Islam Times:
2025-09-18@14:22:56 GMT

مودی حکومت سے میٹنگ سے پہلے کسانوں نے طاقت کا مظاہرہ کیا

اشاعت کی تاریخ: 28th, January 2025 GMT

مودی حکومت سے میٹنگ سے پہلے کسانوں نے طاقت کا مظاہرہ کیا

کسانوں کے مطالبات کو اُجاگر کرنے کیلئے ایس کے ایم کے سینئر لیڈروں سمیت سینکڑوں کسانوں نے ٹریکٹر مارچ میں حصہ لیا۔ کچھ مقامات پر ان کے ٹریکٹروں پر سیاہ پرچم خاص طور سے لگائے گئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے کسان مظاہرین کھنوری اور شمبھو بارڈر پر ایک بار پھر سے "مہا پنچایت" کرنے والے ہیں۔ تحریک کار یونینوں کسان مورچہ (کے ایم ایم) اور سنیوکت کسان یونین (ایس کے ایم) نے بالترتیب 12 اور 13 فروری کو مہا پنچایت بلائی ہے۔ کسان یونینوں کی طرف سے کہا گیا ہے کہ یہ مہا پنچایتیں کسان تحریک کے ایک سال پورا ہونے کے موقع پر ہوں گی جو گزشتہ سال 13 فروری کو شروع ہوئی تھی۔ ان دونوں احتجاجی مقامات پر ہزاروں کسان مہا پنچایت میں حصہ لے سکتے ہیں۔ زیادہ سے زیادہ تعداد میں کسان آئیں، اس کے لئے پنجاب اور ہریانہ کے گاؤں میں دونوں مہا پنچایتوں کی طرف سے بیداری پھیلائی جا رہی ہے۔

گزشتہ سال 13 فروری سے شمبھو اور کھنوری بارڈر پر مظاہرین کسان ڈیرہ ڈالے ہوئے ہیں۔ وہ اپنی فصلوں کے لئے قانونی ایم ایس پی گارنٹی سمیت دیگر مطالبات کو لے کر آئے ہیں۔ سکیورٹی فورسز کی طرف سے انہیں دہلی تک مارچ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایسے میں انہوں نے وہیں پر اپنے کھونٹے گاڑ دئیے۔ غور طلب ہے کہ فروری کو چنڈی گڑھ میں مودی حکومت کے ساتھ کسانوں کی اہم میٹنگ ہونی ہے، جس سے پہلے یہ مہا پنچایتیں منعقد کی جا رہی ہیں۔ کسان رہنما کاکا سنگھ کوٹڑا نے کہا ہے کہ حکومت کے ساتھ میٹنگ سے پہلے مہا پنچایتیں کسان یونینوں کا طاقت کا مظاہرہ ہوگا۔

سنیوکت کسان مورچہ کے بینر تلے مختلف تنظیموں کے کسانوں نے 26 جنوری کو اپنے مطالبات کی حمایت میں پنجاب میں کئی مقامات پر ٹریکٹر پریڈ نکالی۔ ان میں کم سے کم حمایتی قیمت (ایم ایس پی) کی قانونی گارنٹی، کسانوں اور کھیت مزدوروں کے لئے وسیع قرض معافی منصوبہ، بجلی کی نجکاری کو بند کیا جانا، ایگریکلچر مارکیٹنگ پر نیشنل پالیسی فریم ورک کو واپس لینا اور قرض معافی سمیت دیگر مطالبات شامل ہیں۔ کسانوں کے مطالبات کو اُجاگر کرنے کے لئے ایس کے ایم کے سینئر لیڈروں سمیت سینکڑوں کسانوں نے ٹریکٹر مارچ میں حصہ لیا۔ کچھ مقامات پر ان کے ٹریکٹروں پر سیاہ پرچم خاص طور سے لگائے گئے تھے۔

وزارت زراعت کے جوائنٹ سکریٹری پریہ رنجن کی قیادت میں مرکزی حکومت کے اعلیٰ سطحی نمائندہ وفد نے حال میں ایس کے ایم اور کے ایم ایم کو اپنے مطالبات پر بات چیت کے لئے 14 فروری کو چنڈی گڑھ میں ہونے والی میٹنگ کے لئے مدعو کیا تھا۔ اس کے بعد ایس کے ایم کے سینیئر لیڈر جگجیت سنگھ ڈلے وال نے طبی امداد لی، لیکن انہوں نے کسانوں کے مختلف مطالبات کو لے کر 26 نومبر سے شروع کی گئی اپنی بے مدت ہڑتال ختم نہیں کی۔ اس درمیان تازہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایس کے ایم کی 6 رکنی کمیٹی ایس کے ایم-کے ایم ایم کے ساتھ کارروائی کا کو آرڈینیشن کرنے کی کوشش کرے گی۔ ان منچوں کے درمیان کو آرڈینیشن میٹنگ 12 فروری کو چنڈی گڑھ میں ہوگی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: ایس کے ایم کے مطالبات کو مقامات پر فروری کو کے لئے

پڑھیں:

زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل

زیارت کے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی اور ان کے بیٹے مستنصر بلال، جنہیں 10 اگست کو مسلح افراد نے اغوا کیا تھا، کی نئی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دونوں نے اپنی خیریت ظاہر کرتے ہوئے رہائی کے لیے اغوا کاروں کے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل کی ہے۔

ویڈیو میں محمد افضل کا کہنا تھا کہ میں اور میرا بیٹا ٹھیک ہیں لیکن سخت مشکل میں ہیں، سن کے مطالبات جلد از جلد پورے کرو تاکہ ہمیں رہا کیا جا سکے۔

مزید پڑھیں: زیارت: مغوی اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی بازیابی میں مدد پر نقد انعام کا اعلان

ان کے بیٹے مستنصر بلال نے بھی کہا کہ میرے والد میرے ساتھ ہیں، ہم دونوں ٹھیک ہیں لیکن بڑی پریشانی میں ہیں، جتنی جلدی مطالبات پورے ہوں گے اتنی جلد رہائی ممکن ہوگی۔

محمد افضل اور ان کے بیٹے کو اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ اہلخانہ کے ہمراہ زیارت شہر سے 20 کلومیٹر دور علاقے زیزری میں پکنک منانے گئے تھے۔ مسلح افراد نے حملے کے دوران ڈرائیور اور محافظوں کو یرغمال بنانے کے بعد چھوڑ دیا جبکہ اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کو پہاڑوں کی طرف لے گئے۔ اغوا کاروں نے سرکاری گاڑی کو بھی آگ لگا دی تھی۔

مزید پڑھیں: اسسٹنٹ کمشنر زیارت بیٹے سمیت اغوا، مسلح افراد نے گاڑی کو آگ لگادی

بلوچستان میں افسران کے اغوا کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ اس سے قبل 4 جون کو ضلع کیچ کے علاقے تمپ سے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو بھی مسلح افراد نے اغوا کیا تھا۔

وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ مغوی افسران کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشنز جاری ہیں اور حکومت کی پوری کوشش ہے کہ انہیں جلد از جلد بحفاظت رہا کرایا جائے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی بلوچستان زیارت مستنصر بلال

متعلقہ مضامین

  • کسانوں کے نقصان کا ازالہ نہ کیا تو فوڈ سکیورٹی خطرے میں پڑ جائے گی،وزیراعلیٰ سندھ
  • حکومت زرعی پالیسیوں میں کسان کو ریلیف فراہم کرے، علامہ مقصود ڈومکی
  • سندھ حکومت کا کسانوں کیلئے معاونتی پیکج تیار، اعلان آئندہ ہفتے ہوگا
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کر دی
  • سندھ حکومت نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کیلئے کسانوں کی تربیت شروع کردی
  • بھارتی صحافی رویش کمار کا اپنے ہی اینکر پر وار، ارنب گوسوامی کو دوغلا قرار دیدیا
  • 8 فروری الیکشن میں کچھ امیدواروں کو غیر قانونی طور پر کامیاب قرار دیا گیا
  • کسانوں سے گندم 2200 روپے میں خریدی گئی جو آج 4 ہزار تک چلی گئی ہے
  • پنجاب حکومت کی گندم جمع کرنے والے کسانوں کے گھر چھاپے نہ مارنے کی یقین دہانی
  • زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل