چین کے نئے سال کے موقع پر چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے بیجنگ کے عظیم عوامی ہال میں 2024 چینی حکومت فرینڈشپ ایوارڈ جیتنے والے افراد اور چین میں کام کرنے والے غیر ملکی ماہرین کے نمائندوں سے بات چیت کی۔ چین کے نائب وزیر اعظم ڈنگ شوئی شیانگ نے بھی اس تقریب میں شرکت کی۔پیر کے روز
لی چھیانگ نے غیر ملکی ماہرین کو نئے سال کی مبارکباد دی، چین کی جدید کاری کے لئے طویل مدتی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کیا اور چین کی اصلاحات ،ترقی اور حکومتی امور پر ماہرین کی رائے اور تجاویز کو غور سے سنا۔ پاکستان ،برطانیہ، پولینڈ، مالی، رومانیہ، جرمنی اور دیگر ممالک کے ماہرین نے سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی، اقتصادی اور تجارتی تعاون، افرادی و ثقافتی تبادلوں، بین الاقوامی مواصلات اور ٹیلنٹ ٹریننگ پر تقاریر کیں۔
لی چھیانگ نے نشاندہی کی کہ گزشتہ سال چین نے نئی ترقیاتی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور غیر ملکی ماہرین نے اس سلسلے میں مثبت کردار ادا کیا ہے۔ چین میں کام کرنے اور رہنے کا تجربہ بھی چین اور دنیا کے مابین خوشگوار تعلق اور گہرے انضمام کی ایک روشن مثال ہے۔ اس سے بہت سے اہم سبق حاصل کیے جا سکتے ہیں، جن میں دو نکات نمایاں ہیں: پہلا، دنیا کو باہمی تبادلوں کی ضرورت ہے.

دوسرا، جدت طرازی کے لیے باہمی تعاون درکار ہے۔

لی چھیانگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین کے دروازے دنیا بھر کے باصلاحیت افراد کے لیے ہمیشہ کھلے رہیں گے۔ چینی حکومت متعلقہ پالیسیوں کو مزید بہتر بنائے گی، سروس گارنٹی کو بلند بنائے گی اور بین الاقوامی تبادلوں اور تعاون کے لئے مزید پلیٹ فارمز تعمیر کرے گی، تاکہ غیر ملکی باصلاحیت افراد کے لئے کاروبار کرنے اور چین میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لئے سازگار ماحول پیدا کیا جا سکے ۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ماہرین نے فضائی آلودگی اور اسموگ میں کمی کا حل بتا دیا

لاہور:

جیسے ہی سردیاں شروع ہوئیں، لاہور ایک بار پھر خطرناک فضائی آلودگی اور اسموگ کی لپیٹ میں آ گیا ہے۔ مگر ماہرین ماحولیات کے مطابق اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے قدرتی حل خود فطرت میں موجود ہے، درخت اور پودے، جو فضا کے لیے قدرتی فلٹر کا کردار ادا کرتے ہیں۔

باغِ جناح لاہور کے ڈائریکٹر جلیل احمد کے مطابق چوڑے پتوں والے درخت جیسے برگد، جامن ، پیپل، نیم، شیشم، املتاس اور اریٹا گرد و غبار اور کاربن کے ذرات کو مؤثر انداز میں جذب کرتے ہیں، جس سے فضا صاف اور آکسیجن کی مقدار متوازن رہتی ہے۔ درخت نہ صرف آکسیجن پیدا کرتے ہیں بلکہ مٹی اور کاربن کے ذرات کو روک کر فضا کو صاف رکھتے ہیں۔

لاہور میں بڑھتی تعمیرات اور کم ہوتے سبزے کے باعث شہری جنگلات (اربن فاریسٹری) اور چھتوں پر باغبانی (روف ٹاپ گارڈننگ) کا رجحان تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔

پارکس اینڈ ہارٹیکلچر اتھارٹی (پی ایچ اے) کے مطابق شہر کی 500 سے زائد عمارتوں پر روف ٹاپ گارڈنز قائم کیے جا چکے ہیں جن میں پھل دار پودے، سبزیاں اور گھاس شامل ہیں۔ یہ گارڈنز نہ صرف نقصان دہ گیسوں کو جذب کرتے ہیں بلکہ درجہ حرارت کو اوسطاً 2 سے 5 ڈگری سینٹی گریڈ تک کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

پی ایچ اے کے ڈائریکٹر جنرل راجہ منصور احمد کے مطابق لنگز آف لاہور منصوبہ شہر میں فضائی آلودگی کے تدارک کے لیے ایک ماڈل کے طور پر تیار کیا جا رہا ہے۔ منصوبے کے تحت 48 لاکھ سے زائد پودے لگائے جائیں گے، جو 112 کلومیٹر طویل اور 1711 ایکڑ پر محیط جنگلاتی پٹی (رِنگ فاریسٹیشن) کا حصہ ہوں گے۔ اس منصوبے سے دو کروڑ سے زائد شہری براہِ راست فائدہ اٹھائیں گے۔

ماہر ماحولیات نسیم الرحمن کہتے ہیں کہ فضائی آلودگی اور اسموگ میں کمی کے لیے جہاں فیکٹریوں، کارخانوں اور گاڑیوں سے خارج ہونے والی آلودگی کو کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے وہیں شہری علاقوں میں اربن فاریسٹری اور روف ٹاپ گارڈننگ کا فروغ بھی ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اربن فاریسٹری اور روف ٹاپ گارڈننگ شہری درجہ حرارت کم کرنے کے ساتھ بارش کے پانی کے مؤثر استعمال کا ذریعہ بھی ہے۔ یہ شہری ماحولیاتی دباؤ کم کرنے کا ایک پائیدار حل ہے۔

ماہر جنگلات بدر منیر کے مطابق دنیا بھر میں فضائی آلودگی کے خلاف سب سے مؤثر حیاتیاتی ہتھیار درخت ہیں۔ محکمے کی رپورٹ کے مطابق برگد کو فضائی آلودگی صاف کرنے کے لحاظ سے سب سے مؤثر درخت قرار دیا گیا ہے، اس کے بعد ارجن اور جامن کے درخت فضا سے مضر ذرات جذب کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ درختوں کی بقا اور مؤثریت کا انحصار ان کی دیکھ بھال پر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ خشک یا بیمار درخت اپنی افادیت کھو دیتے ہیں اور بعض اوقات خود کاربن ڈائی آکسائیڈ خارج کرنے لگتے ہیں۔ انہوں نے تجویز دی کہ شہروں میں مقامی درختوں کو ترجیح دی جائے اور شہریوں میں ان کی دیکھ بھال کا شعور پیدا کیا جائے۔

ماہرین متفق ہیں کہ اگر شہری سطح پر مقامی درختوں کی شجرکاری، روف ٹاپ گارڈننگ اور مناسب دیکھ بھال کے اقدامات مستقل بنیادوں پر کیے جائیں تو لاہور جیسے شہروں میں اسموگ اور فضائی آلودگی کے اثرات میں نمایاں کمی ممکن ہے۔

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کی ترک ہم منصب سے ملاقات، مسئلہ فلسطین سمیت مختلف امورپر تبادلہ خیال
  • چین ، روس ، شمالی کوریا اور پاکستان سمیت کئی ممالک جوہری ہتھیاروں کے تجربات کررہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ
  • افغانستان، پاکستان اور ایران سمیت وسطی ایشیائی ممالک زلزلے سے لرز اٹھے
  • پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوند کاری کے 1ہزار کامیاب آپریشن مکمل ہو گئے
  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا پی کے ایل آئی کے جگر کی پیوندکاری کے 1000 کامیاب آپریشن پر اظہار تشکر
  • ماہرین نے فضائی آلودگی اور اسموگ میں کمی کا حل بتا دیا
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات
  • غزہ نسل کشی میں اسرائیل سمیت 63 ممالک ملوث
  • جاتی امراء ، شہباز نواز شریف ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت
  • اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظم