وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی امریکہ سے تعلق رکھنے والے سرمایہ کار جینٹری بیچ کی قیادت میں بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے وفد سے آج اسلام آباد میں ملاقات ہوئی جس میں پاکستان کی سرمایہ کاری کی وسیع استعداد اور امید افزا اقتصادی صلاحیت پر تبادلہ خیال کیا گیا۔  ملاقات کے دوران وزیراعظم نے پاکستان میں کاروباری مواقع میں گہری دلچسپی پر شکریہ ادا کیا۔  انہوں نے سازگار کاروباری ماحول، تیز تر و پائیدار عملدرآمد اور مضبوط ادارہ جاتی تعاون کو یقینی بنا کر غیر ملکی سرمایہ کاروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے حکومت کے عزم کا اعادہ کیا۔  پاکستان کے اسٹریٹجک جغرافیائی محل وقوع، ہنر مند، باصلاحیت اور نوجوان افرادی قوت اور تیزی سے پھیلتی ہوئی کنزیومر مارکیٹ پر روشنی ڈالتے ہوئے ہوئے وزیراعظم نے عالمی سرمایہ کاری کی منزل کے طور پر ملک کے منفرد منظر نامے کا ذکر کیا.

  گینٹری بیچ نے پاکستان کی بے پناہ اقتصادی صلاحیت کی تعریف کی اور کان کنی و معدنیات، قابل تجدید توانائی، بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور ٹیکنالوجی سمیت اہم شعبوں میں سرمایہ کاری کے متنوع مواقع تلاش کرنے میں دلچسپی سے آگاہ کیا۔  انہوں نے حکومت کی سرمایہ کاری دوست پالیسیوں کو سراہا اور ملک کی مستقبل کی ترقی کی رفتار پر اعتماد کا اظہار کیا۔ یہ اعلیٰ سطحی انگیجمنٹ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کو راغب کرنے، پائیدار اقتصادی ترقی کو فروغ دینے اور پاکستان کے لوگوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے حکومت کی فعال کوششوں کی عکاسی کرتی ہے۔  ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، عبدالعلیم خان، عطاء اللہ تارڑ، وزیر مملکت علی پرویز ملک اور معاون خصوصی طارق فاطمی بھی موجود تھے۔

ذریعہ: Nawaiwaqt

پڑھیں:

پی آئی اے کی نجکاری ،حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ

 

پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ، صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں گے
نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ ، سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا،نج کاری کمیشن

حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے ) کی نجکاری کے لیے ایک بار پھر اظہار دلچسپی کی درخواستیں 24اپریل کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ملکی و غیر ملکی سرمایہ کاروں کو کم از کم ایک ماہ کی مہلت دی جائے گی۔نجکاری کمیشن نے بتایا کہ اس عمل میں صرف سنجیدہ سرمایہ کاروں کو شامل کرنے کے لیے پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں۔مزید کہا گیا کہ نج کاری کے لیے پی آئی اے کے 51فیصد سے 10 فیصد تک شیئرز فروخت کیے جائیں گے ، نج کاری کے عمل میں ملازمین کا تحفظ اور سروس اسٹرکچر برقرار رکھا جائے گا۔اس ضمن میں کہا گیا کہ پی آئی اے کے اثاثوں اور مالی حیثیت کا جائزہ جولائی تک مکمل کرلیا جائے گا، درخواستوں کی جانچ پڑتال ستمبر 2025 تک اور نج کاری کا عمل دسمبر 2025 تک مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی ہے ۔نج کاری کمیشن نے بتایا کہ پری کوالیفکیشن کے معیار سخت کر دیے گئے ہیں تاکہ صرف سنجیدہ سرمایہ کار ہی اہل ہوں۔حکام کے مطابق پری کوالیفکیشن میں سرمایہ کار کمپنیوں کو ملٹی ایئر ریونیو کی شرط پوری کرنا ہوگی، یورپ کے لیے پروازوں کی بحالی کے بعد پی آئی اے سرمایہ کاروں کے لیے مزید پرکشش بن چکی ہے اور خلیجی ریاستوں اور ترک ایئر لائن سمیت متعدد اداروں کی جانب سے دلچسپی متوقع ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ اس بار کلین پی آئی اے کا ماڈل اپنایا گیا ہے اور حکومت پہلے ہی پی آئی اے کا قرضہ اپنے ذمہ لے چکی ہے ، وفاقی کابینہ نج کاری کمیشن کی سفارش پر نج کاری کی منظوری دے چکی ہے ۔

متعلقہ مضامین

  • وزیرخزانہ کی ترک سرمایہ کاروں کوپاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت
  • وزیر اعظم کی ترک صدر سے ملاقات: مشترکہ منصوبوں، سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور
  • پی آئی اے کی نجکاری ،حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
  • وزیر خزانہ کی عالمی بنک کے جنوبی ایشیا کے نائب صدر مارٹن رائزر سے ملاقات، سرمایہ کاری میں اضافہ کرنے پر اتفاق
  • امریکہ سے معاشی روابط بڑھانا چاہتے، معدنیات میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرینگے: وزیر خزانہ
  • شہباز اردوان ملاقات، مشترکہ منصوبوں پر سرمایہ کاری بڑھانے پر زور
  • پی آئی اے کی نجکاری، حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
  • پی آئی اے کی نجکاری، حکومت کا ایک بار پھر درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
  • پی آئی اے کی نجکاری، وفاقی حکومت کا درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ
  • پاکستان کان کنی و معدنیات کے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرے گا، محمد اورنگزیب