں کے منتظر ہیں، ٹورنامنٹ کا تفصیلی شیڈول جلد جاری کیا جائے گا۔
ایشیا کپ میں 8 ٹیمیں شریک ہوں گی، جنہیں 2 گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے، پاکستان، بھارت، یو اے ای اور عمان کو گروپ ’اے‘ میں شامل کیا گیا ہے جبکہ بنگلا دیش، سری لنکا، افغانستان اور ہانگ کانگ گروپ ’بی‘ میں شامل ہیں۔
ایشیا کپ کے افتتاحی میچ میں افغانستان اور ہانگ کانگ 9 ستمبر کو آمنے سامنے ہوں گے، دوسرا میچ بھارت اور یو اے ای کے درمیان 10 ستمبر ہو کھیلا جائے گا جبکہ 12 ستمبر کو پاکستان اپنا پہلا میچ عمان کے خلاف کھیلے گا جبکہ پاکستان اور یو اے ای کے درمیان میچ 17 ستمبر کو کھیلا جائے گا۔
 ایونٹ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان گروپ میچ 14 ستمبر کو کھیلا جائے گا، پاکستان اور بھارت کا دوسرا میچ 21 ستمبرکوہونیکاامکان ہے، پاکستان اور بھارت سپر فور میں پہنچے تو ان کا مقابلہ 21 ستمبر کو ہو گا۔
 ایشیا کپ میں 20 ستمبر سے سپر فور مرحلے کا آغاز ہوگا، 20 ستمبر کو بی ون اور بی ٹو کے درمیان میچ ہوگا جبکہ 21 ستمبر کو اے ون اور اے ٹو کے درمیان میچ کھیلا جائے گا۔
 قبل ازیں بھارتی میڈیا نے دعوی کیا کہ بورڈ آف کنٹرول فار کرکٹ (بی سی سی آئی) کو ایشیا کپ کھیلنے کے لیے حکومتی اجازت مل گئی، ساتھ ہی روایتی حریف پاکستان کے خلاف میچ کے لیے بھی گرین سگنل مل گیا ہے۔
دریں اثنا، بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں شامل ہوں گے، لیگ میچ کے سپر فور مرحلے اور فائنل میں پہنچنے پر بھی پاک-بھارت میچز ہو سکتے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ایشیا کپ کا شیڈول آئندہ 48 گھنٹے میں جاری کیا جاسکتا ہے۔
 یاد رہے کہ ایشیا کپ 2025 بھارت کی میزبانی میں منعقد ہوگا جس میں پاکستان، بھارت، سری لنکا، بنگلادیش، افغانستان، یو اے ای، ہانگ کانگ اور عمان کی ٹیمیں شریک ہونگی۔

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • ایشیا کپ کے شیڈول کا اعلان، ہائی وولٹیج پاک بھارت ٹاکراکب ہوگا؟
  • دشمن کے خلاف سخت کارروائی اب بھارت کا ’نیا معمول‘ بن چکا ہے، بھارتی آرمی چیف
  • بھارت بھاگ نکلا!
  • کراچی میں کتنے مقامات پر اب پارکنگ فیس نہیں لی جائے گی، نوٹیفکیشن جاری
  • سندھ حکومت کا یومِ آزادی تقریبات بھرپور اور تاریخی انداز میں منانے کا فیصلہ
  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
  • لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید
  • پاکستان بھارت کے ساتھ بامعنی مذاکرات کے لیے تیار، شہباز شریف
  • یکم اگست سے نمبر پلیٹوں پر اجرک کی بجائے قومی پرچم لگائینگے، آفاق احمد
  • قوم پرستی اور علیحدگی پسند