اپنے ایک انٹرویو میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر نے مسئلہ فلسطین کو زندہ کیا اور اب یہ مسئلہ علاقائی و عالمی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" اس وقت دوحہ میں موجود ہیں جہاں انہوں نے الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ تہران، غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی مدد کرنے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی مقاومت کو کامیابی اور قیدیوں کو رہائی پر مبارک باد پیش کرتے ہیں۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ 7 اکتوبر نے مسئلہ فلسطین کو زندہ کیا اور اب یہ مسئلہ علاقائی و عالمی حیثیت اختیار کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم شام میں عوام کی تائید یافتہ کسی بھی حکومت کی حمایت کریں گے۔ اسی طرح ہم شام کی خودمختاری و سالمیت پر زور دیتے ہیں۔ واضح رہے کہ گزشتہ 2 ماہ سے بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد شام میں بہت سی تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں۔ باغی گروہ "تحریر الشام" کے سربراہ "ابو محمد الجولانی" بدھ کی شب سے اس ملک کے ایگزیکٹو کے طور پر تعینات ہو چکے ہیں۔ اُن کی عبوری صدر کے طور پر تعیناتی کے بعد 2012ء سے عائد شام میں آئین منسوخ اور پارلیمنٹ و فوج تحلیل کر دی گئی۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کہا کہ

پڑھیں:

شہباز،نثار ملاقات: سابق وزیر داخلہ کو شکست دے کر ایم این اے بننےوالے لیگی رہنما کا تہلکہ خیز انٹرویو

مسلم لیگ (ن)  کے ناراض رہنما چوہدری نثار سے وزیر اعظم شہباز شریف کی ملاقات کے بعد  شکست دے کر رکن قومی اسمبلی بننے والے مسلم لیگ ن کے رہنما قمرالاسلام راجہ کا، تہلکہ انٹرویو سامنے آگیا۔

نجی نیوز چینل اے آر وائی کو دیے گئے اپنے ایک انٹرویو میں قمرالاسلام راجا نے کہا کہ اگر چوہدری نثار کے ساتھ (ن) کےمعاملات ہوئے تو پارٹی کے اندراحتجاج کروں گا، ان کی  مخالفت کروں گا اور  پاورٹی سے شکوہ کروں گا۔

رپورٹ کے مطابق انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار پریس کانفرنسزمیں برملا نوازشریف اور ان کی بیٹی کے خلاف بولے۔

رہنما مسلم (ن) نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ  2029 تک تو میں حلقےکا ذمہ دارہوں، چوہدری  تھا نثار(ن) چھوڑنے کا اعلان کرچکے ہیں، جب2018میں مجھے گرفتار کیاگیا تومجھے کہا جاتا تھا کہ شہبازشریف کےخلاف وعدہ معاف گواہ بن جاو۔

انٹرویو میں رکن قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ میرے بچےالیکشن کمپئن کرتےتھے توان کی ماں کو کہا گیا اج یہ چلےگئے تو واپس نہیں ائیں گے، اس وقت (ن) کا ٹکٹ بھی کس نے اپلائی نہیں کیا، اتنا خوف تھا۔

قمر السلام راجا نے کہا کہ پیغام ملتا الیکشن نہ لڑیں، گھرچھوڑ دیں، یہ سب چوہدری نثار کے لیے ہوتا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ چوہدری نثارسیاست میں 2 اصولوں کا دعوی کرتےہیں لیکن عمل اس کے برعکس ہوتا ہے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نےکہا کہ چوہدری نثار  نے مریم نواز پراعتراض کیا تھا کہ وہ بچوں کے نیچےسیاست نہیں کرتے، میں اب سابق وزیر داخلہ کو کہتا ہوں کہ وہ اب اپنے بیٹے کو میری شاگردی میں لائیں۔

یاد رہے کہ 3 روز قبل 

وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سابق سینئر رہنما چوہدری نثار کے گھر جاکر ان سے ملاقات کی تھی، ملاقات میں چوہدری نثار کے صاحبزادے تیمور علی خان بھی موجود تھے۔

چوہدری نثار علی خان سے وزیر اعظم کی ملاقات ڈیڑھ گھنٹہ جاری رہی تھی، وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق ملاقات میں وزیراعظم نے چوہدری نثار سے ان کی خیریت دریافت کی، ملاقات میں ملکی اور عالمی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔

بیان کے مطابق ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی تھی اور دونوں رہنماؤں نے ماضی کی یادیں تازہ کی تھیں۔

وزیراعظم نے چوہدری نثار سے کہا تھا کہ آپ مکمل صحت یاب ہوں تو ہماری فیملیز کے ہمراہ ملاقات بھی ہونی چاہیے۔

انہوں نے سابق وزیرداخلہ کو کھانے کی دعوت بھی دی تھی جو چوہدری نثار نے قبول کر لی اور طے پایا تھا کہ عاشورہ محرم کے بعد دونوں کھانے پر ملیں گے، وزیراعظم شہباز شریف اور چوہدری نثار علی خان کی چالیس سال پرانی دوستی ہے۔

رپورٹ کے مطابق شہباز شریف اور چوہدری نثار علی خان کی 8 برس کے دوران یہ دوسری ملاقات تھی۔

شہباز شریف اور چوہدری نثار علی خان کی گزشتہ برس 7 سال بعد پہلی ملاقات ہوئی تھی، شہباز شریف، چوہدری نثار علی خان کی ہمشیرہ کے انتقال پر تعزیت کے لیے ان کے گھر گئے تھے۔

رپورٹس کے مطابق چوہدری نثار علی خان جو کبھی مسلم لیگ (ن)کے مرکزی رہنما تھے، 34 سال سے زائد عرصے تک پارٹی سے وابستہ رہنے کے بعد 2018 میں جماعت سے الگ ہوگئے تھے۔

اس وقت چوہدری نثار علی خان نے کہا تھا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اپنے ضمیر کے مطابق کیا، میں طویل عرصے سے مسلم لیگ (ن) کا حصہ ہوں، میں اقتدار کی نہیں، عزت کی سیاست کرتا ہوں۔

بعد ازاں انہوں نے 2018 کے انتخابات میں راولپنڈی کی 4 قومی اور صوبائی اسمبلی کی نشستوں سے آزاد امیدوار کے طور پر حصہ لیا اور دعویٰ کہ ان کی جماعت نے زیادہ تر ٹکٹ سیاسی یتیموں کو دیے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مسلم لیگ (ن) سے علیحدگی کے بعد پی ٹی آئی نے منحرف رہنما کو پارٹی میں شامل کرنے کے لیے آمادہ کرنے کی کوشش کی تھی لیکن پارٹی کے بانی عمران خان کے ساتھ ’ذاتی تعلقات‘ کے باوجود انہوں نے شمولیت سے انکار کردیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • ترکیہ کے وزیر خارجہ حاکان فدان اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کرینگے
  • حاکان فدان اگلے ہفتے پاکستان کا دورہ کرینگے
  • چین ہمیشہ یورپی انضمام کے عمل کی حمایت کرتا ہے ، چینی وزیر خارجہ
  • وزیرِاعظم شہباز شریف ای سی او اجلاس میں شرکت کیلئے آذربائیجان روانہ
  • چین ہمیشہ یورپی انضمام کے عمل کی حمایت کرتا ہے ،چینی وزیر خارجہ
  • بھارت پاکستان کیخلاف پہلگام حملے کے الزام پر’ کواڈ‘ کی حمایت حاصل کرنے میں ناکام
  • سابق وزیر داخلہ کو شکست دے کر ایم این اے بننےوالے لیگی رہنما کا تہلکہ خیز انٹرویو
  • شہباز،نثار ملاقات: سابق وزیر داخلہ کو شکست دے کر ایم این اے بننےوالے لیگی رہنما کا تہلکہ خیز انٹرویو
  • اسما عباس کا شیفالی جریوالا کی موت پر ردعمل
  • جی 7 وزرائے خارجہ کا اسرائیل، ایران جنگ بندی کی حمایت کا اعادہ