گزشتہ سال حج کرنے والے عازمین کو کتنی رقم واپس ملے گی؟
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
حکومت پاکستان نے گزشتہ سال فریضہ حج ادا کرنے والے عازمین کے 40 ہزار روپے واپس کرنے کا اعلان کیا ہے۔
وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک نے سما ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ رقوم کی واپسی کیٹیگری کے حساب سے ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سال عازمین کو اتنے ہی پیسوں میں زیادہ سہولتیں دیں گے۔ اندازے کے مطابق ہر حاجی کو 40 ہزار روپے تک واپس ملیں گے، اس سال پرانی قیمت پر ہی منیٰ میں عازمین کو اضافی سہولتیں دیں گے۔
مزید پڑھیں: مہنگا حج کرنے والوں کے نام ایف بی آر کو بھیجنے کا فیصلہ
وفاقی وزیر نے مزید کہا اس سال حج کے دوران عازمین کو 3 وقت کا کھانا دیا جائے گا۔ گزشتہ برس منیٰ میں روم کولر تھے اس سال ایئر کنڈیشنڈ دیا جائے گا۔ گزشتہ برس حجاج نے منیٰ میں کپڑوں کے خیموں میں قیام کیا تھا، امسال جپسم کے بنے خیمے حجاج کو فراہم کریں گے۔ سب سے بڑی سہولت روڈ ٹو مکہ کی ہوگی۔ عازمین کی امیگریشن پاکستان میں سامان سعودی ہوٹل میں ہی ملے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
40 ہزار حج حکومت پاکستان منیٰ وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: حکومت پاکستان وفاقی وزیر مذہبی امور چوہدری سالک عازمین کو اس سال
پڑھیں:
پرائیویٹ اسکیم میں بدانتظامی، رقوم واپس ملنے کے باوجود ہزاروں لوگ حج نہیں کرپائیں گے
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)نجی حج اسکیم کے تحت حج کی ادائیگی کی امید رکھنے والے ہزاروں پاکستانی شہریوں کا خواب چکناچور ہو گیا۔ 89,800 میں سے صرف 23,620 افراد اس سال حج کی سعادت حاصل کر سکیں گے جب کہ 67 ہزار سے زائد پاکستانی نجی کوٹے سے حج کی ادائیگی سے محروم رہ جائیں گے۔
سرکاری دستاویزات کے مطابق رواں سال 29 اپریل سے عازمین حج کی روانگی کا سلسلہ شروع ہونے جا رہا ہے، مگر نجی حج اسکیم کے تحت بیشتر پرائیویٹ ٹور آپریٹرز مقررہ وقت تک واجبات جمع نہ کرا سکے، جس کی وجہ سے انہیں ویزا اور دیگر حج امور کی تکمیل میں مشکلات درپیش آئیں۔
وفاقی وزیر سردار یوسف کے مطابق سعودی حکومت سے صرف 10 ہزار عازمین کے لیے ہی خصوصی رعایت حاصل کی جا سکی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر مزید اجازت ملی تو ویزا، ادائیگی اور دیگر حج امور کے لیے سعودی حکومت سے توسیع کی درخواست کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق نجی حج آپریٹرز، سعودی حکام اور پاکستان حج مشن کے درمیان معاہدہ 10 دسمبر کو ہوا تھا، جب کہ سعودی عرب میں عازمین حج کی سہولیات کی بکنگ کی آخری تاریخ 14 فروری مقرر کی گئی تھی۔ اس وقت تک واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث ہزاروں افراد کا نام فہرست سے خارج ہو چکا ہے۔
وزارت مذہبی امور نے معاملے کی سنگینی کے پیش نظر نجی حج کوٹے کے استعمال نہ ہونے کے اسباب اور ذمہ داران کا تعین کرنے کے لیے تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی ہے، جو صورتحال کا تفصیلی جائزہ لے کر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔
اس صورت حال سے متاثر ہونے والے ہزاروں خاندانوں میں شدید مایوسی پائی جاتی ہے، جنہوں نے برسوں کی جمع پونجی حج کے لیے وقف کی تھی، لیکن بدانتظامی اور بروقت اقدامات نہ ہونے کے باعث ان کا خواب ادھورا رہ گیا۔
مزیدپڑھیں:سرکاری عہدہ رکھنے والوں اور غیر فعال کارکنان کو پارٹی میں شامل نہ کرنیکی ہدایات