Express News:
2025-11-04@04:59:24 GMT

چین اور بھارت کی ہمالیہ میں پانی پر ’’انوکھی جنگ‘‘

اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT

لاہور:

چینی حکومت نے پچھلے ماہ تبت کے دریائے یارلنگ زنگبو پر ’’میدوگ ہائیڈروپاور اسٹیشن ‘‘نامی ڈیم بنانے کی منظوری دی یہ تکمیل کے بعد دنیا کا سب سے بڑا ڈیم ہو گا جس پہ 137ارب ڈالرلاگت آئیگی اور یہ ’’60 ہزار میگاواٹ‘‘ بجلی پیدا کرے گا۔

یعنی پاکستان میں بجلی کی ضرورت سے بھی دوگنا زیادہ تاہم ڈیم بنانے کی خبر نے بھارتی حکومت کے ایوانوں میں ہلچل پیدا کر دی، وجہ یہ ہے کہ تبتی دریا بھارت میں داخل ہو کر ارونا چل پردیش میں ’’سیانگ‘‘ اور آسام میں ’’برہم پترا ‘‘کہلاتا ہے۔

یہ دونوں ریاستوں میں لاکھوں ایکڑ کھیت اور چائے کے باغات سیراب کرتا ہے، نیز بھارت دریا پر دو ڈیم بنا رہا ہے، چینی ڈیم بنا تو بھارت کو خدشہ ہے نہ صرف بھارتی کھیتوں کا وسیع رقبہ پانی سے محروم ہو گا بلکہ بھارتی ڈیم بھی بجلی پیدا نہیں کر سکیں۔ 

چینی ڈیم کو سخت خطرہ سمجھتے ہوئے بھارت نے چینی منصوبے کے قریب ہی دریائے سیانگ پر اپنا ڈیم’’اپر سیانگ ہایڈروالیکٹرک پروجیکٹ‘‘بنانے کا اعلان کر دیا، یہ ڈیم تکمیل پر 10 سے 12 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرے گا یوں وہ پاک وہند کا سب سے بڑا ڈیم بن جائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

ویمنز ورلڈ کپ جیتنے کے بعد انعامی رقم پر بھارت میں صنفی امتیاز کی بحث چھڑ گئی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) پر ورلڈ کپ جیتنے والی خواتین کرکٹ ٹیم کے ساتھ شرمناک صنفی امتیاز برتنے کا الزام سامنے آگیا ہے۔

بھارتی ویمنز کرکٹ ٹیم نے اتوار کو جنوبی افریقہ کو شکست دے کر پہلی بار آئی سی سی ویمنز ورلڈ کپ کا ٹائٹل اپنے نام کیا۔ تاہم اگلے ہی روز بی سی سی آئی کی جانب سے انعامی پیکج کے اعلان نے نئی بحث کو جنم دے دیا۔

بی سی سی آئی کے سیکرٹری جے شاہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ویمنز ٹیم اور سپورٹ اسٹاف کو ان کی شاندار کامیابی کے اعتراف میں کل 51 کروڑ بھارتی روپے بطور انعام دیے جائیں گے۔ مگر بھارتی میڈیا اور شائقین کے مطابق یہ رقم اُس انعام سے آدھی بھی نہیں جو 2024 کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے پر بھارت کی مینز ٹیم کو دی گئی تھی۔

رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنے والی بھارتی مینز ٹیم کے لیے 125 کروڑ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا، جبکہ خواتین ٹیم کو صرف 51 کروڑ روپے دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

میڈیا اور سوشل پلیٹ فارمز پر ناقدین کا کہنا ہے کہ یہ فرق بھارت میں صنفی مساوات کے فقدان کو واضح کرتا ہے۔ بعض تجزیہ کاروں نے سوال اٹھایا ہے کہ اگر دونوں ٹیموں نے عالمی سطح پر ایک جیسی کامیابی حاصل کی تو انعام میں اتنا واضح فرق کیوں رکھا گیا؟

کھیلوں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ بھارتی خواتین کرکٹرز کو اب بھی برابر کے مواقع اور اعتراف حاصل نہیں، حالانکہ ان کی کامیابی نے ملک کے کھیلوں کی تاریخ میں نیا باب رقم کیا ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • پاکستان کے خلاف بھارتی کارروائی بے نقاب
  • ویمنز ورلڈ کپ جیتنے کے بعد انعامی رقم پر بھارت میں صنفی امتیاز کی بحث چھڑ گئی
  • چینی کمپنی کو شپ یارڈ کیلئے پورٹ قاسم پر تیار جیٹی دینےکا فیصلہ
  • اقوام متحدہ، یورپی یونین، اوآئی سی سے کشمیری حریت رہنمائوں کی رہائی کو یقینی بنانے کا مطالبہ
  • دہلی میں انوکھی سرجری: نوجوان کا انگوٹھا پاؤں کی انگلی سے دوبارہ بنادیا گیا
  • فاسٹ فیشن کے ماحولیاتی اثرات
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • چین میں وزن کم کرنے والے کو انعام میں لگژری کار دینے کی انوکھی پیش کش
  • دو ہزار سکھ یاتریوں کی پاکستان آمد، بھارتی حکومت کو سانپ سونگھ گیا
  • یشونت سنہا کی قیادت میں کنسرنڈ سیٹیزنز گروپ کا وفد میرواعظ کشمیر ڈاکٹر عمر فاروق سے ملاقی