قابض میئر پیپلز پارٹی کی 16سالہ بدترین حکمرانی اور کرپشن کا جواب دیں، منعم ظفر خان
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان نے کہا کہ قابض میئر مرتضی وہاب ہماری کارکردگی پوچھنے کے بجائے پیپلز پارٹی کے 16سالہ بدترین دور حکمرانی،ناااہلی وکرپشن کا جواب دیں، ہم نے ڈیڑھ سال کے عرصے میں اپنے 9ٹاؤنز میں 125پارکوں اور کھیل کے میدانوں کو بحال اور آباد کیا۔
ناظم آباد میں الحسن چوک اور اس کے اطراف کی سڑکوں پر 55ہزار اسکوئر فٹ پیور بلاک ورک اور چوک کی تزئین و آرائش کے بعد افتتاح کے موقع پر علاقہ مکینوں سے خطاب کرتے ہوئے منعم ظفرخان نے کہاکہ جماعت اسلامی نے عبدالستار افغانی اور نعمت اللہ خان کے دور میں کراچی کے لیے پانی کے منصوبے K-2اورK-3مکمل کیے لیکن پیپلز پارٹیK-4منصوبہ مکمل نہ کرسکی، چائنا کٹنگ کرنے والوں نے کھیل کے میدانوں اور پارکوں پر قبضہ کیا۔
امیر جماعت اسلامی کراچی کاکہنا تھا کہ عوام نے ان کو مسترد کردیا لیکن جس طرح فارم 13کے ذریعے بلدیاتی مینڈیٹ پر ڈاکہ ڈال کر مرتضی وہاب کو میئر بنایا گیا،اسی طرح فارم 47کے ذریعے ایم کیوایم کو کراچی پر مسلط کردیا گیا، جماعت اسلامی کی جانب سے ناظم آباد کی عوام کے لیے 55ہزار اسکوائر فٹ پیور بلاک کی تنصیب پہلا تحفہ ہے نہ آخری‘ حافظ نعیم الرحمن کے وژن اور وعدے کے مطابق اختیارات و وسائل سے بڑھ کر کام کریں گے۔
انہوں نے مزید کہاکہ عوام کو ہر گز مایوس نہیں کریں گے، اختیارات کا رونا روئیں گے نہ فائلیں پھینک کر آنسو بہائیں گے،عوام کی خدمت جاری رکھیں گے، سندھ پر 16سال سے مسلط پیپلز پارٹی سے اختیارات ووسائل چھین کر اہل کراچی کو ان کا جائز حق دلوائیں گے،حقوق کراچی تحریک، عوامی جدوجہد اور مزاحمت جاری رکھیں گے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی
پڑھیں:
اسلام آباد ہائیکورٹ: جسٹس طارق محمود کو جج کے اختیارات سے روک دیا گیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کو عدالتی ورک سے روک دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اور جسٹس اعظم خان پر مشتمل ڈویژن بینچ نے میاں داؤد کی درخواست پر سماعت کے بعد یہ فیصلہ سنایا۔
تحریری حکم نامے کے مطابق جسٹس طارق محمود جہانگیری سپریم جوڈیشل کونسل کے فیصلے تک بطور جج کسی بھی کیس کی سماعت نہیں کر سکیں گے۔
عدالت نے اس معاملے میں مزید معاونت کے لیے سینئر قانون دان بیرسٹر ظفر اللہ خان اور اشتر علی اوصاف کو عدالتی معاون مقرر کیا ہے، جب کہ اٹارنی جنرل کو بھی درخواست کے قابلِ سماعت ہونے پر رائے دینے کی ہدایت کی گئی ہے۔
اس فیصلے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کی انتظامیہ نے نیا ڈیوٹی روسٹر جاری کر دیا ہے۔ 17 سے 19 ستمبر تک جاری ہونے والے اس روسٹر میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کا نام شامل نہیں ہے، جس کے تحت انہیں سنگل بینچ اور ڈویژن بینچ دونوں میں کیسز کی سماعت سے روک دیا گیا ہے۔
یہ اقدام اسلام آباد ہائیکورٹ کے اندر ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جو اس وقت سپریم جوڈیشل کونسل میں زیر سماعت ریفرنس کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔