Express News:
2025-06-09@20:00:53 GMT

دوران پرواز فلائٹ موڈ آن نہ کرنے کے نقصانات جانتے ہیں؟

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

آپ نے ابھی اپنی فلائٹ میں قدم رکھا ہے اور اپنی سیٹ پر آرام سے بیٹھ چکے ہیں اور جہاز ٹیک آف کے لیے تیار ہے، ایسے میں سب سے پہلا کام کیا ہوتا ہے؟ زیادہ تر لوگ جلدی سے اپنے پیاروں کو آخری بار کال یا میسج کرتے ہیں، اور پھر ایک جانی پہچانی ہدایت سنتے ہیں: ’’براہِ کرم اپنے فونز کو فلائٹ موڈ پر منتقل کریں‘‘ لیکن کیا آپ نے کبھی سوچا ہے کہ یہ اصول کیوں موجود ہے؟۔

جہاز میں سفر کرنے والے بہت سے افراد فلائٹ موڈ کی اہمیت کے بارے میں نہیں جانتے لیکن آج ہم آپ کو اس کے پیچھے چھپی حقیقت کے بارے میں بتاتے ہیں۔

1۔ ہوائی جہاز کے آلات میں خلل

 ہوائی سفر کے دوران موبائل فون کو فلائٹ موڈ پر نہ رکھنے سے جہاز کے نیویگیشن اور کمیونیکیشن سسٹمز میں خلل پڑ سکتا ہے۔ یہ آلات انتہائی حساس ہوتے ہیں اور موبائل کے ریڈیائی سگنلز ان پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں، جو پرواز کی حفاظت کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

2۔ موبائل سگنلز کی مسلسل تلاش

فلائٹ موڈ کے بغیر فون مسلسل نیٹ ورک سگنلز کی تلاش میں رہتا ہے جس سے نہ صرف فون کی بیٹری جلد ختم ہوتی ہے بلکہ یہ عمل جہاز کے دیگر الیکٹرانک سسٹمز میں مداخلت کر سکتا ہے۔

3۔ زمینی نیٹ ورکس پر اثرات

فضاء میں بلند جہاز سے موبائل سگنلز زمین پر موجود نیٹ ورکس کو بھی متاثر کر سکتے ہیں۔ اس سے نیٹ ورک کی کارکردگی خراب ہو سکتی ہے جو دوسرے صارفین کے لیے مشکلات پیدا کر سکتا ہے۔  

4۔ مسافروں کی حفاظت کو خطرہ

ماہرین کا کہنا ہے کہ پرواز کے دوران موبائل فون کا غیر ضروری استعمال نہ صرف خطرناک ہے بلکہ یہ دیگر مسافروں کی سلامتی پر بھی اثر ڈال سکتا ہے۔  

5۔ متبادل سہولتیں

ہوائی جہازوں میں انٹرنیٹ اور وائی فائی جیسی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں جنہیں مسافر محفوظ طریقے سے استعمال کر سکتے ہیں لیکن تب بھی موبائل فون کو فلائٹ موڈ پر رکھنا لازمی ہے۔

پرواز سے پہلے اپنے فون کو فلائٹ موڈ پر ڈالیں یا مکمل طور پر بند کر دیں۔ یہ نہ صرف پرواز کی حفاظت کو یقینی بنائے گا بلکہ دیگر مسافروں کے آرام اور سکون کو بھی متاثر ہونے سے بچائے گا۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: سکتا ہے

پڑھیں:

عید کی چھٹیوں میں کن مقامات پر سیروتفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے؟

عید کے موقعے پر اکثر افراد سیرو تفریح کا بھی پروگرام بناتے ہیں جس سے گھر کے بچوں اور بڑوں دونوں کے لیے ہی عید کی خوشیاں دوبالا ہوجاتی ہیں۔

پاکستان کا دارالحکومت اسلام آباد نہ صرف سیاسی اور انتظامی مرکز ہے بلکہ اپنے قدرتی حسن، سرسبز پہاڑیوں اور تاریخی مقامات کے باعث سیاحوں کے لیے ایک پرکشش منزل بھی ہے۔ شہر اور اس کے قرب و جوار میں متعدد مقامات ایسے ہیں جہاں مقامی اور غیر ملکی سیاح بڑی تعداد میں آتے ہیں

یہ بھی پڑھیں: عید کی چھٹیوں میں خیبر پختونخوا کے من پسند سیاحتی مقامات کیا ہیں؟

عید کی چھٹیوں میں اسلام آباد میں اور اس کے نزدیک واقع سیاحتی مقامات پر سیرو تفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے۔ آئیے ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ وہ کون سی جگہیں ہیں۔

دامن کوہ

اسلام آباد میں مارگلہ پہاڑیوں میں واقع دامن کوہ ایک پرسکون تفریحی مقام ہے۔ یہاں سے شہر کا دلکش منظر اور مارگلہ کی سرسبز وادیوں کا نظارہ کیا جا سکتا ہے۔

دامن کوہ کی فضا میں ایک خاص سکون پایا جاتا ہے۔

مری

مری جو ملکہ کوہسار کے نام سے مشہور ہے اسلام آباد سے تقریباً 70 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔

یہاں کی پتریاٹہ چیئرلفٹ ایک منفرد تجربہ پیش کرتی ہے جہاں سے پہاڑوں اور سرسبز وادیوں کا دلکش منظر دیکھا جا سکتا ہے۔ عید کے موقعے پر یہ جگہ خاص طور پر سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوتی ہے۔

قلعہ پھروالہ

اسلام آباد سے تقریباً 30 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع قلعہ پھروالہ ایک تاریخی مقام ہے جو گکھڑ حکمرانوں کے دور کی یاد دلاتا ہے۔

اس مقام کی خاموشی اور تاریخی اہمیت ایک منفرد تجربہ فراہم کرتی ہے۔

شاہدرہ

اسلام آباد کے قریب واقع شاہدرہ ایک خوبصورت وادی ہے جہاں ٹھنڈے اور میٹھے پانی کے چشمے بہتے ہیں۔ یہاں کے ریسٹورنٹس اور اسٹال مالکان نے اپنی میزیں اور کرسیاں بہتے ہوئے چشموں کے عین وسط میں لگائی ہوئی ہوتی ہیں جہاں سے ریفریشمنٹ کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔ یہاں کی فضا میں ایک خاص سکون اور قدرتی خوبصورتی ہے جو موسم گرما میں مزید دلکش ہو جاتی ہے۔

نیلا سانڈھ آبشار

نیلا سانڈھ آبشار اسلام آباد سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اور اپنی نیلے پانی کی جھیل اور سرسبز پہاڑیوں کے لیے مشہور ہے۔

یہاں کی فضا میں ایک خاص سکون اور قدرتی خوبصورتی ہے جو عید کے دنوں میں مزید دلکش ہو جاتی ہے۔

خانپور ڈیم

اسلام آباد سے تقریباً 40 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع خانپور ڈیم نہ صرف پانی کا ذخیرہ ہے بلکہ واٹر اسپورٹس کا مشہور مقام بھی بن چکا ہے۔

یہاں کشتی رانی، جیٹ اسکی اور zip-lining جیسے ایڈونچر سے بھرپور سرگرمیاں دستیاب ہیں اور موسم گرما میں یہاں جانے کا مزہ دوبالا ہو جاتا ہے۔

تلہ جوگیاں اور کوٹلی ستیاں

اگرچہ یہ مقام اسلام آباد سے کچھ فاصلے پر ہیں مگر کوٹلی ستیاں اور تلہ جوگیاں جیسے پہاڑی علاقے ہائیکنگ، قدرتی چشموں اور ہری بھری وادیوں کے لیے مشہور ہیں۔ ایڈوینچر کے شوقین افراد کے لیے یہ جگہیں نہایت پرکشش ہیں۔

سملی ڈیم

راول ڈیم کے مقابلے میں نسبتاً کم مشہور مگر زیادہ قدرتی خوبصورتی کا حامل یہ ڈیم اسلام آباد کے مضافات میں واقع ہے۔ یہاں کا نیلا پانی، پہاڑوں سے گھرا ماحول اور کم ہجوم والے راستے اسے ’پرسنل ایڈونچر‘ کے لیے بہترین بناتے ہیں۔

اس سے آگے ایک چھوٹا سا گاؤں ہے جو پہاڑیوں، چشموں اور کھیتوں سے بھرا ہوا ہے۔ یہاں کا فطری حسن اور مقامی دیہی زندگی کا مشاہدہ ایک منفرد تجربہ ہے۔

 خیرا گلی سے نیچے جنگلاتی ٹریک

یہ علاقہ مری کی حدود میں تو آتا ہے مگر اسلام آباد سے بآسانی قابل رسائی ہے۔

یہاں سے کئی چھوٹے قدرتی ٹریک نکلتے ہیں جو بالکل غیر معروف ہیں اور مکمل فطری سکون فراہم کرتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

خانپور ڈیم سملی ڈیم قلعہ پھروالہ کھیرا گلی مارگلہ تفریحی مقامات مری نیلا سانڈھ آبشار

متعلقہ مضامین

  • حج آپریشن 2024: حجاج کرام کی وطن واپسی کا آغاز، پہلی پرواز آج آئے گی
  • ڈونلڈ ٹرمپ اپنے صدارتی جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے لڑکھڑاگئے
  • ٹرمپ جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے لڑکھڑا گئے
  • پاکستانی حجاج کی وطن واپسی کب شروع ہوگی؟
  • اسرائیلی فوج کا غزہ تک امداد لے جانے والی کشتی پر ڈرونز سے حملہ، میڈلین کو قبضے میں لے لیا
  • چین کا عروج مغرب نہیں روک سکتا
  • آلائشوں کو ضائع کرنے کے بجائے ان سے کس طرح فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے؟
  • امریکی کے سمندر میں آتش فشاں کبھی بھی پھٹ سکتا ہے، ماہرین کا انتباہ
  • ترکیہ: قربانی کے جانور ذبح کرنے کے دوران 14 ہزار افراد زخمی
  • عید کی چھٹیوں میں کن مقامات پر سیروتفریح کے لیے جایا جا سکتا ہے؟