ازبک گرینڈ ماسٹر کا بھارتی کھلاڑی کیساتھ ہاتھ ملانے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ازبک گرینڈ ماسٹر نودیربیک یعقوبیوف نے بھارتی گرینڈ ماسٹر آر وشالی سے مصافحہ کرنے سے انکار کرکے نیا تنازع کھڑا کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ ٹاٹا اسٹیل شطرنج ٹورنامنٹ کے دوران اس وقت پیش آیا جب وہ ٹیبل پر موجود وشالی کے مقابلے کیلئے موجود تھے، بھارتی گرینڈ ماسٹر نے ازبک گرینڈ ماسٹر سے ہاتھ ملانے کیلئے ہاتھ آگے بڑھایا تاہم ازبک کھلاڑی نے مصافحہ کرنے سے انکار کردیا۔
نودیربیک یعقوبیوف کے بھارتی حریف کو ہاتھ کے اشارے سے منع کرنے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے بعد سے ازبک گرینڈ ماسٹر پر تنقید کا سلسلہ شروع ہوا۔
مزید پڑھیں: بھارتی ٹیم کے نامور کھلاڑیوں کی پنڈت بننے کی حقیقت سامنے آگئی
ازبک کھلاڑی نے واقعہ کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اس عمل کا مقصد کسی کی توہین کرنا نہیں تھا، بلکہ ان کا یہ رویہ مذہبی وجوہات پر مبنی تھا۔
انہوں نے سوشل میڈیا سائٹ پر اپنے جاری کردہ پیغام میں کہا کہ بھارتی شطرنج کھلاڑی کا مکمل احترام کرتے ہوئے یہ بتانا چاہتا ہوں کہ میں مذہبی وجوہات کی بنا پر دوسری خواتین کو ہاتھ نہیں لگاتا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
ایران کا جوہری تنصیبات مزید طاقت کیساتھ دوبارہ تعمیر کرنے کا اعلان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-23
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے کہا ہے کہ ایران اپنی جوہری تنصیبات کو مزید طاقت کے ساتھ دوبارہ تعمیر کرے گا، تاہم ملک ایٹمی ہتھیار بنانے کا ارادہ نہیں رکھتا۔ غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق یہ بات ایرانی صدر نے ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم کے دورے کے دوران کہی جہاں انہوں نے ملک کی جوہری صنعت کے سینئر حکام سے ملاقات کی۔ انہوں نے سرکاری میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’عمارتوں اور فیکٹریوں کو تباہ کرنے سے ہمیں کوئی مسئلہ نہیں ہوگا، ہم انہیں دوبارہ تعمیر کریں گے اور اس بار زیادہ طاقت کے ساتھ‘، ’ہمارا سارا جوہری پروگرام عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے ہے یہ بیماریوں کے علاج اور عوام کی صحت کے لیے ہے‘۔ خیال رہے کہ جون میں امریکا نے ایران کی ان جوہری تنصیبات پر حملے کیے تھے جنہیں امریکا کے مطابق ایٹمی ہتھیاروں کے پروگرام کا حصہ سمجھا جاتا ہے تاہم ایران کا مؤقف ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر غیر فوجی مقاصد کے لیے ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر تہران نے جون میں امریکی حملوں سے تباہ شدہ جوہری تنصیبات کو دوبارہ فعال کرنے کی کوشش کی تو وہ ایران کے جوہری مراکز پر نئے حملوں کا حکم دیں گے۔