ملک چلانے والے طبقے کے ساتھ جو لب و لہجہ استعمال کیا گیا وہ دھمکی سے کم کچھ نہیں تھا
کراچی کے کاروباری افراد کو بلوا کر دھمکی دی گئی، مقتدرہ کو نوٹس لینا چاہئے ،پریس کانفرنس

(جرأت انیوز)پچھلے پندرہ سالوں سے سندھ میں جمہوریت کے نام پر مصنوعی نام نہاد اکثریتی حکومت قائم ہے ، ان خیالات کا اظہار متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے مرکز بہادر آباد میں پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوںنے کہاکہ سندھ میں مسلسل جاری ناانصافیوں پر شہری علاقوں کی واحد نمائندہ جماعت ایم کیو ایم سمیت فلاحی ادارے سول سوسائٹی اپنا آئینی اور قانونی احتجاج ریکارڈ کرواتے رہے ہیں سو تاجر و صنعت کاروں نے بھی یہی کیا مگر گزشتہ دنوں پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر اعلی سندھ نے تاجر و صنعت کاروں کو مدعو کیا جس پر ہم اس خوش فہمی کا شکار ہوئے کہ شاید گزشتہ سے پیوستہ ناانصافیوں کوتاہیوں پر معذرت کی جائے گی بلکہ تلافی اور ازالے کا اعلان بھی کیا جائے گا مگر ملک چلانے والے طبقے کے ساتھ جو لب و لہجہ استعمال کیا گیا وہ دھمکی سے کم کچھ نہیں تھا ۔کیا آپ بھی جواب دینا پسند کریں گے کہ چینی تاجر عدالت کیوں گئے ہیں؟ کراچی کے کونے کونے میں تاجروں کو بھتہ نہ دینے پر مار اجارہا ہے یہ بھتہ سرکاری سرپرستی میں وصول کیا جارہا ہے سرکاری دفاتر میں موجود افسر سے لیکر سڑک پر کھڑا اہلکار بھتہ وصولی میں ملوث ہے لیاری گینگ وار سے آپ کے تعلق کا پوری دنیا کو معلوم ہے اسٹریٹ کرائم کے ساتھ ساتھ بچوں کے اغوا کی واردات میں بھی اضافہ ہوگیا ہے۔ سینئر رہنما سید مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ کراچی کے کاروباری افراد کو بلوا کر دھمکی دی گئی ہے جس پر مقتدرہ کو نوٹس لینا چاہئے تاجر و صنعتکاروں نے آرمی چیف کے سامنے بھی اپنی تجاویز اور گذارشات رکھی تھیں جو کچھ لوگوں کو ناگوار گزریں۔سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے پورے سندھ کو غلام بنا رکھا ہے پورے سندھ میں زمینوں پر قبضے کی ایک طویل داستاں رقم کی جاچکی ہے آپ نے تاجر و صنعت کاروں کے مثبت کردار کو اجاگر کرنے کے بجائے دھمکی دینا ضروری سمجھا، ایم کیو ایم نے ہمیشہ سندھ میں یکجہتی کو فروغ دیا کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ کو کمپنی بنا کر کونسے سرخاب کے پر لگا دیے گئے ؟ تاجروں کے مسائل حل کرنے کے بجائے انہیں چغل خوری کا طعنہ دے کر محب وطن طبقے کی تذلیل کی گئی، صوبے میں معاشرتی تفریق پیدا کی جارہی ہے 27ویں آئینی ترمیم پر سوائے پیپلز پارٹی کے تمام جماعتیں راضی ہیں، اس موقع پر سینئر رہنما نسرین جلیل انیس احمد قائم خانی امین الحق فیصل سبزواری سمیت اراکینِ مرکزی کمیٹی ارکانِ پارلیمنٹ قومی و صوبائی اسمبلی بھی موجود تھے ۔

.

ذریعہ: Juraat

پڑھیں:

سندھ حکومت کے پاس بتانے کو کچھ نہ دکھانے کو، عظمیٰ بخاری

وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے میئر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل دے دیا۔

لاہور سے جاری بیان میں عظمیٰ بخاری نے کہا کہ عید والے دن بھی مرتضیٰ وہاب اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے فضول تنقید سے باز نہیں آئے۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا گراؤنڈ پر جانا ضروری نہیں، 1 لاکھ 40 ہزار ورکرز، انتظامیہ اور وزراء گراؤنڈ پر موجود ہیں۔

وزیر اطلاعات پنجاب نے مزید کہا کہ اس وقت مقصد آلائشیں اٹھانا اور صوبے کی خوبصورتی برقرار رکھنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2 دن سے وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ اوران کے وزرا کی فوج منظر عام سےغائب ہے، آپ صرف کراچی کو بھی صاف کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔

عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ 16 سال سندھ حکومت اور اس کے بچے جموروں کا ایک ہی رونا ہے، بات میڈیا مینجمنٹ کی نہیں، جو میڈیا کو دیکھائی دے رہا ہے، وہی میڈیا دکھا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت کے پاس نہ بتانے کو کچھ ہے نہ دکھانے کو کچھ ہے، حسد کا علاج تو حکیم لقمان کے پاس بھی نہیں تھا، ایک محاورہ ہے محنت کر حسد نہ کر۔

متعلقہ مضامین

  • مودی نے گزشتہ 11 برسوں میں بھارت کی جمہوریت، معیشت اور سماجی تانے بانے کو تباہ کیا، کانگریس
  • افسوس ہے وزیراعلیٰ پنجاب کو گٹر کھلوانے کے لیے خود آنا پڑتا ہے، ترجمان سندھ حکومت
  • عید پر گندگی: عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کی کارکردگی پر مرتضیٰ وہاب کو کرارا جواب
  • سمعتا افضال سید کا عظمیٰ بخاری کو زمینی حقائق دیکھ کر بیان دینے کا مشورہ
  • حسد کا علاج نہیں ، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل آگیا
  • سمعتا افضال کا عظمیٰ بخاری کو زمینی حقائق دیکھ کر بیان دینے کا مشورہ
  • عظمی بخاری کے بیان پر سندھ حکومت کا رد عمل بھی سامنے آگیا
  • عظمیٰ بخاری کا سندھ حکومت کے خلاف بیان
  • سندھ حکومت کے پاس بتانے کو کچھ نہ دکھانے کو، عظمیٰ بخاری
  • امید ہے بجٹ میں ریلیف ملے گا اور جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے:خالد مقبول صدیقی