پاک -چین دوستی ہمیں اپنے آباؤ و اجداد سے وراثت میں ملی ہے، وزیر اطلاعات
اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی وزیرِ اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ نے کہا ہے کہ پاک-چین دوستی کئی دہائیوں پر محیط ہے اور یہ ہمیں اپنے آباؤ و اجداد سے وراثت میں ملی ہے۔ جمعرات کے روز چین کے قمری نئے سال کی مناسبت سے چائنا میڈیا گروپ کی جانب سے منعقدہ ایک پروقار تقریب سے خطاب کرتےہوئے انہوں نے کہا کہ یہ لازوال دوستی کا سفر جاری ہے، اور چین کے صدر شی جن پھنگ کے بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹیو کے تحت سی پیک جیسے بے مثال منصوبے نے پاک-چین دوستی کو مزید مستحکم کیا ہے۔ تقریب میں وفاقی وزراء اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات نے بھرپور شرکت کی۔اس موقع پر وفاقی وزیرِ بحری امور قیصر احمد شیخ نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ چائنا میڈیا گروپ ایک متحرک اور فعال نشریاتی ادارہ ہے، ان کا کہنا تھا کہ چین نے اپنے تعلیمی نظام کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کیا ہے جبکہ امیر اور غریب کے درمیان فرق کو ختم کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چینی مصنوعات دنیا بھر میں اپنے معیار اور مناسب قیمتوں کی وجہ سے مقبول ہیں۔
اس موقع پر پاکستان میں چینی سفارت خانے کے ثقافتی قونصلر چن پنگ کا کہنا تھا کہ چین کا نیا سال خوش قسمتی کی علامت ہے، سپرنگ فیسٹیول چینی قوم کیلئے اہم ترین تہوار ہے، ان کا مزید کہنا تھا کہ چین – پاکستان تعاون ہر شعبے میں بے مثال ہے۔پاکستان-چائنا انسٹیٹیوٹ کے چیئرمین مشاہد حسین سید نے چینی قوم کو قمری نئے سال کی مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ گوادر میں نئے ہوائی اڈے کی تعمیر سی پیک منصوبے کے تحت ایک اہم پیشرفت ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ چائنا میڈیا گروپ نہ صرف ہمیں چین کی ترقی اور اس کے نظام کے بارے میں اہم معلومات فراہم کرتا ہے، بلکہ سی ایم جی کی طرف سے چین کی کہانی صدر شی جن پھنگ کی زبانی عالمی برادری تک مؤثر طریقے سے پہنچائی جا رہی ہے۔تقریب کے دوران چین کے خوبصورت ثقافتی رنگوں کا شاندار مظاہرہ کیا گیا، جبکہ چائنا میڈیا گروپ کے سپرنگ فیسٹیول گالا کی دلکش جھلکیوں نے حاضرین کو خوب محظوظ کیا۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چائنا میڈیا گروپ کہا کہ کہ چین
پڑھیں:
20 برس کی محنت، مصر میں اربوں ڈالر کی مالیت سے فرعونی تاریخ کا سب سے بڑا میوزیم کھل گیا
مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں اہرامِ مصر کے قریب دنیا کے سب سے بڑے قدیم نوادرات کے عجائب گھر ’گرینڈ ایجپشن میوزیم (GEM)‘ کا باقاعدہ افتتاح کر دیا گیا۔ افتتاحی تقریب میں دنیا بھر کے صدور، وزرائے اعظم اور شاہی خاندانوں کے افراد نے شرکت کی۔
یہ منصوبہ 20 سال میں مکمل ہوا، جو عرب بہار کی تحریکوں، عالمی وبا اور علاقائی تنازعات کے باعث کئی بار تاخیر کا شکار ہوا۔
مصری وزیرِاعظم مصطفیٰ مدبولی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ “یہ منصوبہ مصر کی جانب سے دنیا کے لیے ایک تحفہ ہے، ایک ایسی تہذیب کی طرف سے جس کی تاریخ سات ہزار سال پر محیط ہے۔”
تقریب میں صدر عبدالفتاح السیسی سمیت معزز مہمانوں نے شرکت کی۔ اہرام کے پس منظر میں ہونے والی تقریب میں فرعونی لباس پہنے رقاصاؤں کی پرفارمنس، لیزر لائٹس، آتشبازی، اور ہائروگلیفکس کے شاندار مناظر نے تقریب کو یادگار بنا دیا۔
شرکا میں جرمن صدر فرانک والٹر شٹائن مائر، ڈچ وزیرِاعظم ڈک شوف، ہنگری کے وزیرِاعظم وکٹر اوربان، فلسطینی صدر محمود عباس، کانگو کے صدر فیلکس تشی سیکیدی، اور عمان و بحرین کے ولی عہد بھی موجود تھے۔
میوزیم میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز فرعون توتن خامن کے مقبرے سے ملنے والے نوادرات ہیں، جن میں اس کا سنہری ماسک، تخت، تابوت اور ہزاروں قدیم خزانے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ رمسیس دوم کا عظیم الشان مجسمہ بھی عجائب گھر کے مرکزی ہال کی زینت ہے۔
صدر السیسی نے کہا کہ “یہ میوزیم ماضی اور حال کے درمیان ایک نیا باب ہے جو مصر کے شاندار ورثے کو آئندہ نسلوں تک لے کر جائے گا۔”