اسلام آباد:

وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ تبدیلی کے محرک اور خوشحال مستقبل کی ضمانت نوجوان ہیں، انہیں پالیسی سازی میں شامل کرنا ہوگا۔

کامن ویلتھ ایشیا یوتھ الائنس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے نوجوانوں کو تبدیلی کی نوید قرار دیتے ہوئے کہا کہ قومی ترقی و پالیسی سازی میں نوجوانوں کا کردار بڑھانے کی اشد ضرورت ہے۔ تعلیم کو فروغ دے کر نوجوانوں کو بااختیار بنایا جا سکتا ہے، کیوں کہ نوجوان ہی پرامن اور خوشحال مستقبل کی ضمانت ہیں۔

وزیراعظم نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دولت مشترکہ رکن ممالک کے درمیان شرکت داری کے لیے یہ ایک بہترین پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کو نوجوانوں کی ترقی و بہبود کا فلیگ شپ پروگرام قرار دیا اور کہا کہ پاکستان دولت مشترکہ کا بانی رکن ہے، جو اس پلیٹ فارم کو شراکت داری اور اتفاق رائے کا اہم ذریعہ سمجھتا ہے۔

شہباز شریف کا کہنا تھا کہ دولت مشترکہ کی 60 فیصد آبادی 30 سال سے کم عمر کے افراد پر مشتمل ہے، جنہیں جدید ٹیکنالوجی اور فنی تعلیم سے آراستہ کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی 70 فیصد آبادی بھی 30 سال سے کم عمر کے افراد پر مشتمل ہے، جو ملک کی ترقی میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ نوجوان آج کے دور میں تبدیلی کے محرک ہیں اور قومی تعمیر کی کوششوں میں ان کی شرکت یقینی بنانی ہوگی۔ پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کے تحت 6 لاکھ مستحق طلبہ کو لیپ ٹاپ فراہم کیے گئے، جو کورونا وبا کے دوران تعلیم کا ذریعہ بنے۔

انہوں نے کہا کہ دانش اسکولز کی مدد سے کم وسائل رکھنے والے طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کی جا رہی ہے، جن کا دائرہ کار آزاد کشمیر، گلگت بلتستان اوربلوچستان سمیت ملک کے دور دراز علاقوں تک بڑھایا جا رہا ہے۔اسی طرح پنجاب ایجوکیشن انڈومنٹ فنڈ کے ذریعے کم مالی وسائل کے حامل طلبہ کو وظائف فراہم کیے گئے ہیں۔

وزیراعظم نے کامن ویلتھ ایشیا یوتھ الائنس سیکرٹریٹ کے قیام کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ یہ نوجوان قیادت کے کردار کو مضبوط بنانے کا موثر پلیٹ فارم ہے، جو نوجوان نسل کے مابین مکالمے کے فروغ میں معاون ہوگا۔ وزیراعظم نے نیشنل یوتھ کونسل کے ارکان سے حلف لیا اور نمایاں کارکردگی دکھانے والے نوجوانوں میں ایوارڈز تقسیم کیے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان پاکستان کھیل کہا کہ

پڑھیں:

یوٹیوب پر 20 سال کے دوران کتنی ویڈیوز اپ لوڈ ہو چکی ہیں؟ حیران کن انکشاف

دنیا کا سب سے بڑا ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب نے بدھ کے روز یہ خوشخبری دی کہ اب تک اس پر 20 ارب سے زائد ویڈیوز اپلوڈ کی جا چکی ہیں۔ یہ سنگ میل اس حقیقت کی نشاندہی کرتا ہے کہ یوٹیوب، جو ایک سادہ سی ڈنر پارٹی کی گفتگو سے شروع ہوا، آج ایک عالمی ڈیجیٹل طرزِ زندگی کا لازمی جزو بن چکا ہے اور امریکا میں کیبل ٹی وی سے زیادہ دیکھے جانے والا ذریعہ بنتا جا رہا ہے۔

یوٹیوب کا خیال 2005 میں پی پال کے تین ساتھیوں، اسٹیو چین، چیڈ ہرلی، اور جاوید کریم، کے ذہن میں اُس وقت آیا جب وہ ایک ڈنر پارٹی میں شریک تھے۔ ویلنٹائن ڈے، یعنی 14 فروری 2005 کو یوٹیوب ڈاٹ کام کا ڈومین رجسٹر ہوا، اور 23 اپریل کو جاوید کریم نے پہلا ویڈیو ’Me at the Zoo‘ اپلوڈ کیا، جس میں وہ سان ڈیاگو چڑیا گھر کے ہاتھیوں کے سامنے کھڑے نظر آتے ہیں۔ یہ 19 سیکنڈ کی ویڈیو اب تک 34 کروڑ 80 لاکھ بار دیکھی جا چکی ہے۔

2005 سے لے کر 2025 تک، یوٹیوب نے وہ ترقی کی ہے جو اس وقت شاید کوئی سوچ بھی نہ سکتا۔ آج روزانہ تقریباً 2 کروڑ ویڈیوز یوٹیوب پر اپلوڈ کی جاتی ہیں۔ یہ پلیٹ فارم ہر قسم کے مواد سے بھرپور ہے، کنسرٹ کلپس، پوڈکاسٹس، سیاسی اشتہارات، تعلیمی ٹیوٹوریلز، تفریح، اور نجی وی لاگز شامل ہیں۔

یوٹیوب نے ناظرین کے وقت اور اشتہارات کی آمدنی کے لحاظ سے دنیا کا سب سے بڑا ویڈیو پلیٹ فارم بننے کا اعزاز حاصل کر لیا ہے۔ مارکیٹ تجزیہ کار راس بینس کے مطابق یوٹیوب اگلے دو سالوں میں امریکہ کے تمام کیبل ٹی وی نیٹ ورکس کو پیڈ سبسکرائبرز کے معاملے میں پیچھے چھوڑ دے گا۔

صرف ٹی وی سیٹس پر یوٹیوب کی یومیہ ویورشپ ایک ارب گھنٹوں سے تجاوز کر چکی ہے۔ گوگل کے مطابق اس سال گرمیوں میں یوٹیوب ٹی وی ویوئنگ کے تجربے کو مزید بہتر بنانے کے لیے نئے فیچرز اور کوالٹی اپ گریڈز متعارف کرائے گا۔

مارکیٹ ٹریکر ’Statista‘ کے مطابق یوٹیوب کے میوزک اور پریمیم سروسز کے 100 ملین سے زائد سبسکرائبرز ہو چکے ہیں۔ جبکہ مجموعی طور پر 2024 میں پلیٹ فارم نے 2.5 ارب سے زائد عالمی صارفین کو اپنی جانب متوجہ کیا۔

یوٹیوب کا اصل عروج اُس وقت شروع ہوا جب 2006 میں گوگل نے اسے 1.65 ارب ڈالر کے شیئرز کے بدلے خرید لیا۔ گوگل کی سرچ اور اشتہاری مہارت نے یوٹیوب کو تخلیق کاروں کے لیے ایک فائدہ مند پلیٹ فارم بنا دیا، جہاں تخلیق کار اپنی مقبول ویڈیوز سے آمدنی کما سکتے ہیں۔

ساتھ ہی ساتھ، انہوں نے اسٹوڈیوز کے ساتھ معاہدے کر کے کاپی رائٹ مسائل کو حل کیا اور پلیٹ فارم کو ایک قانونی اور محفوظ مقام بنانے کی کوشش کی۔

آج یوٹیوب نہ صرف نیٹ فلکس، ڈزنی، اور ایمازون پرائم جیسے اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کا مقابلہ کر رہا ہے بلکہ مختصر ویڈیو ایپس جیسے ٹک ٹاک اور انسٹاگرام ریلس جیسے مختصر ویڈیوز والے پلیٹ فارمز سے بھی مقابلہ کر رہا ہے۔

تجزیہ کار راس بینس کے مطابق، ’اگر آپ 20 سال پیچھے جائیں، تو یہ تصور مضحکہ خیز لگتا کہ بچے جو پیروڈی ویڈیوز بنا رہے تھے، وہ ایک دن ڈزنی، ABC اور CBS جیسے اداروں کے لیے خطرہ بن جائیں گے، لیکن یوٹیوب نے یہ کر دکھایا۔‘

یوٹیوب کا یہ 20 سالہ سفر ایک یادگار انقلاب کی مثال ہے، ایک ایسا انقلاب جس نے دنیا کو ویڈیو کے ذریعے جوڑنے کا نیا انداز دیا، اور عام انسان کو بھی اظہارِ خیال کا عالمی پلیٹ فارم مہیا کیا۔

متعلقہ مضامین

  • خوشحال خان خٹک ایکسپریس 5 سال بعد بحال، بھکر سٹیشن پر شاندار استقبال
  • پشاور تا کراچی چلنے والی معروف مسافر ٹرین خوشحال خان خٹک ایکسپریس بحال
  • خوشحال خان خٹک ایکسپریس ٹرین پانچ سال بعد بحال، بھکر اسٹیشن پر شاندار استقبال
  • رجب طیب اردوگان کا مستقبل تاریک
  • یوٹیوب پر 20 سال کے دوران کتنی ویڈیوز اپ لوڈ ہو چکی ہیں؟ حیران کن انکشاف
  • بھارت میں ایشیاکپ، ٹی20 ورلڈکپ اور چیمپئینز ٹرافی کا مستقبل کیا ہوگا؟
  • وزیر اعظم شہباز نے یوتھ لیپ ٹاپ سکیم 2025 کا آغاز کر دیا، اپلائی کرنے کا طریقہ یہ ہے
  • عالمی یوتھ چیمپئن عثمان وزیر اور انکے بھارتی حریف کے درمیان فائٹ ہفتےکو ہوگی
  • مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ تنازعہ ہے جس سے دو کروڑ انسانوں کا مستقبل وابستہ ہے
  • مزدوروں کے حقوق کے تحفظ اور نوجوانوں کو ہنر مند بنانے کیلئے پرعزم ہیں: وزیراعظم