ازبک گرینڈ ماسٹر کا بھارتی کھلاڑی کیساتھ ہاتھ ملانے سے انکار
اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT
ازبک گرینڈ ماسٹر نودیربیک یعقوبیوف نے بھارتی گرینڈ ماسٹر آر وشالی سے مصافحہ کرنے سے انکار کرکے نیا تنازع کھڑا کردیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق واقعہ ٹاٹا اسٹیل شطرنج ٹورنامنٹ کے دوران اس وقت پیش آیا جب وہ ٹیبل پر موجود وشالی کے مقابلے کیلئے موجود تھے، بھارتی گرینڈ ماسٹر نے ازبک گرینڈ ماسٹر سے ہاتھ ملانے کیلئے ہاتھ آگے بڑھایا تاہم ازبک کھلاڑی نے مصافحہ کرنے سے انکار کردیا۔
نودیربیک یعقوبیوف کے بھارتی حریف کو ہاتھ کے اشارے سے منع کرنے کی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس کے بعد سے ازبک گرینڈ ماسٹر پر تنقید کا سلسلہ شروع ہوا۔
مزید پڑھیں: بھارتی ٹیم کے نامور کھلاڑیوں کی پنڈت بننے کی حقیقت سامنے آگئی
ازبک کھلاڑی نے واقعہ کی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ اس عمل کا مقصد کسی کی توہین کرنا نہیں تھا، بلکہ ان کا یہ رویہ مذہبی وجوہات پر مبنی تھا۔
انہوں نے سوشل میڈیا سائٹ پر اپنے جاری کردہ پیغام میں کہا کہ بھارتی شطرنج کھلاڑی کا مکمل احترام کرتے ہوئے یہ بتانا چاہتا ہوں کہ میں مذہبی وجوہات کی بنا پر دوسری خواتین کو ہاتھ نہیں لگاتا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جاپان میں شوہر اپنی پوری تنخواہ بیوی کو کیوں دیتے ہیں؟ دلچسپ وجوہات جانیں
ٹوکیو(نیوز ڈیسک) کیا آپ جانتے ہیں کہ جاپان میں شوہر حضرات اپنی پوری تنخواہ حتیٰ کہ اپنی دیگر کمائی بھی بیویوں کے حوالے کرکے ان سے ماہانہ جیب خرچ لیتے ہیں؟
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جاپانی مرد حضرات ہرماہ بیویوں کو اپنی تمام کمائی سونپنے کے بعد ان سے ماہانہ پاکٹ منی جسے جاپانی زبان میں ( okozukai کہاجاتا ہے ) وصول کرتے ہیں، اس رقم سے جاپانی مرد سگریٹ سمیت دیگر چیزیں خریدتے ہیں۔
غیر ملکی ریسرچ فرم Soft brain Field کی جانب سے کیے گئے ایک سروے کے مطابق، 74 فیصد جاپانی خواتین گھریلو اخراجات کا کنٹرول سنبھالتی ہیں اور ان خواتین میں چھوٹے بچوں والی مائیں بھی شامل ہیں۔
سروے کے مطابق جاپان میں مرد خوشی سے اپنی پوری تنخواہ بیویوں کو نہیں دیتے لیکن ان کا ماننا ہے کہ ان کا کام اپنے خاندان کیلئے صرف پیسے کمانا ہےچاہے پھر اس کیلئے انہیں قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑی۔
روایتی طور پر جاپان میں بیویوں کے ہاتھوں میں تنخواہیں دینے کا رجحان دوسری جنگ عظیم کے بعد سے دیکھنے میں آیا اور یہی وجہ ہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد جاپان کی اقتصادی ترقی میں خاطر خوا اضافہ بھی دیکھا گیا۔
ماہرین جاپانی مردوں کی جانب سے اپنی بیویوں کو تنخواہ حوالے کرنے سے متعلق 3 وجوہات قابل غور سمجھتے ہیں۔
٭جاپان میں گھریلو مالی انتظامات خواتین کے سپرد کرنا ایک ثقافتی رجحان تصور کیا جاتا ہے جس کے تحت مرد حضرات بیوی کے زیر انتظام گھریلو اخراجات کیلئے اپنی پوری تنخواہ ادا کرتے ہیں
٭بیوی کو پوری تنخواہ دے کرجاپانی مرد شادی جیسے رشتے میں شفافیت اور اعتماد کو فروغ دیتے ہیں، اس کے بعد بیوی ہی بلز، بچت اور دیگر اخراجات کیلئے رقم مختص کرتی ہے۔
٭ خواتین چونکہ گھروں میں رہ کر بچوں اور گھریلو انتظامات زیادہ دیکھتی ہیں لہٰذا وہ روزمرہ کے اخراجات کا انتظام بھی بآسانی کرسکتی ہیں۔
قابل غور بات یہ ہے کہ جاپان میں ایسے جوڑے جہاں دونوں پارٹنرز کام کرتے ہیں، ایسی صورت میں مرد اپنی پوری تنخواہ بیوی کو نہیں دیتے کیوں کہ اس صورتحال میں جاپان میں بیوی کو پوری تنخوا ہ دینے کی ضرورت محسوس نہیں کی جاتی ۔
Post Views: 4