لاہور ہائیکورٹ نے جیلوں میں ہلاک قیدیوں کی پوسٹمارٹم رپورٹس طلب کرلیں
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
لاہور ہائی کورٹ نے جیلوں میں ہلاک ہونے والے قیدیوں کی پوسٹمارٹم رپورٹس طلب کرلیں۔
لاہور ہائی کورٹ کی چیف جسٹس عالیہ نیلم نے جیلوں میں قیدیوں پر تشدد روکنے اور سہولیات کی فراہمی سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے جیلوں میں ہلاک ہونے والے قیدیوں کی پوسٹ مارٹم رپورٹس اور ان سے متعلق تمام دستاویزات طلب کرلیں۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے کہا کہ لاہور میں خواتین کی الگ جیلوں کے علاوہ 3 جیلیں تعمیر کے آخری مراحل میں ہیں۔ بہت سی چیزیں ہونے جا رہی ہیں کل ہی اس حوالے سے اجلاس کیا ہے۔
آئی جی جیل خانہ جات نے عدالت کو بتایا کہ 2024 میں لاہور کی دونوں جیلوں میں مجموعی طور پر68 قیدی ہلاک ہوئے۔ مجموعی طور پر 49 قیدیوں کی طبعی موت ہوئی جبکہ ایک قیدی نے خود کشی کی۔
درخواست گزار کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ 2 ہزار قیدیوں کی گنجائش والی ضلعی جیل میں 6 ہزاور 6 سو 75 قیدی رکھے گئے ہیں۔ 2 ہزار 360 گنجائش والی سینٹرل جیل میں 3 ہزار 810 قیدی ہیں۔ پنجاب کی جیلوں میں قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بنانے کے واقعات رپورٹ ہورہے ہیں۔ قیدیوں کو جیلوں میں بھیڑ بکریوں کی طرح رکھا جاتا ہے اور انہیں ناکافی سہولیات کا سامنا ہے۔ قیدیوں کو تحفظ اور سہولیات فراہم کرنا ملکی اور بین الاقوامی قوانین کا تقاضا ہے۔ عدالت جیل حکام کو قیدیوں کے بنیادی حقوق کا تحفظ کرنے کا حکم دے۔
لاہور ہائی کورٹ نے کیس کی عدالت نے سماعت 3 فروری تک ملتوی کردی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نے جیلوں میں قیدیوں کی
پڑھیں:
سپریم کورٹ کا 24سال بعد فیصلہ، ہائیکورٹ کا حکم برقرار،پنشن کے خلاف اپیل مسترد
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی:۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری نے ڈاکٹر کے رضاکارانہ استعفے پر پنشن کیس کا 24 سال بعد فیصلہ کرتے ہوئے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھاہے اور پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔
دوران سماعت وکیل نے کہاکہ ڈاکٹر نے میڈیکل مسائل کی بنیاد پر استعفیٰ دیا تھا، عدالت نے کہاکہ ایک شخص نے 18 سال سروس دی، بیمار ہوگیا تو آپ چاہتے ہیں بھوکا مر جائے؟
جسٹس حسن اظہر نے کہاکہ ڈاکٹر کی عمر 73 برس ہو گئی، 18برس کام کیا، پنشن بھی نہیں دے رہے، جسٹس محمد علی مظہر نے استفسار کیا کہ اب اس عمر میں زبردستی نوکری کروائیں گےَ؟
جسٹس شاہد وحید نے کہاکہ میڈیکل گراﺅنڈ پر استعفیٰ جبری ریٹائرمنٹ نہیں ہوتا، جبری ریٹائرمنٹ سزا ہوتی ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ آپ کیا چاہتے ہیں کہ ایک روپیہ بھی نہ ملے؟ عدالت نے ہائیکورٹ کا حکم برقرار رکھتے ہوئے پنشن کے خلاف اپیل مسترد کردی۔