کراچی (آن لائن)میئر کراچی مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ گیس آ نہیں رہی، اربوں روپے خرچ کیوں ہورہا ہے، ڈیڑھ برس سے شہر کی خدمت کر رہے ہیں، سڑک کو بنانے کے لیے حکومت نے ایک پیسہ بھی نہیں دیا، ہم چاہتے ہیں بہتر طریقے اور شفافیت کے ساتھ کام ہو۔کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ڈیڑھ برس سے ہم اس شہر کی خدمت کر رہے ہیں، اس سڑک کو بنانے میں وفاق اور صوبائی حکومت نے ایک پیسہ نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے خود آئل ٹرمینل کی کمپنی سے بات کی تھی، آئل کمپنیز سے پیسے لیے ٹیکس کی مد میں اور کام کر کے دکھایا۔ میئر کراچی نے کہا کہ بلاول زرداری آج امریکا جائیں گے، ایک روایتی ناشتے میں شرکت کریں گے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نے کہا

پڑھیں:

انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی تعداد میں اضافے کے باوجود ٹیکس وصولی میں شارٹ فال کا سامنا کیوں؟

ملکی معاشی حالات اور آئی ایم ایف شرائط کے ساتھ قرض معاہدے کے باعث حکومت نے نان فائلرز پر ٹیکس کی شرح کو کئی گنا بڑھا دیا تھا جس کے بعد لوگوں نے ٹیکس ریٹرن تو جمع کرانا شروع کردیا البتہ ٹیکس جمع نہیں کرایا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: انکم ٹیکس آرڈیننس 2001ء میں ترمیم منظور، پراپرٹی کی فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ

حکومت نے مالی سال 25-2024 کا ہدف بھی تاریخی 12 ہزار 977 ارب روپے رکھا تھا، اس ہدف کو دو مرتبہ کم بھی کیا گیا اس کے باوجود ایف بی آر ہدف حاصل کرنے میں ناکام نہیں رہی اور تاریخی شارٹ فال رہا۔

ذرائع کے مطابق ٹیکس سال 2024 کے دوران انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی تعداد میں 76 فیصد تک کا اضافہ ہوا لیکن ٹیکس ریونیو میں صرف 30 فیصد تک کا اضافہ ہوا، اس کی بڑی وجہ یہ بتائی جا رہی ہے کہ لوگوں نے کم ٹیکس ادائیگی کے لیے ٹیکس فائلر کا اسٹیٹس تو حاصل کرلیا البتہ ٹیکس ریٹرن میں ظاہر کیاکہ کچھ آمدنی نہیں ہوئی۔

دوسری جانب فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ٹیکس ریونیو ہدف 12 ہزار 977 ارب روپے رکھا تھا تاہم ایف بی آر کو یہ ہدف حاصل نہ ہو سکا اور اس سال 1470 ارب روپے کے تاریخی شارٹ فال کا سامنا رہا۔

یہ بھی پڑھیں: تنخوادار طبقے کے لیے خوشخبری، انکم ٹیکس میں مزید کمی کی منظوری

ذرائع کے مطابق مالی سال کے دوران ٹیکس ریونیو ہدف پر دو مرتبہ نظر ثانی کرکے نیا ٹیکس ہدف 11 ہزار 980 ارب روپے مقرر کردیا گیا، مگر گزشتہ روز تک ایف بی آر نے 11 ہزار 280 ارب روپے کا ٹیکس ریونیو جمع کیا تھا، اس طرح نظر ثانی شدہ ہدف حاصل کرنے میں بھی 620 ارب روپے کا شارٹ فال رہا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews انکم ٹیکس ریٹرن ایف بی آر ریونیو شارٹ فال فیڈرل بورڈ آف ریونیو ملکی معاشی حالات وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • نشے کے عادی افراد کیلئے رہائشی جگہ تعمیر کروانا چاہتا ہوں: مرتضیٰ وہاب
  • خیبرپختونخوا حکومت بتائے وفاق سے ملے اربوں روپے کے فنڈ کہاں خرچ کیے؟ اختیار ولی
  • پاک سوزوکی موٹر کمپنی نے گاڑیوں کی قیمتں کیوں بڑھا دیں؟
  • حیدرآباد :کنٹریکٹ ایسوسی ایشن کا تحریک چلانے کا اعلان
  • ملک گروپ آف کمپنیز کے سی ای او اور چیئرمین ملک خدا بخش کا میئرکراچی سید مرتضیٰ وہاب سے ملاقات میں نعیم قریشی اور وہیکل امپورٹرز کے ساتھ گروپ فوٹو
  • پی ایس ایل کی مالی بے ضابطگی سے پی سی بی کو اربوں روپے کا نقصان
  • پی ایس ایل؛ منافع کے تناسب میں تبدیلی سے پی سی بی کو اربوں روپے نقصان کا انکشاف
  • (سوئی سدرن انتظامیہ جاگ گئی)کراچی میں سڑکوں کی تعمیر کیلئے بلدیا تی اداروں کواربوں کی ادائیگی
  • انکم ٹیکس ریٹرن جمع کرانے والوں کی تعداد میں اضافے کے باوجود ٹیکس وصولی میں شارٹ فال کا سامنا کیوں؟
  • کراچی؛ بارش کے بعد سڑکوں کی تباہ حالی؛ سوئی سدرن نے کھودی گئی سڑکوں کی کتنے ارب ادائیگی کی؟