جی ایچ کیو کیس: مشعال یوسفزئی کا بیان غیر تسلی بخش قرار، عدالت میں داخلے پر پابندی عائد
اشاعت کی تاریخ: 29th, January 2025 GMT
جی ایچ کیو کیس: مشعال یوسفزئی کا بیان غیر تسلی بخش قرار، عدالت میں داخلے پر پابندی عائد WhatsAppFacebookTwitter 0 29 January, 2025 سب نیوز
راولپنڈی(آئی پی ایس ) انسداددہشت گردی عدالت نے لائسنس منسوخ ہونے کے باوجود جی ایچ کیو کیس وکالت نامہ جمع کرانے پر عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی کی ترجمان مشعال یوسفزئی کا جواب غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ان کے عدالت میں داخلے پر پابندی عائد کر دی۔
بشری بی بی کی ترجمان مشعال یوسفزئی کو شوکاز نوٹس سے متعلق کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں انسداد دہشت گردی عدالت کیجج امجدعلی شاہ نیکی جس دوران مشعال یوسفزئی کی جانب سے عدالت میں شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرایا گیا۔انسداددہشت گردی عدالت نے مشعال یوسفزئی کے جواب کو غیر تسلی بخش قرار دیتے ہوئے ان کے عدالت میں داخلے پر پابندی عائد کر دی۔
عدالت نے مشعال یوسفزئی کا وکالت کا لائسنس منسوخی کا کیس ریفرنس بناکر خیبرپختونخوا بار کو بھیج دیا۔عدالت نے مشعال یوسفزئی کے خلاف ریفرنس کے فیصلے تک داخلے پر پابندی عائد کی۔یاد رہے کہ خیبر پختونخوا بار کے چیئرمین کمیٹی دو ممبران کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئے، مشعال یوسفزئی نے لائسنس منسوخی کے باوجود جی ایچ کیو کیس میں وکالت نامہ جمع کرایا تھا۔ عدالت نے لائسنس منسوخی کے باوجود وکالت نامہ جمع کرانے پر شوکاز نوٹس جاری کیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: عدالت میں داخلے پر پابندی عائد غیر تسلی بخش قرار مشعال یوسفزئی کا جی ایچ کیو کیس عدالت نے
پڑھیں:
بابوسر ٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال کے 3 سالہ بیٹے کی لاش 2 دن بعد مل گئی
ننھا عبد الہادی، جو اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے ہمراہ پکنک پر گیا تھا، قیامت خیز حادثے کے بعد لاپتا ہو گیا تھا۔ اسلام ٹائمز۔ بابوسرٹاپ پر سیلاب میں بہنے والی ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے تین سالہ بیٹے کی لاش دو دن کے بعد مل گئی۔ ملک میں شدید بارشوں اور بالائی علاقوں میں طوفانی سیلابی ریلوں سے ناقابل تلافی نقصان ہوئے ہیں۔ اسی دوران چلاس کے قریب بابوسر ٹاپ پر آنے والے سیلابی ریلے میں لاپتا ہونے والے 3 سالہ بچے عبد الہادی کی لاش 2 دن بعد تلاش کر لی گئی۔ ننھا عبد الہادی، جو اپنی والدہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ کے ہمراہ پکنک پر گیا تھا، قیامت خیز حادثے کے بعد لاپتا ہو گیا تھا۔ میڈیا ذرائع کے مطابق مقامی افراد نے گزشتہ شام سات بجے کے قریب بابوسر کے علاقے ڈاسر میں بچے کی لاش کو نالے میں دیکھا اور فوری طور پر متعلقہ حکام کو اطلاع دی۔
جس پر گلگت بلتستان اسکاؤٹس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو نالے سے نکالا اور چلاس کے اسپتال منتقل کیا۔ یاد رہے کہ چند روز قبل لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان اسکردو سے واپسی کے سفر پر تھا جب وہ بابوسر ٹاپ کے مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آ گیا۔ حادثے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ اور ان کے دیور فہد اسلام موقع پر جاں بحق ہو گئے تھے جب کہ ڈاکٹر مشعال کا کمسن بیٹا عبد الہادی لاپتا ہو گیا تھا جس کی تلاش کا عمل جاری تھا۔