Jasarat News:
2025-07-26@14:48:59 GMT

نادر شاہ عادل مرحوم پر بنائی گئی دستاویزی فلم کی اسکریننگ

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

کراچی ( پ ر)معروف سینئر صحافی نادر شاہ عادل (شاہ جی) کی پہلی برسی کے موقع پر اْن کی شخصیت اور فن سے متعلق تیار کردہ دستاویزی فلم کی نمائش کراچی پریس کلب میں ہوئی۔ 35 منٹ کے دورانیے کی یہ فلم فائن ٹی وی نے تیار کی جس کے پروڈیوسر ڈائریکٹر معروف صحافی ریاض عاجز ہیں۔ فلم کی تیاری میں سینئر صحافی الطاف مجاہد نے کلیدی کردار ادا کیا۔ فلم کی اسکریننگ کے موقع پر نظامت کے فرائض الطاف مجاہد نے انجام دیے۔ تقریب کی صدارت سینئر صحافی سید صفدر علی نے کی جبکہ روزنامہ نئی بات کے مدیر مقصود یوسفی اور سینئر صحافی عامر لطیف مہمانانِ خصوصی تھے۔ اس موقع پر روزنامہ ایکسپریس کے حسن عباس، رمضان بلوچ، رفیق بلوچ اور بچل لغاری نے بھی خطاب کیا۔ سید صفدر علی نے کہا کہ نادر شاہ عادل جامعیت کے قائل تھے۔ وہ اپنے کام میں غیر معمولی مہارت رکھتے تھے اور کسی بھی موضوع پر بخوبی لکھ سکتے تھے۔ مقصود یوسفی نے کہا کہ نادر شاہ مثالی نوعیت کی اصول پرستی کے قائل و حامل تھے۔ اْن کے حالاتِ زندگی اور کارکردگی پر بنائی جانے والی یہ دستاویزی فلم غیر معمولی ستائش کی مستحق ہے۔ ریاض عاجز نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ عامر لطیف نے کہا کہ نادر شاہ عادل اْن کے بھی استاد تھے جنہیں صحافت کی دنیا استادوں میں شمار کرتی ہے۔ وہ حقیقی معنوں میں اعلیٰ پائے کے صحافی تھے۔ حسن عباس نے کہا کہ ہم اسٹریٹ اسکول پراجیکٹ میں ان کے ساتھ تھے۔ انہیں بہت دھمکایا گیا مگر نہ تو وہ خود ڈرے اور نہ ہی ہمیں ڈرنے کا موقع دیا۔ وہ سب کا حوصلہ بڑھاتے رہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: نادر شاہ عادل سینئر صحافی نے کہا کہ فلم کی

پڑھیں:

غزہ میں اب صحافی بھی بھوک سے مرنے لگے ہیں، عالمی نشریاتی ادارے اسرائیل پر برس پڑے

غزہ میں موجود عالمی نشریاتی اداروں نے اسرائیلی محاصرے کے باعث پیدا ہونے والی بھوک اور قحط پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب وہاں صحافی گولیوں سے نہیں بلکہ بھوک سے مر رہے ہیں۔

برطانوی اخبار ’دی گارجین‘ کے مطابق خبر رساں ادارے اے ایف پی، اے پی، بی بی سی اور رائٹرز سمیت کئی بین الاقوامی میڈیا اداروں نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں صحافی خوراک نہ ملنے کی وجہ سے فاقہ کشی کا شکار ہو چکے ہیں اور وہ اپنے اہلِ خانہ کے لیے بھی کھانے کا بندوبست کرنے کے قابل نہیں رہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ وہی صحافی ہیں جو گزشتہ کئی مہینوں سے میدانِ جنگ سے رپورٹنگ کر رہے ہیں اور دنیا کو غزہ کے حقیقی حالات سے باخبر رکھ رہے ہیں، لیکن اب خود زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔

اے ایف پی کے ایک فوٹوگرافر نے سوشل میڈیا پر پیغام دیا کہ ان کے جسم میں مزید کام کرنے کی طاقت نہیں رہی۔ ادارے کے مطابق شدید بھوک، تھکن اور خطرناک حالات کے باعث رپورٹنگ ممکن نہیں رہی۔

اے ایف پی، بی بی سی اور دیگر اداروں نے اسرائیل سے مطالبہ کیا ہے کہ صحافیوں کو غزہ سے نکالنے کی اجازت دی جائے اور انسانی بنیادوں پر فوری امداد پہنچائی جائے، تاکہ صحافت کی یہ آخری آوازیں بھی ختم نہ ہو جائیں۔

غزہ میں غیرملکی صحافیوں کے داخلے پر پابندی عائد ہے، اس لیے صرف مقامی فلسطینی صحافی ہی میدان جنگ سے براہ راست رپورٹنگ کر رہے ہیں۔ بین الاقوامی میڈیا نے خبردار کیا ہے کہ اگر فوری ایکشن نہ لیا گیا تو یہ صحافی بھی بھوک سے دم توڑ دیں گے۔


 

متعلقہ مضامین

  • ایم ڈی نوائے وقت گروپ رمیزہ نظامی کی میاں اظہر کے اہلخانہ سے تعزیت
  • لندن ہائیکورٹ، عادل راجہ کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کیخلاف جھوٹے ثبوت دینے پر ہزیمت کا سامنا
  • لندن ہائی کورٹ: عادل راجہ کو پاکستانی انٹیلی جنس اداروں کیخلاف جھوٹے ثبوت دینے پر ہزیمت کا سامنا
  • پاکستان جرنلسٹ فورم جدہ کی جانب سے شکیل محمد خان مرحوم کے لیے تعزیتی ریفرنس
  • غزہ میں اب صحافی بھی بھوک سے مرنے لگے ہیں، عالمی نشریاتی ادارے اسرائیل پر برس پڑے
  • "ادے پور فائلز" مسلمانوں کو دہشتگرد کے طور پر پیش کرتی ہے، مولانا ارشد مدنی
  • میاں اظہر مرحوم وضع داری کی سیاست کرتے تھے: حافظ نعیم الرحمٰن
  • سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا سکردو میں "حسین سب کا" کانفرنس سے خطاب
  • لندن ہائیکورٹ: آئی ایس آئی پر مقدمہ نہیں، معاملہ صرف عادل راجا اور بریگیڈیئر (ر) راشد نصیر کے درمیان ہے
  •  سینئر صحافی کی والدہ کے انتقال پر وزیراعلیٰ مریم نواز کا اظہار افسوس