محراب پور: خسرہ پھیلنے لگا محکمہ صحت خاموش
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
محراب پور (جسارت نیوز) خسرہ پھیلنے لگا، محکمہ صحت خاموش، نوشہرو فیروز اور خیرپور اضلاع کے کئی شہروں اور دیہات میں موذی مرض خسرہ وبائی شکل اختیار کر گیا، ٹھری میرواہ، اکری کے دیہی علاقوں جعفر خان جلالانی، گاؤں داڑھون، اکری اور درجنوں دیہاتوں میں وبائی مرض تیزی سے پھیل رہا ہے، گاؤں آندل خاصخیلی میں نصیر خاصخیلی کے معصوم بیٹے فضل عباس سمیت درجنوں بچے وبائی مرض خسرہ میں مبتلا ہیں محکمہ صحت کی نااہلی، خسرہ سے بچاؤ کے عدم اقدامات کے باعث موت کے منہ میں جا رہے ہیں۔ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم انٹرنیشنل ہیومن رائٹس آبزرور نوشہرو فیروز کے کوآرڈینیٹر محمد سلیم مغل کے مطابق موذی مرض خسرہ سے متعلق محکمہ صحت کو آگاہ کیا گیا لیکن تاحال کیمپ یا تحصیل اسپتال اور بنیادی صحت مرکز میں خسرہ سے بچاؤ کے اقدامات نہیں کیے گئے۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
چولستان میں نایاب گرے بھیڑیا مقامی افراد کے ہاتھوں ہلاک
چولستان کے علاقے منیر والا ٹوبہ میں نایاب نسل کے گرے بھیڑیے کو مقامی افراد نے ہلاک کر دیا واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد محکمہ وائلڈ لائف نے فوری نوٹس لیتے ہوئے کارروائی کی اور 6 مقامی افراد کے خلاف تھانہ ڈیراور میں مقدمہ درج کروا دیا گیا ہے محکمہ وائلڈ لائف کے ڈپٹی ڈائریکٹر کے مطابق مقدمے میں نامزد ایک ملزم کو پولیس کے حوالے کر دیا گیا ہے اور مزید تحقیقات جاری ہیں حکام کا کہنا ہے کہ یہ قدم قانون کے مطابق اٹھایا گیا ہے تاکہ نایاب جنگلی حیات کے تحفظ کو یقینی بنایا جا سکے ڈپٹی ڈائریکٹر نے مزید بتایا کہ مارا گیا گرے بھیڑیا نایاب نسل سے تعلق رکھتا تھا اور اس کی مالیت تقریباً پانچ لاکھ روپے تھی ماہرین کے مطابق یہ جانور ماحول میں توازن برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے اور اس کی بقا کے لیے بھرپور اقدامات کی ضرورت ہے محکمہ وائلڈ لائف نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ نایاب جانوروں کے تحفظ میں کردار ادا کریں اور کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر متعلقہ حکام کو دیں تاکہ قدرتی حیات کا تحفظ ممکن بنایا جا سکے