بیباک اداکارہ ممتا کلکرنی خواجہ سراؤں کی سنیاسی بن گئیں
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
بولڈ بولی وڈ اداکارہ ممتا کلکرنی نے شوبز سے 20 سال کی کنارہ کشی کے بعد بالآخر ہندو مذہبی خاتون کے طور پر باقاعدہ ’سنیاس‘ لے لیا ہے اور خواجہ سراؤں کے ہندو فرقے کی ’سنیاسی‘ دیوی بن گئی ہیں۔
بھارت کے ’این ڈی ٹی وی‘ کے مطابق ممتا کلکرنی کو 20 سال تک تپسیا کرنے کے بعد 24 جنوری کو ہندوؤں کے سب سے بڑے کنبھ میلے کے دوران مذہبی رہنما کا درجہ دیا گیا۔ ممتا کو ’مہامنڈلیشور‘ کا خطاب دیا گیا ہے اور ان کا نیا مذہبی نام ’سری یمائی ممتانند گری‘ ہوگا اور انہیں نئے مذہبی ہندو فرقے کنر اکھاڑہ کے اترپردیش کے شہر ورندان میں موجودے اکھاڑے (عبادت گاہ) کا سربراہ مقرر کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: ممتا کلکرنی 25 برس بعد ممبئی کیوں آئیں، اداکارہ نے وجہ بتا دی
View this post on Instagram
A post shared by Mamta Kulkarni ???? (@mamtakulkarniofficial____)
بھارتی میڈیا کے مطابق ممتا کلکرنی کا پنڈ دان پریاگ راج (الہ باد) کے سنگم پر کنبھ میلے میں کیا گیا۔ سر کے بال کاٹے گئے، ان پر دودھ گرایا گیا اور پھر انہیں تاج پہنایا گیا، یوں وہ ہندو سنیاسی بن گئیں۔ ممتا نے 2018 میں خواجہ سراؤں کے ہندو فرقے ’کنر اکھاڑہ‘ میں شمولیت حاصل کی تھی۔
’کنر اکھاڑہ‘ کے بھارت کے متعدد شہروں میں آشرم یا اکھاڑے ہیں۔ یہ فرقہ ہندو ازم میں خواجہ سرا، ٹرانس جینڈرز اور مختلف جنسی رجحانات رکھنے والے افراد کے حقوق کا علمبردار ہے۔ بنیاد پرست ہندو فرقے انہیں بھٹکے ہوئے لوگ قرار دیتے ہیں۔
View this post on Instagram
A post shared by NDTV (@ndtv)
ممتا کلکرنی بولڈ ترین اداکارہ تھیں۔ ان کی آخری فلم ’کبھی تم کبھی ہم‘ 2002 میں ریلیز ہوئی تھی۔ وہ بھارت سے دبئی منتقل ہوگئی تھیں، جہاں انہوں نے مکمل خاموشی کی زندگی گزاری۔ وہ کمبھ میلے میں شرکت کے لیے دسمبر 2024 کے آخر میں بھارت آئی تھیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
’کنر اکھاڑہ‘ آشرم یا اکھاڑے خواجہ سرا سنیاس ممتا کلکرنی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: خواجہ سرا سنیاس ممتا کلکرنی
پڑھیں:
بے بنیاد الزامات کیوں لگائے؟ اداکارہ صبا قمر نے صحافی کو 10 کروڑ روپے ہرجانے کا نوٹس بھیج دیا
معروف اداکارہ صبا قمر نے صحافی نعیم حنیف کے خلاف قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے انہیں 10 کروڑ روپے کے ہرجانے کا نوٹس جاری کیا ہے۔
یہ اقدام اس وقت سامنے آیا جب نعیم حنیف نے ’آر این این ٹی وی‘ کے یوٹیوب چینل پر ایک ویڈیو میں صبا قمر کے کسی شخص کے ساتھ ذاتی تعلقات سے متعلق دعوے کیے تھے۔
مزید پڑھیں: صبا قمر نے نامناسب فوٹو شوٹ پر تنقید کو دل پر لے لیا، سوشل میڈیا سے کنارہ کشی
ویڈیو میں صحافی نے الزام لگایا کہ 2003 سے 2004 کے دوران صبا قمر ایک شخص کے ساتھ تعلق میں تھیں، اور وہ لاہور کے والٹن روڈ پر اسی شخص کے فراہم کردہ مکان میں مقیم تھیں۔
نعیم حنیف نے مزید دعویٰ کیاکہ تعلقات خراب ہونے کے بعد یہ شخص اداکارہ کو ہراساں کرنے لگا اور صبا قمر جنگ کے دفتر بھی گئی تھیں۔
صبا قمر نے ان تمام دعوؤں کو جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا ہے اور انسٹاگرام اسٹوری پر قانونی نوٹس کی تفصیلات بھی شیئر کیں۔
نوٹس میں کہا گیا ہے کہ نعیم حنیف نے ان کی ذاتی زندگی کے بارے میں جھوٹے، توہین آمیز اور سنسنی خیز بیانات دیے، جو ان کی شہرت اور پیشہ ورانہ ساکھ کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
نوٹس میں صبا قمر کی قومی اور بین الاقوامی خدمات، بشمول بطور یونیسف پاکستان نیشنل ایمبیسیڈر برائے حقوق اطفال کردار کو اجاگر کیا گیا۔
اس کے علاوہ صحافی پر یہ بھی الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے عورت مخالف رویے اور اشاروں پر مبنی تبصروں کے ذریعے اداکارہ کی پیشہ ورانہ کامیابیوں کو کم تر دکھانے کی کوشش کی۔
صبا قمر نے قانونی نوٹس میں 7 روز کی مہلت دی ہے کہ نعیم حنیف ان مطالبات پر عمل کریں، ورنہ ان کے خلاف عدالتی کارروائی کی جائے گی۔
اداکارہ نے 10 کروڑ روپے ہرجانے کے علاوہ مطالبہ کیا ہے کہ متنازعہ پوڈ کاسٹ تمام پلیٹ فارمز سے ہٹایا جائے، عوامی معافی جاری کی جائے اور مستقبل میں ان کی ذاتی زندگی سے متعلق کسی بھی قسم کے بیانات یا تبصروں سے گریز کیا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اداکارہ الزامات صبا قمر صحافی ہرجانے کا نوٹس وی نیوز