Daily Ausaf:
2025-07-26@14:43:31 GMT

کشمیر کامسئلہ اور آرمی چیف کے خیالات

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

جیسا کہ ساری دنیا جانتی ہے کہ کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا باعث بنا ہواہے۔ اس کی ترجمانی پاکستان کے آرمی چیف نے کی ہے۔ اس مسئلہ کو یو این او کی قراردادوں کے تحت اب تک حل ہوجاناچاہیے تھا‘ لیکن بھارت اپنی مادی طاقت کے بل بوتے پر مسلمانوں کے اس اہم حصہ پر ہے ایک عرصے سے ناجائز طور پر قابض ہے‘ تاہم اس لئے اس مسئلہ کو حل ہوجاناچاہیے جیسا کہ کشمیر کے عوام کی خواہش ہے۔ لیکن موجودہ دور کے پس منظر میں کشمیری عوام کی خواہشات کو نظرانداز کرکے اس پر طاقت کے ذریعے قبضہ نہیں کیاجا سکتاہے ۔ مسئلہ کشمیر میں یہی کچھ ہواہے۔ اور اب بھی ہورہاہے ۔اس متنازع مسئلہ کی وجہ سے جنوبی ایشیاء کے دواہم ملکوں یعنی بھارت اور پاکستان کے درمیان خوشگوار تعلقات قائم نہیں ہوسکے ہیں۔ حالانکہ دونوں جانب کے باشعور افراد اس مسئلہ کاحل چاہتے ہیں جس کی باقاعدہ اور واضح نشاندہی اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کی گئی ہے لیکن بھارت اس پر عمل پیرا نہیں ہوناچاہتا ہے۔ کیونکہ اس کو معلوم ہے کہ اس نے اگر یہ راستہ اختیار کیا تو وہ کشمیر سے ہاتھ دھوبیٹھے گا۔ اس لئے مسلمانوں کے اس خطے میں بھارت کاناجائز قبضہ جاری ہے اور اس ناجائز قبضے کے خلاف کشمیری عوام کی جدوجہد بھی۔
تاہم سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ بھارت اس پر قبضہ کرکے کیاحاصل کرناچاہتاہے ؟ یعنی حالات بتارہے ہیں کہ اس ناجائز قبضے کی صورت میں بھارت کو زبردست معاشی نقصان اٹھانا پڑرہاہے‘ تودوسری طرف بدنامی الگ ہورہی ہے کیونکہ کشمیر کے عوام کسی بھی صورت میں مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے تسلط کو قبول نہیں کریں گے۔ اب تک کے حالات اس بات کے گواہ ہیں کہ کشمیر کے مسلمانوں نے نہ تو کبھی پہلے اور نہ اب سامراجی طاقتوں اور ان کے ایجنٹوں کے ناجائز قبضے کے قبول کیاہے۔ اس طرح یہ مسئلہ یعنی کشمیر کا مسئلہ بھارت اورپاکستان کے درمیان ہرلحاظ سے کشیدگی کا باعث بنا ہوا ہے۔
تاہم سوال یہ پیداہوتاہے کہ کیا اس طرح یعنی مقبوضہ کشمیر پر ناجائز تسلط کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرناچاہتاہے۔ میرا خیال ہے کہ ایسا نہیں ہے۔ یہ مسئلہ بھارت اور پاکستان کے درمیان 1947 ء سے ان دونوں ملکوں کے درمیان تنازع کا باعث بنا ہوا ہے۔
اس پس منظر میں پاکستان کے آرمی چیف کا بیان نہ صرف کشمیری عوام کے دلوں کی ترجمانی کرتا ہے بلکہ دنیا بھر میں جہاں ناجائز طور پر کسی بھی خطے پر قبضہ کیا گیا ہے اس کو بے نقاب کرتے ہوئے وہاں کے عوام کی تحریک آزادی کی حمایت بھی کرتاہے۔ بھارت کی یہ خام خیالی ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ کشمیر کامسئلہ حل ہوجائے گا۔ پاکستان اس مسئلہ کو بھول کر بھارت کے ساتھ خوشگوار تعلقات استوار کرنے کی کوشش کرے گا۔ یہ خام خیالی ہے۔
لیکن بھارت کی یہ خواہش نہ تو پہلے پوری ہوسکی ہے اور نہ آئندہ ہو گی۔ کشمیر مسلمانو ں کا حصہ ہے ‘ کشمیر واحد ریاست ہے جہاں مسلمان اکثریت میں ہیں‘ اس لحاظ سے وہاں کے عوام اس کے اصل مالک ہیں۔ جبکہ وہ بھارت کے ناجائز تسلط کے خلاف مسلسل جدوجہد کررہے ہیں۔ دراصل آنجہانی نہرو نے اگر کشمیر کے عوام سے اپنا وعدہ پورا کیا ہوتا تو آج کشمیر آزاد ہوتا۔ بھارت کا اس پر تسلط کبھی کاختم ہوچکاہوتا۔ لیکن نہرو نے کشمیری عوام کے ساتھ دھوکہ کیا اور انہیں ’’خوشحالی ‘‘ کا یقین دلاکر ان کے ملک پرقبضہ کرلیا۔ یہ صورتحال آج تک برقرار ہے اور اس کے ساتھ ہی کشمیری عوام کی جدوجہد بھی کم نہیں ہوئی ہے۔ بلکہ نوجوان مسلسل اس کی آزادی کے لئے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں جب تک کشمیر کامسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نہیں ہوگا‘ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی برقرار رہے گی۔ بلکہ مزید بڑھے گی۔
ہرچند کہ کشمیر کے مسئلے پر بھارت اور پاکستان کے درمیان تین جنگوں ہوچکی ہیں‘ لیکن اس سے بھی کشمیری عوام کو فائدہ نہیں ہوا۔ تاہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں اس مسئلہ کو حل ہوجانا چاہیے۔ بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث یہ مسئلہ بظاہر ’’سردخانے‘‘ میں پڑا ہوا ہے‘ لیکن بہت جلد کشمیری عوام کی جدوجہد اپنا رنگ دکھائے گی ۔ اب تک لاکھوں کشمیریوں نے کشمیر کی آزادی کے لئے اپنی جانوں کانذرانہ پیش کیاہے جو اب تک جاری ہے۔ یعنی باالفاظ کشمیرکی آزادی کی جدوجہد جاری وساری رہے گی۔ نیز خود بھارت کے دانشور یہ لکھ رہے ہیں کہ کشمیری عوام کو حق رائے دہی ملنی چاہیے تاکہ یہ فیصلہ کرسکیں کہ انہیں بھارت کے تسلط میں رہناہے یا پاکستان کے ساتھ شامل ہوکر آزادانہ زندگی بسر کرنی ہے۔
پاکستان کے عوام اور حکومت ہرلحاظ سے کشمیر ی عوام کی اخلاقی‘ سیاسی اور مذہبی جدوجہد کی حمایت کرتے رہیں گے۔ دراصل کشمیری عوام کوبھارت کے خلاف جدوجہد کا حوصلہ پاکستان سے ملتاہے اور ملتارہے گا‘ اس لئے اگر بھارت جنوبی ایشیا میں پائیدار امن چاہتاہے تو اس کو چاہیے کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل پیراہو کر جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کی کوششوں کو تقویت دینی چاہیے۔ جیساکہ ساری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان درمے‘ قدمے ‘سخنے کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد کی حمایت کرتارہے گا۔ کشمیری عوام کو بھارت کے خلاف جدوجہد میں پاکستان کی اخلاقی حمایت قائم ہے جس کا خود پاکستان کی حکومت اقرار کرتی ہے۔
لیکن یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ کشمیر‘ مسئلہ بات چیت کے ذریعے بآسانی حل ہوسکتاہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں اس کا حل موجود ہے۔ لیکن بھارت ان قراردادوں پر عمل پیرا نہیں ہوناچاہتاہے۔ یہی وجہ ہے کہ کشمیر کامسئلہ ابھی تک حل نہیں ہوسکاہے۔ ہرچندکہ اس مسئلہ پر تین جنگیں ہوچکی ہیں لیکن نتیجہ کچھ بھی نہیں نکلا۔ اب اقوام متحدہ کی قراردادوں میں ایک حل موجود ہے‘ بھارت کو اس پر عمل پیرا ہوکر کشمیری عوام کو ان کا حق دیناہوگا۔ ذرا سوچیئے!

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بھارت اور پاکستان کے درمیان اقوام متحدہ کی قراردادوں کشمیری عوام کو کشمیری عوام کی کشمیر کامسئلہ کہ کشمیر کے اس مسئلہ کو کی جدوجہد کشمیر کا بھارت کے کی آزادی کے عوام کے خلاف کے ساتھ ہے اور

پڑھیں:

لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید

لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید WhatsAppFacebookTwitter 0 24 July, 2025 سب نیوز

لندن (آئی پی ایس) لندن میں برطانوی ہاؤس آف لارڈز کے اہم اجلاس میں بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی پر تفصیلی بحث کے دوران اجلاس میں اراکین نے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں، سندھ طاس معاہدے کی معطلی اور آبی بحران پر برطانیہ سے مؤثر سفارتی کردار ادا کرنے کا مطالبہ کیا۔

اس موقع پر لارڈ قربان حسین نے اپنے خطاب میں کشمیر میں بھارتی مظالم، انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور سندھ طاس معاہدے کی معطلی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کا سب سے پرانا تنازع اور پاک بھارت کشیدگی کی بنیاد ہے جبکہ مقبوضہ کشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری زدہ علاقہ بن چکا ہے۔

لارڈ قربان حسین نے نشاندہی کی کہ مقبوضہ کشمیر میں 9 لاکھ بھارتی فوجی اور نیم فوجی اہلکار تعینات ہیں جنہیں آرمڈ فورسز (اسپیشل پاورز) ایکٹ کے تحت مکمل استثنیٰ حاصل ہے۔ ایمنسٹی اور دیگر عالمی اداروں کی رپورٹس کے مطابق بھارتی مظالم سے اب تک ایک لاکھ کشمیری قتل ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی اور لاپتہ ہیں، اور ہزاروں کشمیری بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں قید ہیں، جس پر عالمی انسانی حقوق تنظیمیں شدید تشویش میں مبتلا ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ بھارتی فوج غیر قانونی حراستوں، تشدد، ماورائے عدالت قتل، اجتماعی زیادتیوں، جعلی مقابلوں اور جبری گمشدگیوں جیسے سنگین جرائم میں براہِ راست ملوث ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مقبوضہ کشمیر میں اب تک 3,000 سے زائد اجتماعی قبریں دریافت ہو چکی ہیں، جو انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کی عکاسی کرتی ہیں۔

لارڈ قربان حسین نے بھارتی جارحیت کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ پاک بھارت تنازع کی شدت نے کئی بین الاقوامی مبصرین کو حیران کر دیا ہے۔ بھارت نے سیاحوں کی ہلاکت کے بعد پاکستان پر الزام لگا کر ’’آپریشن سندور‘‘ شروع کیا جبکہ پاکستان نے الزامات مسترد کرتے ہوئے مشترکہ تحقیقات کی پیشکش کی۔ بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو معطل کیا اور پاکستان کی خودمختاری کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے اس کی حدود میں حملے کیے، جس کے بعد صدر ٹرمپ کی ثالثی سے 10 مئی 2025 کو جنگ بندی ہوئی۔

بھارت نے سندھ طاس معاہدہ بحال نہ کرنے کا اعلان کر کے خطے کو دوبارہ کشیدگی کی طرف دھکیل دیا ہے اور اس تنازع کے باعث دونوں جوہری طاقتوں کے درمیان کشیدگی میں مزید اضافے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کا پانی کو بطور ہتھیار استعمال کرنا انتہائی خطرناک قدم ہے، اور برطانیہ کو چاہیے کہ سندھ طاس معاہدے کی بحالی میں مثبت کردار ادا کرے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچین اور یورپی یونین نے نتیجہ خیز نتائج حاصل کیے ہیں، چینی صدر عافیہ صدیقی کیس؛ وزیراعظم اور کابینہ کو توہینِ عدالت کا نوٹس بھیجنے کا معاملہ رُک گیا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی، اپوزیشن کا شرکت سے انکار جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورہ ترکیہ، بین الاقوامی دفاعی صنعتی نمائش میں شرکت لانگ مارچ توڑپھوڑ کیس، سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کے وارنٹ گرفتاری جاری سلامتی کونسل غزہ میں فوری سیز فائر یقینی بنائے، مسئلہ فلسطین کے حل میں کردار ادا کرے، اسحاق ڈار پیپلزپارٹی، اے این پی اور جے یو آئی کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت سے انکار TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار کا امریکی وزیر خارجہ سے ملاقات میں مسئلہ کشمیر حل کرانے پر زور
  • پاک فوج مزاحمت کی علامت اور خطے میں امن کی ضامن ہے، چین
  • پاکستان نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کو بے نقاب کرنے کیلئے سفارتی کوششیں تیز کر دی ہیں
  • جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، الطاف بٹ
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے: عطا تارڑ
  • عالمی تنظیمیں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرائیں, ڈی ایف پی
  • دہشتگردی صرف پاکستان کا نہیں پوری دنیا کا مسئلہ ہے، عطا تارڑ
  • مٹھی بھر دہشتگرد بلوچستان اور پاکستان کی ترقی نہیں روک سکتے، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • لارڈ قربان حسین کی کشمیر میں بھارتی مظالم، سندھ طاس معاہدہ معطلی اور بھارتی جارحیت پر کڑی تنقید
  • جموں و کشمیر بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے، عثمان جدون