Jang News:
2025-11-05@02:18:26 GMT

متنازع پیکا ایکٹ، پی ایف یو جے کی آج ملک گیر احتجاج کی کال

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

متنازع پیکا ایکٹ، پی ایف یو جے کی آج ملک گیر احتجاج کی کال

پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس نے متنازع پیکا ایکٹ ترامیم کے خلاف آج 28 جنوری کو ملک گیر احتجاج کی کال دے دی۔

پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ متنازع پیکا ایکٹ سے میڈیا، سوشل میڈیا اور آزادی اظہار رائے پر قدغن لگائی گئی ہے۔

پی ایف یو جے کے صدر افضل بٹ نے کہا کہ پوری دنیا کو اپنی آواز میں شامل کریں گے، بڑھکیں نہیں مارتے عمل کرنے والے لوگ ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر سے درخواست ہے کہ بل پر دستخط نہ کریں۔

میڈیا تنظیموں کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے پی ایف یو جے کی ملک گیر ہڑتال کی حمایت کردی، اور کہا کہ پی بی اے، ایمینڈ، سی پی این ای اور اے پی این ایس جوائنٹ ایکشن کمیٹی پی ایف یو جے ملک گیر احتجاج میں بھرپور شرکت کرے گی۔

متنازع پیکا ایکٹ ترمیمی بل عدالت میں چیلنج کرنے کے لیے قانونی مشاورت کی جارہی ہے، سینیٹ میں پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن نے متنازع پیکا ایکٹ بل کے خلاف احتجاج کیا۔

صدر پی آر اے عثمان خان نے کہا کہ جمہوری دور میں شب خون مارا گیا ہے۔ تمام جماعتیں قصور وار ہیں۔

علاوہ ازیں سندھ اسمبلی میں بھی متنازع پیکا قانون کے خلاف صحافیوں نے احتجاج کیا۔ پریس گیلری میں صحافیوں نے اس قانون کے خلاف نعرے لگائے۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: متنازع پیکا ایکٹ پی ایف یو جے احتجاج کی ملک گیر کے خلاف کہا کہ

پڑھیں:

مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان

حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب

پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • جموں قتل ِ عام اور الحاقِ کشمیر کے متنازع قانونی پس منظر کا جائزہ
  • ایم کیو ایم کے سابق رکن صوبائی اسمبلی کامران فاروقی کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت مقدمہ درج
  • متنازع بیان پر سوشل میڈیا پر ہنگامہ، اداکار زاہد احمد نے معافی مانگ لی
  • مقبوضہ کشمیر میں میڈیا کے خلاف مودی حکومت کی کارروائیوں سے نوجوان صحافیوں کا مستقبل دائو پر لگ گیا
  • 26 نومبر احتجاج کیس، علیمہ خان کے ساتویں مرتبہ ناقابل ضمانت وارنٹ جاری
  • کراچی: ٹریفک پولیس اہلکار کا ’ای چالان‘ سے بچنے کیلئے جوگاڑ سوشل میڈیا پر وائرل
  • لاہور پولیس کا کرایہ داری ایکٹ پرعملدرآمد، خلاف ورزی پر کارروائیاں تیز
  • سندھ محکمہ تعلیم میں بدعنوانی کی تحقیقات متنازع
  • مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
  • وزیراعظم ا آزادیِ صحافت کے عالمی دن پر حق و سچ کے علمبردار صحافیوں کو خراجِ تحسین