کانگو میں تنازعات؛ گوما میں پھنسے پاکستانیوں کو روانڈا میں داخلے کی اجازت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
سٹی 42 : کانگو میں تنازعات کے بعد روانڈا نے گوما میں پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو روانڈا کے حکام نےاپنے ملک میں داخلے کی اجازت دیدی ۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق 150 کے قریب پاکستانی گوما شہر میں پھنسے ہوئے تھے، اب تک 75 کے قریب پاکستانی روانڈا منتقل ہو چکے ہیں ۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی ہائی کمیشن کیگالی نے متاثرہ پاکستانیوں کے لیے رہائش اور کھانے کا انتظام کیا ہے، ہائی کمیشن پاکستانی کمیونٹی سے بھی رابطہ کر رہا ہے تاکہ شہریوں کی شناخت اور ان تک پہنچ سکے ۔
ایک برس پرانے قتل کا مفرور قاتل پکڑا گیا
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا ہے کہ آنے والے دنوں میں مزید پاکستانیوں کے روانڈا جانے کا امکان ہے، ہائی کمیشن کا عملہ مدد کی درخواست کرنے والے ہر شہری سے رابطے میں ہے، ہائی کمیشن سرحدی شہر بکاؤو میں پاکستانیوں تک بھی پہنچ رہا ہے، کوئی بھی متاثرہ پاکستانی دیے گئے نمبر پر ہائی کمیشن سے رابطہ کر سکتا ہے ۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: ہائی کمیشن
پڑھیں:
جسٹس گل حسن کو عارضی چیف جسٹس بنانے پر بھی غور ہوا
اسلام آباد:جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو عارضی یا مستقل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ تعینات کرنے کے دونوں آپشنز پر غور کیا گیا۔
عدلیہ کی تاریخ میں ایسی کم کم مثالیں ہیں جہاں 4 ہائی کورٹس میں مستقل چیف جسٹس صاحبان کی تعیناتیوں پر غور ہوا ہو دیگر 3 ہائیکورٹس میں تو چیف جسٹس صاحبان کی تعیناتیوں پر جلد فیصلے ہوئے تاہم اسلام آباد ہائی کورٹ میں مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی کیلیے کافی تفصیل سے غور کیا گیا۔
اہم ذرائع نے بتایا کہ چیف جسٹس پاکستان یحییٰ آفریدی کی جانب سے یہ تجویز دی گئی کہ جب تک ججز کی سینیارٹی کے متعلق انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت نہیں ہو جاتی جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کو عارضی چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ تعینات کردیا جائے۔
پی ٹی آئی کے دونوں ممبران جوڈیشل کمیشن سینیٹر علی ظفر، بیرسٹر گوہر علی خان اور ممبر اسلام آباد بار کونسل ذوالفقار عباسی نے اس رائے کے حق میں ووٹ دیا تاہم اس تجویز کی جسٹس منیب اختر نے مخالفت کی۔ ایک ذریعے نے بتایا کہ جسٹس میاں گل حسن کو مستقل چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ تعینات کرنے کی رائے کی وجہ تھی کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے ہی انتخاب ہو رہا تھا اور یہ چانسز بھی تھے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں اختلافات ختم ہو جائیں گے۔
ذرائع کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ نے جوڈیشل کمیشن اجلاس میں خط کے ذریعے اپنی رائے کا اظہار کیا۔ جسٹس منصور علی شاہ کا یہ موقف تھا کہ ججز سینارٹی انٹرا کورٹ اپیل پر فیصلے تک اسلام آباد ہائی کورٹ میں مستقل چیف جسٹس کی تعیناتی کا عمل روک دیا جائے۔
جسٹس منیب اختر اور پی ٹی آئی کے دو ممبران جوڈیشل کمیشن سینیٹر علی ظفر اور جسٹس بیرسٹر گوہر نے بھی اس موقف کی تائید کی۔ دریں اثنا جسٹس سید منصور علی شاہ نے صدر پاکستان کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے ججوں کی سنیارٹی کے تعین پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے قانونی سوالات اٹھائے ہیں۔
جوڈیشل کمیشن کی میٹنگ سے ایک روز قبل جسٹس منصور شاہ نے کمیشن کے سیکرٹری کو ایک خط لکھا جس میں انہوں نے کہا کہ آئین کے آرٹیکل 200 کے تحت اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کی سنیارٹی کا تعین بظاہر چیف جسٹس پاکستان اور دو متعلقہ چیف جسٹسز کے ساتھ آئینی طور پر لازمی مشاورت کے بغیر کیا گیا۔
ادھر عدالتوں میں گرمیوں کی چھٹیاں شروع ہو چکی ہیں اور اب یہ بحث شروع ہوگئی ہے کہ آئینی کمیٹی اسلام آباد ہائیکورٹ کے پانچ ججوں کی انٹرا کورٹ اپیل کب سماعت کیلئے مقرر کرے گی۔