data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: ملک میں موجودہ سیاسی ماحول میں ایک نئی پیش رفت سامنے آئی ہے۔ پاکستان تحریک انصاف  کا وفد جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ پہنچا، جہاں ملکی سیاست، خطے کی صورتحال اور بالخصوص خیبر پختونخوا میں امن و امان کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔

ذرائع کے حوالے سے نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پی ٹی آئی وفد نے خیبر پختونخوا میں بڑھتے ہوئے بدامنی کے واقعات کے پیشِ نظر ایک قومی جرگہ بلانے کی تجویز پیش کی، جس پر مولانا فضل الرحمان نے مثبت ردعمل دیتے ہوئے تجویز کا خیر مقدم کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کو موجودہ حالات میں باہمی اتفاق اور سیاسی مفاہمت کی اشد ضرورت ہے۔

پی ٹی آئی وفد نے اس موقع پر پارلیمنٹ میں اپوزیشن جماعتوں کو متحد کرنے کے لیے مولانا فضل الرحمان سے فعال کردار ادا کرنے کی اپیل بھی کی۔ اس حوالے سے دونوں جماعتوں میں محمود خان اچکزئی کو بطور اپوزیشن لیڈر نامزد کرنے پر اتفاق کیا گیا، جو سیاسی میدان میں ایک بڑی پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں خیبر پختونخوا اسمبلی سے سینیٹ کی خالی نشست پر بھی مشاورت ہوئی اور پی ٹی آئی نے جے یو آئی سے انتخابی تعاون کی درخواست کی۔

پی ٹی آئی کے وفد میں سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، صوبائی صدر جنید اکبر اور شہرام ترکئی شامل تھے، جب کہ جے یو آئی (ف) کی جانب سے مولانا صلاح الدین ایوبی، جلال الدین ایڈووکیٹ اور مولانا اسجد محمود نے شرکت کی۔

ملاقات کے اختتام پر مولانا فضل الرحمان نے پی ٹی آئی وفد کے اعزاز میں عشائیہ دیا ۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: مولانا فضل الرحمان پی ٹی آئی وفد

پڑھیں:

افغانستان کے ساتھ کشیدگی دونوں ملکوں کے مفاد میں نہیں، فضل الرحمان

سٹی42: جمعیت علما اسلام کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ افغانستان کے ساتھ کشیدگی دونوں ملکوں کے مفاد میں نہیں۔  اگر ہم افغانستان سے بھی لڑنا چاہتے ہیں اور بھارت سے بھی لڑنا چاہتے،تو سفارتی گہرائی کہاں چلی گئی.

مولانا فضل الرحمان نے یہ باتیں اپنے گھر پر پاکستان پیپلز پارٹی کے چئیرمین بلاول بھتو کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا کے نمائندوں کے سوالات کے جواب میں کہیں۔  سوالات کے جواب مین مولانا نے بتایا کہ انہیں اپوزیشن لیڈر بننے میں کوئی دلچسپی نہیں تاہم وہ اپوزیشن میں ہی رہیں گے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بلاول سے ملاقات مین کسی آئینی ترمیم پر کوئی بات نہیں ہوئی۔

بھارتی سٹار کرکٹرICUمیں داخل، وجہ کیا بنی؟

  مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ بلاول بھٹو کے ساتھ خیر سگالی ملاقات تھی، جس کا کوئی ایجنْڈا نہیں تھا، بلاول نے انہیں اپنے گھر پر آنے کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی، ملاقاتیں جاری رہیں گی۔

مولانا فضل الرحمان  نے سوالات کے جواب میں کہا، مجھے اپوزیشن لیڈر بننے میں کوئی دلچسپی ہے نہ ایسی بات ہوئی. ہمیں معلوم ہے ہمارے پاس کتنے ارکان ہیں، ہم انہی ارکان کے ساتھ اپوزیشن میں رہیں گے۔

پاکستان کے تمام ائیرپورٹس کو کیش لیس بنانے کا فیصلہ

 ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان سے پی پی پی چئیرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات میں قومی و سیاسی امور پر بات چیت،رابطے جاری رکھنے پر اتفاق   ہوا۔  بلاول بھٹو زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو اپنے گھر آنے کی دعوت دی۔ مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو زرداری کی دعوت قبول کرلی۔

مولانا فضل الرحمان نے بلاول بھٹو سے کہا،  آپ کے والد آصف زرداری ملاقات کرنے آئے،آپ بھی کئی بار آئے ،ہم ملاقات کرنے ضرور جائیں گے۔

غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافے سے ملکی معیشت مستحکم، اسٹیٹ بینک کا اعتراف

مولانا فضل الرحمان نے بتایا کہ  بلاول بھٹو زرداری کے ساتھ ملاقات خیر سگالی تھی،یہ ایجنڈا میٹنگ نہیں تھی۔ بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات میں کسی آئینی ترمیم پر بات نہیں ہوئی۔

افغانستان کے ساتھ تنازعہ پر فضل الرحمان کا موجودہ مؤقف

مولانا فضل الرحمان  نے میڈیا کے نمائندوں کو  سوالات کے جواب میں بتایا کہ مافغانستان کے ساتھ مذاکرات کی کامیابی کے لئے اگر سنجیدہ رابطہ کیا گیا تو ہم مثبت جواب دیں گے ۔ مولانا نے کہا،  ملکی مفاد ہماری ترجیح ہے ہم۔ملکی مفاد کے پیش نظر ہی کام کریں گے۔  اگر چہ پالیسی پر  اختلافات ہیں، اس کے باوجود ہم پاکستان کی مشکلات میں اضافہ نہیں دیکھنا چاہتے ۔  پاکستان اور  افغانستان میں کشیدگی دونوں ممالک کے لئے مفید نہیں۔

کشمیر سب سے زیادہ ملٹری قبضہ زدہ خطہ، مزید نظر انداز نہ کیا جائے: مشعال ملک

مولانا فضل الرحمان نے کسی کا نام لئے بغیر کہا، رویے شدت کی طرف جارہے ہیں ،رویوں  میں نرمی اور لچک لانا ہوگی۔ بیانیہ بنانا اور پھر اس کی تشہیر کرنا مسئلے کا حل نہیں ہے ۔ 

فضل الرحمان نے کہا، اگر ہم افغانستان سے بھی لڑنا چاہتے ہیں اور بھارت سے بھی لڑنا چاہتے،تو سفارتی گہرائی کہاں چلی گئی.

مولانا فضل الرحمان ماضی میں افغانستان کی طالبان حکومت کے عمائدین کے ساتھ ملاقاتیں کرنے کے لئے کابل جا چکے ہیں، ان کی ان ملاقاتوں کا کوئی عملی نتیجہ نہیں نکلا تھا اور افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردوں کی آمد مسلسل بڑھتی گئی۔ مولانا فضل الرحمان ایک عرصہ سے افغان طالبان کے ساتھ "لچک دار رویہ" اپنانے اور مسائل کو بات چیت سے حل کرنے کی وکالت کرتے آ رہے ہیں۔ اس وقت بھی پاکستان اور افغان طالبان کے نمائندے ترکیہ کے شہر استنبول میں مذاکرات کر رہے ہیں جن کا مرکزی نکتہ افغانستان سے پاکستان میں دہشتگردوں کی آمد روکنا ہے۔

پنجاب کے تمام تعلیمی اداروں میں ہفتے کی چھٹی مقرر

Waseem Azmet

متعلقہ مضامین

  • مولانا فضل الرحمان کی تحریکِ انصاف کے وفد سے ملاقات
  • پی ٹی آئی وفد کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، سینیٹ کی خالی نشست پر تعاون کی درخواست  
  • بلاول کی مولانا کے پاس حاضری، سیاسی محاذ پر کچھ نیا ہونے والا ہے؟
  • بلاول‘ فضل الرحمن ملاقات:آزاد کشمیر میں حکومت سازی پر مشاورت
  • افغانستان کے ساتھ کشیدگی دونوں ملکوں کے مفاد میں نہیں، فضل الرحمان
  • بلاول بھٹو کی مولانا فضل الرحمان سے ملاقات، کشمیر کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال
  • بلاول بھٹو کی مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد
  • بلاول بھٹو زرداری اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان اہم ملاقات آج ہوگی   
  • وزیراعظم شہباز شریف کی نواز شریف سے ملاقات، اہم امور پر مشاورت