Express News:
2025-11-03@16:28:46 GMT

چین اور بھارت کی ہمالیہ میں پانی پر ’’انوکھی جنگ‘‘

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

لاہور:

چینی حکومت نے پچھلے ماہ تبت کے دریائے یارلنگ زنگبو پر ’’میدوگ ہائیڈروپاور اسٹیشن ‘‘نامی ڈیم بنانے کی منظوری دی یہ تکمیل کے بعد دنیا کا سب سے بڑا ڈیم ہو گا جس پہ 137ارب ڈالرلاگت آئیگی اور یہ ’’60 ہزار میگاواٹ‘‘ بجلی پیدا کرے گا۔

یعنی پاکستان میں بجلی کی ضرورت سے بھی دوگنا زیادہ تاہم ڈیم بنانے کی خبر نے بھارتی حکومت کے ایوانوں میں ہلچل پیدا کر دی، وجہ یہ ہے کہ تبتی دریا بھارت میں داخل ہو کر ارونا چل پردیش میں ’’سیانگ‘‘ اور آسام میں ’’برہم پترا ‘‘کہلاتا ہے۔

یہ دونوں ریاستوں میں لاکھوں ایکڑ کھیت اور چائے کے باغات سیراب کرتا ہے، نیز بھارت دریا پر دو ڈیم بنا رہا ہے، چینی ڈیم بنا تو بھارت کو خدشہ ہے نہ صرف بھارتی کھیتوں کا وسیع رقبہ پانی سے محروم ہو گا بلکہ بھارتی ڈیم بھی بجلی پیدا نہیں کر سکیں۔ 

چینی ڈیم کو سخت خطرہ سمجھتے ہوئے بھارت نے چینی منصوبے کے قریب ہی دریائے سیانگ پر اپنا ڈیم’’اپر سیانگ ہایڈروالیکٹرک پروجیکٹ‘‘بنانے کا اعلان کر دیا، یہ ڈیم تکمیل پر 10 سے 12 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا یوں وہ پاک وہند کا سب سے بڑا ڈیم بن جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق

امریکی کے معروف میساچوسٹس جنرل اسپتالکے ماہرین نے ایک نئی تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ جن خواتین کو دورانِ حمل کووِڈ-19 کا انفیکشن ہوا، اُن کے ہاں پیدا ہونے والے بچوں میں آٹزم اور دیگر دماغی و اعصابی نشوونما کے امراض کا خطرہ نمایاں طور پر زیادہ ہوتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق، اگر کسی حاملہ خاتون کا کووِڈ-19 ٹیسٹ مثبت آئے تو اس کے بچے میں دماغی یا اعصابی بیماری پیدا ہونے کا امکان تقریباً 29 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔ یہ تحقیق جمعرات کے روز شائع ہوئی اور امریکی جریدے دی ہِل نے اس کی تفصیلات جاری کیں۔

یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ نے ویکسینز کو بچوں میں آٹزم کا ذمہ دار قرار دیدیا، ماہرین کا سخت ردعمل

تحقیق کی سربراہ ڈاکٹر اینڈریا ایڈلو نے کہا کہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ کووِڈ-19، دیگر انفیکشنز کی طرح، نہ صرف ماں بلکہ بچے کے دماغی نظام کی نشوونما پر بھی اثر انداز ہو سکتا ہے۔ ان کے مطابق یہ نتائج اس بات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں کہ دورانِ حمل کووِڈ-19 سے بچاؤ کی کوشش کی جائے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب عوام کا ویکسین پر اعتماد کم ہوتا جا رہا ہے۔ ڈاکٹر ایڈلو میساچوسٹس جنرل اسپتال سے وابستہ مادری و جنینی طب کی ماہر ہیں۔

تحقیق میں مارچ 2020 سے مئی 2021 کے دوران پیدا ہونے والے 18 ہزار سے زائد بچوں کے کیسز کا تجزیہ کیا گیا۔ اس مطالعے میں شامل 861 خواتین دورانِ حمل کووِڈ-19 میں مبتلا تھیں۔ ان میں سے 140 خواتین، یعنی تقریباً 16 فیصد، کے بچوں کو تین سال کی عمر تک آٹزم تشخیص ہوا۔ اس کے برعکس، وہ خواتین جن کا کووِڈ ٹیسٹ منفی آیا، ان کے بچوں میں آٹزم کے کیسز 10 فیصد سے بھی کم پائے گئے۔

یہ بھی پڑھیے: آٹزم پیدا ہونے کی وجہ اور اس کا جینیاتی راز کیا ہے؟

تحقیق سے یہ بھی پتہ چلا کہ لڑکے بچوں میں آٹزم کا خطرہ لڑکیوں کے مقابلے میں زیادہ تھا۔ خاص طور پر وہ بچے زیادہ متاثر پائے گئے جن کی ماؤں کو حمل کے تیسرے مرحلے میں کووِڈ-19 ہوا۔

رپورٹ کے مطابق، متاثرہ بچوں میں سب سے عام مسائل آٹزم اور بولنے یا حرکت سے متعلق اعصابی مسائل تھے۔ ماہرین نے زور دیا ہے کہ ان نتائج کو مدنظر رکھتے ہوئے حاملہ خواتین کے لیے کووِڈ-19 سے بچاؤ اور ویکسینیشن کی اہمیت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آٹزم انفیکشن کووڈ19 ویکسین

متعلقہ مضامین

  • چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے پورٹ قاسم پر تیار جیٹی دینےکا فیصلہ
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • دہلی میں انوکھی سرجری: نوجوان کا انگوٹھا پاؤں کی انگلی سے دوبارہ بنادیا گیا
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • چین میں وزن کم کرنے والے کو انعام میں لگژری کار دینے کی انوکھی پیش کش
  • دو ہزار سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد، بھارتی حکومت کو سانپ سونگھ گیا
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
  • بھارت کی افغان طالبان کو دریائے کنٹر پر ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش
  • بھارت کی نئی چال؛ طالبان کو چترال سے نکلنے والے دریا پر ڈیم بنانے میں مدد کی پیشکش