ایف بی آر کو 440 ارب روپے ٹیکس شارٹ فال کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
اسلام آباد: ایف بی آر نے رواں مالی سال 2024-25 کے ابتدائی 7 ماہ (جولائی تا جنوری) میں 440 ارب روپے کے ٹیکس شارٹ فال کا خدشہ ظاہر کیا ہے، جب کہ ایف بی آر کو جنوری میں بھی 50 ارب روپے سے زائد کی کمی کا سامنا ہوسکتا ہے۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ میں ایف بی آر ذرائع کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ جنوری 2025 کے لیے ٹیکس وصولی کا ہدف 956 ارب روپے مقرر کیا گیا تھا، تاہم اس کے مقابلے میں صرف 900 ارب روپے تک وصولی متوقع ہے۔ اسی طرح، ایف بی آر نے جنوری سے مارچ 2025 تک کی سہ ماہی کے لیے 3100 ارب روپے کی ٹیکس وصولی کا ہدف مقرر کیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مالی سال کے ابتدائی 6ماہ میں ایف بی آر کو 386 ارب روپے کا شارٹ فال ہوا، مگر فروری اور مارچ میں ٹیکس وصولی میں اضافہ متوقع ہے۔ پراپرٹی ٹرانزیکشنز پر ٹیکس ریٹ میں کمی اور قابلِ ٹیکس درآمدات میں اضافے کی وجہ سے ریونیو میں بہتری آنے کی امید ہے۔
ایف بی آر کی توقع ہے کہ مالی سال کی آخری سہ ماہی میں ٹیکس وصولی میں مزید تیزی آئے گی اور ایف بی آر کا مجموعی ٹیکس وصولی کا ہدف 12,970 ارب روپے مقرر کیا گیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ٹیکس وصولی ایف بی ا ر ارب روپے
پڑھیں:
امریکا کیلئے براہ راست پروازوں کی بحالی قریب، ایف اے اے کا نیا آڈٹ جنوری میں متوقع
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں کی بحالی کے سلسلے میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے، امریکی فیڈرل ایوی ایشن اتھارٹی (FAA) کی ٹیم آئندہ سال جنوری میں ایک اور تفصیلی آڈٹ کے لیے پاکستان کا دورہ کرے گی۔
ذرائع کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) نے تمام متعلقہ شعبہ جات کے سربراہان کو ہدایت جاری کردی ہے کہ وہ امریکی ماہرین کے آڈٹ کے لیے تمام تیاری مکمل رکھیں۔ ٹیم پاکستان کی ایوی ایشن سسٹم، فلائٹ سیفٹی، طیاروں کی مینٹیننس اور آپریشنل معیار کا جامع جائزہ لے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آڈٹ کے دوران امریکی ماہرین ان طیاروں کا بھی معائنہ کریں گے جو مستقبل میں پاکستان سے امریکا کے لیے براہ راست پروازوں میں استعمال کیے جا سکتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن سمیت دیگر ملکی ایئر لائنز نے اپنی تکنیکی ٹیموں کو ہائی الرٹ کردیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ ستمبر میں امریکی ایوی ایشن اتھارٹی کی ٹیم نے پاکستان میں ابتدائی آڈٹ کیا تھا، جس میں سی اے اے کے متعدد شعبہ جات اور ایئر لائنز کے طیاروں کا جائزہ لیا گیا تھا۔ جنوری میں ہونے والا نیا آڈٹ اگر کامیاب رہا تو پاکستانی ایئر لائنز کے لیے امریکا کی براہ راست پروازیں بحال کرنے کی راہ ہموار ہو جائے گی — جو کئی برسوں سے معطل ہیں۔
ایوی ایشن ماہرین کے مطابق براہ راست پروازوں کی بحالی نہ صرف پاکستانی مسافروں کے لیے سہولت فراہم کرے گی بلکہ ملکی ہوا بازی کے شعبے کے اعتماد میں بھی اضافہ کرے گی۔