Express News:
2025-11-03@18:14:56 GMT

دوران پرواز فلائٹ موڈ آن نہ کرنے کے نقصانات جانتے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

آپ نے ابھی اپنی فلائٹ میں قدم رکھا ہے اور اپنی سیٹ پر آرام سے بیٹھ چکے ہیں اور جہاز ٹیک آف کے لیے تیار ہے، ایسے میں سب سے پہلا کام کیا ہوتا ہے؟ زیادہ تر لوگ جلدی سے اپنے پیاروں کو آخری بار کال یا میسج کرتے ہیں، اور پھر ایک جانی پہچانی ہدایت سنتے ہیں: ’’براہِ کرم اپنے فونز کو فلائٹ موڈ پر منتقل کریں‘‘ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ یہ اصول کیوں موجود ہے؟۔

جہاز میں سفر کرنے والے بہت سے افراد فلائٹ موڈ کی اہمیت کے بارے میں نہیں جانتے لیکن آج ہم آپ کو اس کے پیچھے چھپی حقیقت کے بارے میں بتاتے ہیں۔

1۔ ہوائی جہاز کے آلات میں خلل

 ہوائی سفر کے دوران موبائل فون کو فلائٹ موڈ پر نہ رکھنے سے جہاز کے نیویگیشن اور کمیونیکیشن سسٹمز میں خلل پڑ سکتا ہے۔ یہ آلات انتہائی حساس ہوتے ہیں اور موبائل کے ریڈیائی سگنلز ان پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں، جو پرواز کی حفاظت کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

2۔ موبائل سگنلز کی مسلسل تلاش

فلائٹ موڈ کے بغیر فون مسلسل نیٹ ورک سگنلز کی تلاش میں رہتا ہے جس سے نہ صرف فون کی بیٹری جلد ختم ہوتی ہے بلکہ یہ عمل جہاز کے دیگر الیکٹرانک سسٹمز میں مداخلت کر سکتا ہے۔

3۔ زمینی نیٹ ورکس پر اثرات

فضاء میں بلند جہاز سے موبائل سگنلز زمین پر موجود نیٹ ورکس کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔ اس سے نیٹ ورک کی کارکردگی خراب ہو سکتی ہے جو دوسرے صارفین کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔  

4۔ مسافروں کی حفاظت کو خطرہ

ماہرین کا کہنا ہے کہ پرواز کے دوران موبائل فون کا غیر ضروری استعمال نہ صرف خطرناک ہے بلکہ یہ دیگر مسافروں کی سلامتی پر بھی اثر ڈال سکتا ہے۔  

5۔ متبادل سہولتیں

ہوائی جہازوں میں انٹرنیٹ اور وائی فائی جیسی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں جنہیں مسافر محفوظ طریقے سے استعمال کر سکتے ہیں لیکن تب بھی موبائل فون کو فلائٹ موڈ پر رکھنا لازمی ہے۔

پرواز سے پہلے اپنے فون کو فلائٹ موڈ پر ڈالیں یا مکمل طور پر بند کر دیں۔ یہ نہ صرف پرواز کی حفاظت کو یقینی بنائے گا بلکہ دیگر مسافروں کے آرام اور سکون کو بھی متاثر ہونے سے بچائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سکتا ہے

پڑھیں:

نیا موبائل لیتے وقت لوگ 5 بڑی غلطیاں کر جاتے ہیں، ماہرین نے بتادیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ہر سال مختلف کمپنیوں کی جانب سے درجنوں نئے اینڈرائیڈ فونز متعارف کرائے جاتے ہیں جن میں قیمت اور خصوصیات کی بنیاد پر نمایاں فرق موجود ہوتا ہے، تاہم ایک عام صارف جب نیا فون خریدنے جاتا ہے تو اکثر چند بنیادی غلطیاں کر بیٹھتا ہے جو آگے چل کر پریشانی کا باعث بنتی ہیں۔

ماہرین کے مطابق صارفین کی بڑی تعداد اپنے فون کی اسٹوریج کی ضرورت کا درست اندازہ نہیں لگاتی۔ آج کل ایپس، تصاویر اور ویڈیوز کے بڑھتے ہوئے استعمال کے باعث زیادہ اسٹوریج کی اہمیت واضح ہے۔ بہت سے افراد کم اسٹوریج والے فون خرید لیتے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ کچھ عرصے بعد بار بار ڈیٹا اور ایپس کو ڈیلیٹ کرنا پڑتا ہے۔

اسی طرح صارفین سافٹ ویئر سپورٹ کے معاملے کو بھی عموماً نظر انداز کر دیتے ہیں۔ متعدد اینڈرائیڈ فونز ایسے ہوتے ہیں جنہیں آپریٹنگ سسٹم کے نئے ورژنز بہت محدود عرصے تک یا پھر بالکل نہیں ملتے۔ اس وجہ سے نہ صرف سیکیورٹی خدشات بڑھ جاتے ہیں بلکہ جدید ایپس کے اہم فیچرز بھی استعمال کرنے میں رکاوٹ آتی ہے۔ مارکیٹ میں موجود چند معروف برانڈز 4 سے 7 سال تک اپ ڈیٹس فراہم کرتی ہیں، جبکہ بعض کمپنیاں صرف ایک سے دو سال تک اپ ڈیٹ دیتی ہیں، اس لیے ماہرین کے مطابق نئے فون کا انتخاب کرنے سے پہلے یہ دیکھنا ضروری ہے کہ کمپنی کی اپ ڈیٹ پالیسی کتنی مضبوط ہے۔

دوسری جانب بہت سے صارفین فون کی خصوصیات کے نمبرز کو دیکھ کر فیصلہ کر لیتے ہیں اور کمپنی کے بتائے گئے اعداد و شمار پر آنکھیں بند کر کے اعتبار کر بیٹھتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق 108 میگا پکسل کیمرا ضروری نہیں کہ 48 میگا پکسل یا 12 میگا پکسل سے بہتر ہو، اسی طرح زیادہ mAh والی بیٹری لازمی نہیں کہ زیادہ دیر تک ہی چلے۔ اصل فرق سافٹ ویئر آپٹمائزیشن اور برانڈ کی انجینئرنگ میں ہوتا ہے، اس لیے بہتر ہے کہ فون خریدنے سے پہلے ریویوز کو دیکھا جائے اور ممکن ہو تو کسی ایسے شخص کی رائے ضرور لی جائے جو وہ فون پہلے سے استعمال کر رہا ہو۔

ماہرین یہ بھی کہتے ہیں کہ صارفین اکثر اپنی حقیقی ضرورت اور بجٹ کے بجائے مارکیٹ میں مقبولیت کی بنیاد پر فون منتخب کرتے ہیں۔ جبکہ حقیقت یہ ہے کہ بہت سے کام درمیانی قیمت والے فون بھی بخوبی انجام دے سکتے ہیں، اس لیے پہلے یہ سوچنا ضروری ہے کہ فون کا بنیادی استعمال کیا ہے۔

تجزیہ کاروں کے مطابق بہت سے افراد جلد بازی کا مظاہرہ بھی کرتے ہیں اور فون کے لانچ ہوتے ہی فوراً خریداری کر لیتے ہیں، حالانکہ زیادہ تر اینڈرائیڈ فونز چند ہفتوں بعد ہی رعایتی قیمت پر دستیاب ہو جاتے ہیں۔ اس لیے بہتر یہی ہے کہ خریدار کچھ وقت انتظار کرے تاکہ بہتر قیمت میں بہتر فون حاصل کر سکے۔

متعلقہ مضامین

  • ڈی جی آئی ایس پی آر نے رواں سال دہشت گردی کے نقصانات اور آپریشنز کی تفصیلات جاری کردیں
  • نیا موبائل لیتے وقت لوگ 5 بڑی غلطیاں کر جاتے ہیں، ماہرین نے بتادیا
  • لینڈنگ کے وقت جہاز
  • پاکستانی ویزا 24 گھنٹوں میں مل جاتا ہے، براہ راست فلائٹ کا مسئلہ ہے: بنگلا دیشی ہائی کمشنر
  • اسلام آباد میں 24گھنٹوں کے دوران 23نئے ڈینگی کیسزرپورٹ ہوئے
  • پشاور سی ٹی ڈی تھانے میں دھماکا، پاک افغان مذاکرات کے دوران دہشتگردی کا نیا واقعہ
  • فورسز کی موثر کاروائیاں،عسکریت پسندوں کو اکتوبر میں تباہ کن نقصانات کا سامنا
  • میکسیکو: امریکی ائر لائن کے طیارے کی ہنگامی لینڈنگ
  • موبائل فون کا استعمال بچوں میں نظر کی کمزوری کا بڑا سبب قرار
  • میکسیکو میں امریکی طیارے کی ہنگامی لینڈنگ