کراچی؛ گھر میں گھس کر فائرنگ، ڈی آئی خان سے آیا ایک بھائی جاں بحق، دوسرا زخمی
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
کراچی:
محمودآباد کے علاقے میں گھرمیں گھس کر نامعلوم مسلح ملزم نے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک بھائی جاں بحق اوردوسرا شدید زخمی ہو گیا۔ پولیس نے ابتدائی تفتیش میں واقعے کو ذاتی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیگر تفتیش شروع کردی ہے۔
پیرکی صبح محمود آباد تھانے کے علاقے اعظم ٹاؤن گلی نمبر 9 کے ایک گھر میں فائرنگ سے نوجوان جاں بحق اوردوسرا زخمی ہوگیا، جنہیں فوری طور جناح اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں مقتول کی شناخت 26 سالہ مسقط اللہ اورزخمی کی ذبیح اللہ کے نام سے کی گئی۔
فائرنگ کے واقعے میں جاں بحق و زخمی آپس میں سگے بھائی ہیں۔ ان کے کزن سلیم نے بتایا کہ چند روز قبل ہمارے چھوٹے بھائی نعمان کی شادی ہوئی ہے۔ اور ڈیرہ اسماعیل خان گلوٹی سے شادی کی تقریب میں شرکت کرنے کے لیے آئےہوئے تھے۔
انہوں نے مزید بتایاکہ صبح گھرمیں تمام افراد سو رہے تھے اور بجلی بھی گئی ہوئی تھی۔ اچانک فائرنگ کی آوازسے ہم سب اٹھ گئے، ہم نے سب سے پہلے بجلی چیک کی تو وہ بحال تھی۔ اسی اثنا میں دیکھا تومعلوم ہوا کہ ہمارا کزن ہلاک ہوچکا تھا اوردوسرے کو بازو پر گولی لگی ہوئی تھی۔ دونوں ڈیرہ اسماعیل خان گلوٹی میں اپنا ہوٹل چلاتے ہیں۔
مقتول کے کزن نے بتایا کہ بظاہر واقعہ ذاتی دشمنی کا لگ رہا ہے کیونکہ گھر کا کوئی سامان نہیں گیا۔ ایک ہی ملزم نے گھرمیں گھس کر فائرنگ کی ہے۔ پوری معلومات کرنے کے بعد ملزم نے گھر میں گھس کر فائرنگ کی تھی۔
ایس ایچ او محمود آباد اعجاز پٹھان کے مطابق گھر میں گھس کر فائرنگ کرنے والے ملزم نے اپنی شناخت چھپانے کے لیےچہرے پر ماسک لگایا ہوا تھا۔ فائرنگ کے واقعے کے بعد ملزم موقع پر سے فرار ہو گیا۔
پولیس کو جائے وقوع سے 30 بور پستول کے 5 خول ملے ہیں، جنہیں پولیس نے اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ بظاہر فائرنگ کا واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ لگتا ہے۔ پولیس واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے تاکہ واقعے میں ملوث ملزم کا سراغ لگایا جا سکے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: میں گھس کر فائرنگ گھر میں
پڑھیں:
تھانے میں مشتعل افراد کا ہنگامہ، پولیس فائرنگ سے 4 زخمی
کراچی میں ڈیفنس تھانہ ہنگامی آرائی کا شکار، پولیس اہلکاروں کی فاٸرنگ سے قانون کے 4 طالبعلم زخمی
ایڈوکیٹ قادر راجپر نے الزام عائد کیا ہے کہ پولیس اہلکاروں نے 2 طالب علموں کو چیکنگ کے دوران گرفتار کیا، اور تھانے لیجا کر ان کی تذلیل کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں:امریکی خاتون اونیجا اینڈریو نے سندھ پولیس کی خاتون افسر سے اظہارِ محبت کردیا
ایڈوکیٹ قادر راجپر کے مطابق اس دوران ساتھی طالبعلم پولیس کے خلاف درخواست دینے تھانے پہنچے تو وہاں تلخ کلامی ہو گئی، جس پر پولیس نے فائرنگ شروع کردی، جس کے نتیجے میں 4 زخمی ہوگئے۔
زخمی طالبعلوں میں سے 2 جناح اسپتال اور 2 این ایم سی میں زیر علاج ہیں۔
ایڈوکیٹ قادر راجپر نے آئی جی سندھ سے پولیس اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایڈوکیٹ قادر راجپر ڈیفنس تھانہ سندھ پولیس ہنگامہ آرائی