ہم دودھ کے دھلے تو نہیں، اچھے ہیں تاجر چغلی نہ لگائیں، شکایت بتائیں: بلاول
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
کراچی (سٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں ہم سے مشورہ لیے بغیر فیصلے کیے جاتے ہیں۔ ان فیصلوں کے نتائج ہم بھگتتے ہیں۔ وفاق بات چیت کے ذریعے سندھ کو اس کے حق نہیں دیتا تو ہمارے پاس عدالتوں میں جانے کا آپشن موجود ہے۔ صوبائی وزراء اور وزیرِ اعلی سے کوئی شکایت ہے تو مجھ سے بات کریں، کسی اور سے نہ کریں۔کراچی کے تاجروں سے بھتہ وصولی کا خاتمہ ہوگیا تو یہ کریڈٹ سندھ حکومت اور وزیراعلی مراد علی شاہ کا ہے، آج آپ سے بھتہ لیا جاتا ہے نہ جان سے مارنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ ہم مسائل کی موجودگی کا اعتراف کرتے ہیں اور قبول کرتے ہیں کہ کئی مسائل حل طلب ہیں۔کوشش کریں گے کہ تاجروں کے مسائل حل کریں۔ منگل کو کراچی میں تاجروں کے اعزاز میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ زمینوں پر قبضے کی شکایات بار بار آرہی ہیں۔ سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے۔ کہیں چغلی لگانے کی ضرورت نہیں، مجھ سے کہہ دیں، کوشش کریں گے کہ تاجروں کے مسائل حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کبھی بھی کسی تاجر سے چندہ مانگا ہے نہ بھتہ مانگا ہے۔ میرا سیدھا سا مدعا ہے۔ میرے بارے میں کوئی شکایت ہے تو سیدھی طرح بتائیں، میں کیوں چاہوں گا کہ میرے نام پر یا ہماری حکومت کے نام پر لوگ آپ کو تنگ کریں، جو بھی مسئلہ ہو۔ آپ کھل کر بتائیں، نام لیں کہ فلاں افسر یا شخص آیا اور اس نے یہ مطالبہ کیا۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے نمائندے ہمارے منشور کی بنیاد پر انتخابات میں کامیابی حاصل کرتے ہیں۔ ہم چاہتے ہیں۔ چیئرمین پی پی پی نے کہا کہ ہم فخر کرتے ہیں کہ سندھ واحد صوبہ ہے جس میں پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ چل رہی ہے۔ بلکہ عالمی سطح پر بھی اسے سراہا گیا ہے۔ سندھ حکومت کے پبلک پرائیوٹ پارٹنرشپ کے منصوبے منافع میں ہیں، ہم چاہتے ہیں نجی شعبے کے ساتھ مل کر سندھ کے عوام کی خدمت کریں۔بلاول بھٹو کراچی ائیرپورٹ سے بلاول ہائوس واپس آگئے‘بلاول بھٹو نے صدارتی ناشتے کی تقریب میں شرکت کیلئے امریکہ روانہ ہوناتھا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو کرتے ہیں
پڑھیں:
اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرأت مندانہ فیصلے کریں، عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 ستمبر 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے پیٹرن انچیف عمران خان نے چیف جسٹس یحییٰ خان آفریدی کو خط لکھ دیا جس میں سابق وزیراعظم کا کہنا ہے کہ اپنے حلف کی پاسداری کریں اور جرات مندانہ فیصلے کریں، آپ کے دلیرانہ فیصلے قوم کی تقدیر کی کتاب میں لکھے جائیں گے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی کی اڈیالہ جیل سے خط میں انہوں نے لکھا کہ میں آپ کو سپریم کورٹ سے صرف 31 کلومیٹر کی دوری سے یہ خط لکھ رہا ہوں جہاں کے دروازے مجھے اور میری اہلیہ کو انصاف دینے کےلیے 772 دن سے بند ہیں، میری اہلیہ بشریٰ بی بی نہایت صبر و تحمل سے غیر انسانی اور ذلت آمیز سلوک برداشت کر رہی ہیں وہ تنہائی میں قید ہیں۔ عمران خان لکھتے ہیں کہ بشریٰ بی بی طبی علاج سے محروم، ٹی وی، کتابوں، یا باہر کی دنیا سے رابطے سے دور ہیں، نہ ہی اُنہیں علاج کی سہولت دی گئی ہے، پاکستانی قانون خواتین کو ضمانت کے لیے خصوصی رعایت دیتا ہے لیکن بشریٰ بی بی کے کیس میں یہ اصول معطل کر دیا گیا، صرف اس لیے کہ وہ میری بیوی ہیں، وہ اُنہیں توڑنا چاہتے ہیں لیکن اُنہیں اس طاقت کا اندازہ نہیں جو اُن کے ایمان سے اُنہیں ملتی ہے۔(جاری ہے)
سابق وزیراعظم نے خط میں بتایا کہ 300 سے زائد سیاسی مقدمات قائم کیے گیے ہیں، بشریٰ بی بی کی صحت بگڑ رہی ہے لیکن ڈاکٹر کو معائنہ کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی، پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال نہیں، آج پاکستان فیصلہ کن موڑ پر کھڑا ہے، میں آپ سے گزارش کرتا ہوں کہ آپ اپنے حلف کو پورا کریں اور ثابت کریں کہ پاکستان کی سپریم کورٹ اب بھی انصاف کی آخری پناہ ہے، سپریم کورٹ بنیادی حقوق کی ضامن ہے، عدلیہ کی آزادی کو بحال کریں، امید ہے آپ حلف کی پاسداری کرتے ہوئے انصاف فراہم کریں گے۔