Jasarat News:
2025-04-25@11:28:40 GMT

ایف بی آر کا جائیدادخریداری پر پابندیوں میں نرمی سے انکار

اشاعت کی تاریخ: 30th, January 2025 GMT

ایف بی آر کا جائیدادخریداری پر پابندیوں میں نرمی سے انکار

اسلام آباد: ایف بی آر نے ایسوسی ایشن آف بلڈرز اینڈ ڈیولپرز(آباد)کی جائیداد کی خریداری پر عائد پابندیوں میں نرمی کی تجاویز کو مسترد کر دیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں ایف بی آر حکام نے واضح کیا کہ ایک کروڑ روپے سے زائد کی جائیداد خریدنے والوں سے ذرائع آمدن کی تفصیلات طلب کی جائیں گی اور اس شرط کو ختم نہیں کیا جا سکتا۔

ایف بی آر کے مطابق ٹیکس فائلرز کو ذرائع آمدن ظاہر کرنا ہوں گے۔ اسی طرح ویلتھ اسٹیٹمنٹ پر نظرثانی کا قانون بھی برقرار رہے گا جب کہ سونا، اسٹاکس، بانڈز اور وراثتی جائیداد کی قیمت میں رد و بدل کی اجازت نہیں ہوگی۔

اجلاس میں آباد کی جانب سے مطالبہ کیا گیا  کہ ڈھائی کروڑ روپے تک کی جائیداد کی خریداری پر پوچھ گچھ نہ کی جائے اور 5کروڑ روپے مالیت تک کے پہلے گھر کی خریداری پر بھی سوال نہ کیا جائے، تاہم ایف بی آر نے ان تجاویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہر خریداری کے وقت نیشنل ٹیکس نمبر (NTN) کے ذریعے پراپرٹی کی انٹری لازمی ہوگی۔

حکام نے بتایا کہ رجسٹرار خود بخود نئی پراپرٹی کی انٹری کرے گا جب کہ خریدار کو بینک ٹرانزیکشن کے ذریعے جائیداد کی ملکیت کی تصدیق کرنا ہوگی۔ اس موقع پر آباد نے انتباہ کیا کہ ایف بی آر کے سخت قوانین سرمایہ کاری کو نقصان پہنچا سکتے ہیں، جس کی وجہ سے سرمایہ ملک سے باہر جا سکتا ہے۔

قائمہ کمیٹی کے چیئرمین بلال اظہر کیانی نے ہدایت کی کہ جائیداد کی خریداری کے عمل کو آسان بنایا جائے۔ٹیکس قوانین میں بیوی، بچوں اور زیر کفالت افراد کو شامل کیا جائے۔ کیش اور کیش مساوی اثاثوں کی وضاحت پیش کی جائے اور  ویلتھ اسٹیٹمنٹ پر نظرثانی کی اجازت دی جائے۔

بعد ازاں قومی اسمبلی کی ذیلی کمیٹی نے سفارش کی کہ چیئرمین ایف بی آر ٹیکس ترمیمی قوانین کی سفارشات کا نظرثانی شدہ مسودہ پیش کریں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: جائیداد کی کی خریداری ایف بی آر

پڑھیں:

قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس کچھ دیر بعد ہوگا، بھارتی اقدامات کا بھرپور جواب دیا جائے گا

مقبوضہ کشمیر کے علاقے پہلگام میں ہونے حملے اور 26 سیاحوں کی ہلاکت پر بھارت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر غور کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس کچھ دیر بعد ہوگا۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے ہیں، ان کے علاوہ  وفاقی وزیر اطلاعات عطا تارڑ بھی وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے، اعظم نزیر تارڑ، طارق فاطمی بھی اہم اجلاس میں شرکت کے لیے وزیراعظم ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔

ٹارنی جنرل منصور اعوان بھی وزیر اعظم ہاؤس پہنچ گئے ہیں۔

نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ وزیراعظم نے اہم اجلاس طلب کیا ہے، جس میں بھارت کے آج کے اقدامات کا جواب دیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں ملکی سلامتی کے معاملات، پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے معاملے پر گفتگو ہوگی جبکہ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بھارتی جنگی جنون سے نمٹنے کے حوالے سے بھی اقدامات کی منظوری لی جائے گی۔

اسحاق ڈار کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس اجلاس میں ملکی سلامتی سے متعلق امورکا جائزہ لیا جائے گا جبکہ بھارت کے حالیہ بیان پر پاکستان کا مؤقف طے کیا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • قومی سلامتی کمیٹی کے بعد پاکستان کا بھارت کو ایک اور جواب
  • لاہور کی جیلوں میں قیدی شدید مشکلات کا شکار، پنجاب اسمبلی کمیٹی نے نوٹس لے لیا
  • پانی روکنا اعلانِ جنگ تصور کیا جائے گا، قومی سلامتی کمیٹی کا بھارت کو دوٹوک پیغام
  • پاکستان کے ہزار جعلی پاسپورٹس پر غیرملکیوں کے سفر کا انکشاف
  • بھارتی شہری 48 گھنٹے میں پاکستان چھوڑ دیں،سکھ یاتریوں پر ویزہ پابندیوں کا اطلاق نہیں ہوگا،نائب وزیر اعظم
  • قومی سلامتی کمیٹی میں کیے جانے والے اہم فیصلے کیا ہیں؟
  • پی آئی اے کی نجکاری کے لیے اشتہار جاری، دلچسپی رکھنے والوں سے درخواستیں طلب
  • قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس کچھ دیر بعد ہوگا، بھارتی اقدامات کا بھرپور جواب دیا جائے گا
  • پی ٹی آئی نے قائمہ کمیٹی داخلہ میں عمران خان سے ملاقات کا معاملہ اٹھا دیا
  • حکومتی کارکردگی کو کیسے بہتر بنایا جائے؟ وزیراعظم نے کمیٹی بنادی