شائقین کرکٹ کا انتظار ختم، ایشیا کپ 2025 کی ممکنہ تاریخیں اور مقام آشکار
اشاعت کی تاریخ: 24th, July 2025 GMT
ایشیا کپ 2025 کے مجوزہ شیڈول اور میزبان ملک سے متعلق اہم تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیا کپ 2025: پاک بھارت ٹاکرے کی راہیں ہموار، بھارتی حکومت کا گرین سگنل
رپورٹ کے مطابق ٹورنامنٹ 8 سے 28 ستمبر کے درمیان منعقد ہونے کا امکان ہے جبکہ ابتدائی مرحلہ 5 سے 10 ستمبر تک کھیلا جائے گا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق کرکٹ کے میدان میں پاکستان اور بھارت کا آمنا سامنا 7 ستمبر کو ہونے کا امکان ہے تاہم مکمل شیڈول کی تاحال باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی۔
ٹورنامنٹ کا فارمیٹ اور ٹیمیں
ایشیا کپ 2025 اس بار ٹی 20 فارمیٹ میں کھیلا جائے گا تاکہ ٹی 20 ورلڈ کپ 2026 کی تیاری کی جا سکے جو بھارت اور سری لنکا کی میزبانی میں فروری میں منعقد ہوگا۔
مزید پڑھیے: بنگلہ دیش نے بھارت کو شکست دے کر انڈر 19 ایشیا کپ کا ٹائٹل جیت لیا
ٹورنامنٹ میں 8 ٹیموں کی شرکت متوقع ہے جن میں پاکستان، بھارت، سری لنکا، بنگلہ دیش، افغانستان، متحدہ عرب امارات، عمان اور ہانگ کانگ شامل ہیں۔
ٹورنامنٹ میں گروپ اسٹیج، سپر فور اور فائنل کا مرحلہ ہوگا جہاں دو ٹاپ ٹیمیں فائنل میں آمنے سامنے آئیں گی۔
میزبانی کا تنازع اور ممکنہ مقامابتدائی طور پر اس ایونٹ کی میزبانی بھارت کو دی گئی تھی مگر بھارت اور پاکستان کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باعث اب ٹورنامنٹ کو متحدہ عرب امارات (یو اے ای) منتقل کیے جانے کا امکان ہے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے اپنی ٹیم بھارت بھیجنے سے انکار کر دیا تھا جس کے بعد بھارت اور پاکستان نے ایک دوسرے کے ملک میں نہ کھیلنے پر اتفاق کیا۔ اس فیصلے کے بعد غیر جانبدار مقام کا انتخاب ناگزیر ہو گیا۔
دبئی اور ابوظہبی میں زیادہ تر میچز منعقد ہونے کی توقع ہے۔ یو اے ای کو اس حوالے سے ترجیح دی گئی ہے کیونکہ وہاں ماضی میں بھی کامیابی سے ایشیا کپ، آئی پی ایل اور دیگر بین الاقوامی ایونٹس منعقد ہو چکے ہیں۔
دیگر ممکنہ مقامات پر بھی غور کیا گیا مگر بھارت اور بنگلہ دیش کے درمیان حالیہ تجارتی کشیدگی اور ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز میں پاک بھارت میچ کی منسوخی جیسے واقعات کے باعث ان مقامات کو غیر موزوں قرار دیا گیا۔
مزید پڑھیں: سری لنکا کو شکست، افغانستان نے ایمرجنگ ٹیمز ٹی20 ایشیا کپ کا تاج سر پر سجا لیا
ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کی سالانہ جنرل میٹنگ (24 اور 25 جولائی) ڈھاکہ میں جاری ہے جہاں ٹورنامنٹ کے شیڈول، فارمیٹ اور مقام کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔
بی سی سی آئی کے نائب صدر راجیو شکلا اجلاس میں آن لائن شرکت کر رہے ہیں جبکہ پی سی بی اور دیگر رکن بورڈز بھی اس مشاورت کا حصہ ہیں۔
دوسری جانب بی سی سی آئی کے سیکریٹری دیواجیت سائیکا نے واضح کیا ہے کہ بھارت کی ایشیا کپ سے دستبرداری کی کوئی تجویز زیر غور نہیں اور اس حوالے سے سامنے آنے والی رپورٹس کو بے بنیاد قرار دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایشا کپ ایشیا کپ پاک بھارت میچ ایشیا کپ شیڈول.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ایشا کپ ایشیا کپ پاک بھارت میچ ایشیا کپ شیڈول ایشیا کپ 2025 بھارت اور
پڑھیں:
خیبر پختونخوا کی عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے: امیر مقام
وفاقی وزیر برائے امورِ کشمیر و گلگت بلتستان انجینئر امیر مقام نے کہا ہے کہ ملک کا امن و امان سب سے مقدم ہے جس کیلئے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، خیبر پختونخوا کے عوام کا ملک کی ترقی میں اہم کردار ہے، چند عناصر کو ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، خیبر پختونخوا کی عوام کی فلاح و بہبود اولین ترجیح ہے، صوبائی حکومت عوامی مسائل کے حل پر توجہ دے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پشتون و مستحکم پاکستان گرینڈ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔امیر مقام کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخواکے عوام دہشتگردی کے خلاف جنگ میں سکیورٹی فورسز کے ساتھ کھڑے ہیں، معرکہ حق میں پاکستان کو عظیم کامیابی ملی، صوبائی حکومت قیام امن کے لئے خصوصی اقدامات کرے، ملک فساد اور انتشار کی سیاست کا متحمل نہیں ہو سکتا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ پشتون ہمیشہ قومی پرچم کی حرمت کے محافظ رہے ہیں، پاکستان کے قیام سے لے کر آج تک پشتون قوم نے وطن کی خاطر جو خدمات اور قربانیاں پیش کیں، وہ ملکی تاریخ کے سنہری حروف میں درج ہیں۔خیبر پختونخواکی لیڈرشپ نے مختلف ناموں سے تحریک آزادی میں اپنا بھر پور کردار ادا کیا، جب سارا ہندوستان ایک تھا تو ریفرنڈم کے ذریعے پوچھا گیا کہ پاکستان کے ساتھ جانا چاہتے ہیں یا ہندوستان کے ساتھ، تو یہ وہی خطہ اور وہی پختون ہیں جنہوں نے ریفرنڈم میں اس جھنڈے اور پاکستان کا ساتھ دیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کی ابتدائی جنگ میں پشتون قبائل نے پاک فوج کے شانہ بشانہ کم وسائل کے باوجود پیدل سفر کر کے موجودہ آزاد جموں و کشمیر کے علاقوں کو آزاد کرایا، پختونوں کی ایک تاریخ ہے، پاکستان کی ترقی میں ان کا خون، پسینہ شامل ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پختون فرنٹ لائن پر ہیں۔وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ چندمخصوص عناصر نے ذاتی فائدے کے لئے پختونوں کو استعمال کرنا شروع کر دیا جو قابل افسوس ہے، مئی کے مہینے میں مختصر جنگ میں اگر افواج پاکستان ایک مضبوط پوزیشن نہ ہوتی تو پاکستان کا وجود بھی ناممکن تھا۔