Jasarat News:
2025-07-26@00:16:48 GMT

پاکستان ٹیکس چوروں کی جنت بن چکا ہے،شاہد رشید بٹ

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

کراچی (کامرس رپورٹر)تاجر رہنما اوراسلام آباد چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ پاکستان ٹیکس چوروں کی جنت بن چکا ہے۔ جب تک ٹیکس چور اشرافیہ سے آہنی ہاتھوں سے نمٹا نہیں جائے گا ملک بدحال رہے گا۔ سابقہ فاٹا اور پاٹا کی ٹیکس مراعات ختم کی جائیں کیونکہ اس سے معیشت کو اربوں روپے کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ قبائلی علاقوں میں سمگلروں نے فیکٹریاں بنائی ہوئی ہیں جن کی وجہ سے شہری علاقوں میں واقع فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں جس سے محاصل اور روزگار کا نقصان ہو رہا ہے۔ شاہد رشید بٹ نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ قبائلی علاقوں میں پنجاب اور سندھ کے صنعتکاروں نے بھی گھی تیل اسٹیل اور دیگر اشیاء کی فیکٹریاں کھول رکھی ہیں جن کی پیداوار قبائل کی ضروریات سے کئی گنا زیادہ ہے۔ ان کارخانوں کی سرپلس پیداوار صوبہ خیبر پختوانخواہ ، اسلام آباد اور پنجاب اسمگل کر دی جاتی ہیجس سے بھاری نقصان ہو رہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں کو ٹیکس میں چھوٹ دیتے ہوئے فیصلہ کیا گیا تھا کہ وہاں کی پیداوار وہیں بیچی جائے گی اور چونکہ انھیں ٹیکس کی مد میں ریلیف دیا گیا تھا اس لئے قبائل کو سستی اشیاء ملیں گی مگر بعض عناصر نے اس سہولت کا ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے لوٹ مار کا بازار گرم کر دیا۔ موجودہ حکومت نے سابقہ بجٹ میں ٹیکس مراعات ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا جسے بعد میں بعض واضع وجوہات سے سبب واپس لے لیا گیا۔اس وقت قبائلی علاقوں میں پاکستان کی دوسرے علاقوں میں گھی کی پیداواری لاگت میں ستائیس فیصد فرق ہے جبکہ سٹیل لی پیداوار میں پچاس ہزار روپے جی ٹن کا فرق ہے۔ قبائلی علاقوں میں فیکٹریوں کے لئے جو خام مال بغیر ڈیوٹی کے درامد کیا جا رہا ہے اسکی اچھی خاصی مقدار کراچی، حیدرآباد اور لاہور میں ہی بیچ دی جاتی ہے جس سے حکومت کو کروڑوں روپے کا نقصان ہوتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلہ کو جلد از جلد ختم کیا جائے کیونکہ مخصوص افراد کو کاروبار کے نام پر ڈکیتی کی اجازت نہیں ہونی چائیے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: قبائلی علاقوں میں رہا ہے

پڑھیں:

وزیراعظم کا میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز میں خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان

وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کے میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز میں خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان کردیا۔

وزیر اعظم ہاؤس میں قبائلی عمائدین کا جرگہ ہوا، جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ  مولانا فضل الرحمان کی سربراہی میں کے پی کے ضم اضلاع کے قبائلی عمائدین نے شرکت کی۔

قبائلی عمائدین نے وزیراعظم کی جانب سے کوٹے کی بحالی کا خیرمقدم کیا۔

جرگے میں خیبر پختونخوا کے ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری اور تعمیر و ترقی پر بات ہوئی۔ جرگے میں قبائلی وفد نے حالیہ پاک بھارت جنگ میں بھارتی جارحیت کا بھرپور جواب دینے پر پاکستان کی مسلح افواج کو خراج تحسین پیش کیا۔ 

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ قبائل نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور امن کے لیے قربانیاں دی ہیں۔ ضم شدہ اضلاع میں امن و امان کا قیام حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ پاکستان کو امن کا گہوارہ بنانے کے لیے تمام مکاتب فکر کے اکابرین کو مل کر کردار ادا کرنا ہوگا۔

شہباز شریف نے کہا کہ حکومت ضم شدہ اضلاع کی معاشی ترقی اور وہاں کے عوام کی فلاح و بہبود کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے۔ ضم شدہ اضلاع میں نوجوانوں کو تعلیم، صحت، ہنر اور روزگار کے مساوی اور بہترین مواقع کی فراہمی ترجیح ہے۔ ضم شدہ اضلاع میں فاٹا یونیورسٹی اور پولیس انفرااسٹرکچر کی بہتری کے لیے اس سال کے ترقیاتی بجٹ میں خطیر رقم مختص کی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ایف بی آر کی بدانتظامی سے قومی خزانے کو 397ارب کے نقصان کا انکشاف
  • فی الحال کسی فوری کلاؤڈ برسٹ کا خطرہ نہیں، محکمہ موسمیات
  • ملک ترقی نہیں کررہا، سیاسی ڈائیلاگ میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں: شاہد خاقان
  • وزیراعظم ہاؤس میں جرگہ، میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال
  • وزیراعظم کا میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیز میں خیبر پختونخوا کے ضم اضلاع کا کوٹہ بحال کرنے کا اعلان
  • خیبر پختونخوا میں امن و امان کے بارے صوبائی اور وفاقی حکومت کے جرگے
  • وزیراعظم ہاوس میں جرگہ، میڈیکل کالجز اور انجینئرنگ یونیورسٹیوں میں ضم شدہ اضلاع کا کوٹا بحال
  • آئی ایم ایف نے پاکستان سے ایک اوربڑا مطالبہ کردیا
  • جب سے حکومت آئی ہے بلوچستان جل رہا ہے، اے این پی
  • سنجیدی ڈیگاری میں خاتون اور مرد کا قتل، گرفتار قبائلی سردار کا مزید 10 روزہ ریمانڈ منظور