عمران خان کی ہدایت پر پی ٹی آئی نے عالمی رابطہ کار کمیٹی تشکیل دے دی
اشاعت کی تاریخ: 27th, January 2025 GMT
ویب ڈیسک: پاکستان تحریک انصاف نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی ہدایت پر بین الاقوامی رابطہ کاری کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔
پارٹی کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ سابق سیکریٹری اطلاعات پاکستان تحریک انصاف رؤف حسن کی صدارت میں تشکیل کردہ کمیٹی دیگر ممالک کے ساتھ سفارتی تعلقات میں بہتری پیدا کرنے اور خطے میں بدلتی صورتحال کے مطابق خارجہ پالیسی میں پاکستان کی ترجیحات کو فروغ دینے سے متعلق سفارشات مرتب کرے گی۔
وزیر اعظم کے زیرصدارت اجلاس، ریلوے کو نجی شعبے کے تعاون سے کاروبار کیلئے استعمال کرنے کی ہدایت
پارٹی کا کہنا ہے کہ کمیٹی پاکستان کا موقف موٹر طریقے سے بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرے گی۔
تشکیل کردہ کمیٹی میں سیکٹری جنرل پاکستان تحریک انصاف سلمان اکرم راجا، ولید اقبال، سجاد برکی، خدیجہ شاہ اور علی اصغر خان شامل ہیں
Ansa Awais Content Writer.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
وفاقی وزیرِ خزانہ کی عالمی مالیاتی اداروں اور بینکنگ وفود سے اہم ملاقاتیں
واشنگٹن:وفاقی وزیرِ خزانہ و سینیٹر محمد اورنگزیب نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اور ورلڈ بینک کے اسپرنگ اجلاسوں کے موقع پر واشنگٹن ڈی سی میں عالمی مالیاتی اداروں اور بین الاقوامی بینکوں کے نمائندوں سے اہم ملاقاتیں کیں۔
وفاقی وزیرِ خزانہ نے ادارہ جاتی سرمایہ کاروں سے ملاقات میں پاکستان کی معاشی صورتحال، حالیہ مالی و مانیٹری پیش رفت اور جاری اصلاحاتی اقدامات سے آگاہ کیا۔
انہوں نے واضح کیا کہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی ساختی اصلاحات کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں، جن کے باعث بین الاقوامی سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان نے اب اسکور بورڈ پر کچھ رنز بنالیا ہے لیکن ماضی کی غلطیوں سے بچنا ہوگا، وزیرخزانہ
انہوں نے اس بات کا بھی ذکر کیا کہ فچ ریٹنگ ایجنسی کی جانب سے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ میں بہتری (B-) ملک کے مالیاتی استحکام کی عکاس ہے۔
ملاقات کا اختتام سوال و جواب کے سیشن پر ہوا جس میں شرکاء نے پاکستان کی اقتصادی حکمت عملی پر تفصیلی گفتگو کی۔
وفاقی وزیر نے ڈوئچے بینک کے اعلیٰ سطحی وفد سے بھی ملاقات کی، جس کی قیادت محترمہ مریم وازانی، منیجنگ ڈائریکٹر برائے مشرق وسطیٰ و شمالی افریقہ (MENA) کر رہی تھیں۔
ملاقات میں سینیٹر محمد اورنگزیب نے پاکستان کی بین الاقوامی مالیاتی منڈیوں میں واپسی میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ انہوں نے خاص طور پر پانڈا بانڈز اور ESG بانڈز کے اجرا پر زور دیا، جو کہ پاکستان کی مستحکم معیشت اور بہتر ہوتی کریڈٹ پروفائل کے پیش نظر ممکن ہو سکتے ہیں۔