Daily Ausaf:
2025-09-18@11:53:33 GMT

کشمیر کامسئلہ اور آرمی چیف کے خیالات

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

جیسا کہ ساری دنیا جانتی ہے کہ کشمیر کا مسئلہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا باعث بنا ہواہے۔ اس کی ترجمانی پاکستان کے آرمی چیف نے کی ہے۔ اس مسئلہ کو یو این او کی قراردادوں کے تحت اب تک حل ہوجاناچاہیے تھا‘ لیکن بھارت اپنی مادی طاقت کے بل بوتے پر مسلمانوں کے اس اہم حصہ پر ہے ایک عرصے سے ناجائز طور پر قابض ہے‘ تاہم اس لئے اس مسئلہ کو حل ہوجاناچاہیے جیسا کہ کشمیر کے عوام کی خواہش ہے۔ لیکن موجودہ دور کے پس منظر میں کشمیری عوام کی خواہشات کو نظرانداز کرکے اس پر طاقت کے ذریعے قبضہ نہیں کیاجا سکتاہے ۔ مسئلہ کشمیر میں یہی کچھ ہواہے۔ اور اب بھی ہورہاہے ۔اس متنازع مسئلہ کی وجہ سے جنوبی ایشیاء کے دواہم ملکوں یعنی بھارت اور پاکستان کے درمیان خوشگوار تعلقات قائم نہیں ہوسکے ہیں۔ حالانکہ دونوں جانب کے باشعور افراد اس مسئلہ کاحل چاہتے ہیں جس کی باقاعدہ اور واضح نشاندہی اقوام متحدہ کی قراردادوں میں کی گئی ہے لیکن بھارت اس پر عمل پیرا نہیں ہوناچاہتا ہے۔ کیونکہ اس کو معلوم ہے کہ اس نے اگر یہ راستہ اختیار کیا تو وہ کشمیر سے ہاتھ دھوبیٹھے گا۔ اس لئے مسلمانوں کے اس خطے میں بھارت کاناجائز قبضہ جاری ہے اور اس ناجائز قبضے کے خلاف کشمیری عوام کی جدوجہد بھی۔
تاہم سوال یہ پیدا ہوتاہے کہ بھارت اس پر قبضہ کرکے کیاحاصل کرناچاہتاہے ؟ یعنی حالات بتارہے ہیں کہ اس ناجائز قبضے کی صورت میں بھارت کو زبردست معاشی نقصان اٹھانا پڑرہاہے‘ تودوسری طرف بدنامی الگ ہورہی ہے کیونکہ کشمیر کے عوام کسی بھی صورت میں مقبوضہ کشمیر پر بھارت کے تسلط کو قبول نہیں کریں گے۔ اب تک کے حالات اس بات کے گواہ ہیں کہ کشمیر کے مسلمانوں نے نہ تو کبھی پہلے اور نہ اب سامراجی طاقتوں اور ان کے ایجنٹوں کے ناجائز قبضے کے قبول کیاہے۔ اس طرح یہ مسئلہ یعنی کشمیر کا مسئلہ بھارت اورپاکستان کے درمیان ہرلحاظ سے کشیدگی کا باعث بنا ہوا ہے۔
تاہم سوال یہ پیداہوتاہے کہ کیا اس طرح یعنی مقبوضہ کشمیر پر ناجائز تسلط کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرناچاہتاہے۔ میرا خیال ہے کہ ایسا نہیں ہے۔ یہ مسئلہ بھارت اور پاکستان کے درمیان 1947 ء سے ان دونوں ملکوں کے درمیان تنازع کا باعث بنا ہوا ہے۔
اس پس منظر میں پاکستان کے آرمی چیف کا بیان نہ صرف کشمیری عوام کے دلوں کی ترجمانی کرتا ہے بلکہ دنیا بھر میں جہاں ناجائز طور پر کسی بھی خطے پر قبضہ کیا گیا ہے اس کو بے نقاب کرتے ہوئے وہاں کے عوام کی تحریک آزادی کی حمایت بھی کرتاہے۔ بھارت کی یہ خام خیالی ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ کشمیر کامسئلہ حل ہوجائے گا۔ پاکستان اس مسئلہ کو بھول کر بھارت کے ساتھ خوشگوار تعلقات استوار کرنے کی کوشش کرے گا۔ یہ خام خیالی ہے۔
لیکن بھارت کی یہ خواہش نہ تو پہلے پوری ہوسکی ہے اور نہ آئندہ ہو گی۔ کشمیر مسلمانو ں کا حصہ ہے ‘ کشمیر واحد ریاست ہے جہاں مسلمان اکثریت میں ہیں‘ اس لحاظ سے وہاں کے عوام اس کے اصل مالک ہیں۔ جبکہ وہ بھارت کے ناجائز تسلط کے خلاف مسلسل جدوجہد کررہے ہیں۔ دراصل آنجہانی نہرو نے اگر کشمیر کے عوام سے اپنا وعدہ پورا کیا ہوتا تو آج کشمیر آزاد ہوتا۔ بھارت کا اس پر تسلط کبھی کاختم ہوچکاہوتا۔ لیکن نہرو نے کشمیری عوام کے ساتھ دھوکہ کیا اور انہیں ’’خوشحالی ‘‘ کا یقین دلاکر ان کے ملک پرقبضہ کرلیا۔ یہ صورتحال آج تک برقرار ہے اور اس کے ساتھ ہی کشمیری عوام کی جدوجہد بھی کم نہیں ہوئی ہے۔ بلکہ نوجوان مسلسل اس کی آزادی کے لئے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کررہے ہیں جب تک کشمیر کامسئلہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل نہیں ہوگا‘ بھارت اور پاکستان کے درمیان کشیدگی برقرار رہے گی۔ بلکہ مزید بڑھے گی۔
ہرچند کہ کشمیر کے مسئلے پر بھارت اور پاکستان کے درمیان تین جنگوں ہوچکی ہیں‘ لیکن اس سے بھی کشمیری عوام کو فائدہ نہیں ہوا۔ تاہم اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں اس مسئلہ کو حل ہوجانا چاہیے۔ بھارت کی ہٹ دھرمی کے باعث یہ مسئلہ بظاہر ’’سردخانے‘‘ میں پڑا ہوا ہے‘ لیکن بہت جلد کشمیری عوام کی جدوجہد اپنا رنگ دکھائے گی ۔ اب تک لاکھوں کشمیریوں نے کشمیر کی آزادی کے لئے اپنی جانوں کانذرانہ پیش کیاہے جو اب تک جاری ہے۔ یعنی باالفاظ کشمیرکی آزادی کی جدوجہد جاری وساری رہے گی۔ نیز خود بھارت کے دانشور یہ لکھ رہے ہیں کہ کشمیری عوام کو حق رائے دہی ملنی چاہیے تاکہ یہ فیصلہ کرسکیں کہ انہیں بھارت کے تسلط میں رہناہے یا پاکستان کے ساتھ شامل ہوکر آزادانہ زندگی بسر کرنی ہے۔
پاکستان کے عوام اور حکومت ہرلحاظ سے کشمیر ی عوام کی اخلاقی‘ سیاسی اور مذہبی جدوجہد کی حمایت کرتے رہیں گے۔ دراصل کشمیری عوام کوبھارت کے خلاف جدوجہد کا حوصلہ پاکستان سے ملتاہے اور ملتارہے گا‘ اس لئے اگر بھارت جنوبی ایشیا میں پائیدار امن چاہتاہے تو اس کو چاہیے کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل پیراہو کر جنوبی ایشیاء میں پائیدار امن کی کوششوں کو تقویت دینی چاہیے۔ جیساکہ ساری دنیا جانتی ہے کہ پاکستان درمے‘ قدمے ‘سخنے کشمیری عوام کی آزادی کی جدوجہد کی حمایت کرتارہے گا۔ کشمیری عوام کو بھارت کے خلاف جدوجہد میں پاکستان کی اخلاقی حمایت قائم ہے جس کا خود پاکستان کی حکومت اقرار کرتی ہے۔
لیکن یہ بات فراموش نہیں کرنی چاہیے کہ کشمیر‘ مسئلہ بات چیت کے ذریعے بآسانی حل ہوسکتاہے۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں میں اس کا حل موجود ہے۔ لیکن بھارت ان قراردادوں پر عمل پیرا نہیں ہوناچاہتاہے۔ یہی وجہ ہے کہ کشمیر کامسئلہ ابھی تک حل نہیں ہوسکاہے۔ ہرچندکہ اس مسئلہ پر تین جنگیں ہوچکی ہیں لیکن نتیجہ کچھ بھی نہیں نکلا۔ اب اقوام متحدہ کی قراردادوں میں ایک حل موجود ہے‘ بھارت کو اس پر عمل پیرا ہوکر کشمیری عوام کو ان کا حق دیناہوگا۔ ذرا سوچیئے!

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: بھارت اور پاکستان کے درمیان اقوام متحدہ کی قراردادوں کشمیری عوام کو کشمیری عوام کی کشمیر کامسئلہ کہ کشمیر کے اس مسئلہ کو کی جدوجہد کشمیر کا بھارت کے کی آزادی کے عوام کے خلاف کے ساتھ ہے اور

پڑھیں:

سپیکرقومی اسمبلی سے مالدیپ کی عوامی مجلس کے سپیکر کی ملاقات، دوطرفہ پارلیمانی تعلقات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی دعوت پر پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے مالدیپ کی عوامی مجلس کے سپیکرعبدالرحیم عبداللہ اور ان کے ہمراہ پارلیمانی وفد کا پارلیمنٹ ہاؤس آمد پر پرتپاک خیر مقدم کیا گیا۔ بدھ کو مالدیپ کی عوامی مجلس کے سپیکر عبدالرحیم عبداللہ نے پارلیمانی وفد کے ہمراہ سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ پارلیمانی تعلقات سمیت اہم علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔

دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ پارلیمانی تعاون اور عوامی روابط بڑھانے پر اتفاق کیا ۔ اس موقع پر سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور مالدیپ مشترکہ مذہب، تاریخ اور ثقافت کے رشتوں میں جڑے ہیں،خطے میں امن و ترقی کے فروغ کیلئے پارلیمانی سفارتکاری اہم ہے،مسئلہ فلسطین اور کشمیر کو حل کئے بغیر خطے میں پائیدار امن ممکن نہیں، عالمی برادری مسئلہ فلسطین اور کشمیر کے منصفانہ حل کے لئے کردار ادا کرے، مسلم امہ کو فلسطین اور کشمیر کے عوام کے حق میں مشترکہ لائحہ عمل اپنانا ہوگا۔

(جاری ہے)

سپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستانی فورسز اور عوام دہشت گردی جیسے ناسور کا بہادری سے مقابلہ کر رہے ہیں،اسرائیل بھارتی گٹھ جوڑ خطے اور دنیا کے امن کے لئے بڑا خطرہ ہے، قطر پر اسرائیلی بمباری پر مسلم ممالک کی اجتماعی مذمت بروقت اقدام ہے،اسرائیل نے انسانیت کی تمام حدود پار کر دی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل فلسطینی عوام کی نسل کشی کر رہا ہے، اسرائیل کی جانب سے خطے کے ممالک کی سرحدوں کی خلاف ورزی شرمناک فعل ہے، اسرائیلی ایجنڈا عالمی امن کیلئے سنگین خطرہ ہے۔

سپیکر سردار ایاز صادق نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی شدید مذمت کی اور کہا کہ کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی کو ہر سطح پر پاکستان کی حمایت حاصل ہے۔سپیکر سردار ایاز صادق نے بھارت کے خلاف پاکستان کی حالیہ فتح پر قوم اور افواجِ پاکستان کو خراجِ تحسین پیش کیا اور کہا کہ پاکستان کی کامیابی پوری قوم کے اتحاد اور افواج کی جرأت و قربانیوں کا ثمر ہے،بھارتی جارحیت کے مقابلے میں پاکستان ہمیشہ سرخرو ہوا ہے،سارک کو مزید فعال کرنے کی ضرورت ہے،پاکستان میں تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں، دوطرفہ رابطوں کے فروغ سے دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کے مزید قریب آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ پاک-مالدیپ فرینڈ شپ گروپ دونوں ممالک میں پارلیمانی رابطوں کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہے۔ مالدیپ کے سپیکر نے کہا کہ پاکستان آمد پر شاندار استقبال پر شکریہ ادا کرتے ہیں۔پاکستان اور مالدیپ کے تعلقات برادرانہ اور باہمی احترام پر مبنی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مسئلہ فلسطین و کشمیر پر دو ٹوک مؤقف قابلِ ستائش ہے، پارلیمانی سطح پر قریبی روابط عوامی سطح پر تعلقات کو مزید مضبوط کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • سپیکر قومی اسمبلی کا حریت رہنما پروفیسر عبدالغنی بھٹ کے انتقال پر اظہار تعزیت
  • تاریخ گواہ ہے کہ قربانیوں سے جنم لینے والی تحریکیں کبھی دبائی نہیں جا سکتیں، عزیر احمد غزالی
  • کشمیری حریت رہنما عبدالغنی بٹ آزادی کا خواب آنکھوں میں لیے چل بسے
  • سپیکرقومی اسمبلی سے مالدیپ کی عوامی مجلس کے سپیکر کی ملاقات، دوطرفہ پارلیمانی تعلقات سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال
  • مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جبر کی انتہا: تشدد کے بعد کشمیری کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • مقبوضہ کشمیر، تشدد کے بعد کشمیری جوان کی لاش دریائے جہلم سے برآمد
  • جموں وکشمیر دنیا کا سب سے زیادہ عسکری علاقہ بن چکا ہے، الطاف وانی
  • قطر پر اسرائیلی حملے کے بعد مسئلہ فلسطین کو دفن کرنے کی کوششں کی جا رہی ہے، مسعود خان
  • بھارت سندھ طاس معاہدہ یکطرفہ ختم یا معطل نہیں کرسکتا ، کشمیر سمیت تمام مسائل پر بات چیت کےلئے تیار ہیں.اسحاق ڈار
  • پاکستان مقبوضہ کشمیر کے عوام کی حمایت جاری رکھے گا، عطاء اللہ تارڑ