Express News:
2025-07-04@06:31:01 GMT

امریکا میں ہر 34 سیکنڈ میں دل کے مریضوں کی اموات کا انکشاف

اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT

ایک نئی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ امریکا میں ہر 34 سیکنڈ میں کوئی نہ کوئی دل کی بیماری سے مر جاتا ہے۔

اس حالیہ رپورٹ نے امریکا میں دل کی بیماری کو موت کی سب سے بڑی وجہ کے طور تصدیق کیا جس کی روک تھام باآسانی کی جاسکتی ہے۔

امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کے صدر کیتھ چرچ ویل نے کہا کہ یہ میرے لیے یہ تشویشناک اعدادوشمار ہیں اور انہیں ہم سب کے لیے تشویشناک ہونا چاہیے کیونکہ اس بات کا امکان ہے کہ جن لوگوں کو ہم اس مرض میں کھودیتے ہیں ان میں سے بہت سے ہمارے دوست اور پیارے ہوتے ہیں۔

دل کی بیماری اور فالج کے تازہ اعدادوشمار نے دستیاب ڈیٹا کو اپ-ڈیٹ کیا ہے جو کہ 2022 میں دل کی بیماری سے 941,652 امریکیوں کی اموات کو ظاہر کرتا ہے۔

2022 کے سی ڈی سی ڈیٹا میں دل کی بیماری سے ہونے والی اموات کی تعداد، کینسر، حادثات اور کوروناوائرس سے ہونے والی اموات سے زیادہ تھی۔

کیتھ چرچ ویل نے کہا کہ بہت زیادہ لوگ دل کی بیماری اور فالج سے مر رہے ہیں جو کہ دنیا میں موت کی پانچویں بڑی وجہ ہے۔ یہ دونوں حالتیں تمام کینسر اور حادثاتی اموات سے زیادہ لوگوں کو ہلاک کرتی ہیں۔
 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: دل کی بیماری

پڑھیں:

امریکا کو ڈیموکریٹک اور ریپبلیکن پارٹی کا متبادل درکار ہے،عوام کا خیال رکھنے والی امریکا پارٹی تشکیل دوں گا: ایلون مسک

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ٹیسلا اور اسپیس ایکس کے ارب پتی مالک ایلون مسک نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکی سینیٹ نے حکومت کے اخراجات بڑھانے والا نیا بل منظور کیا تو وہ نئی سیاسی جماعت ’امریکا پارٹی‘ بنانے کا اعلان کریں گے۔

سی این این کی رپورٹ کے مطابق مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر کہا: “جن اراکینِ کانگریس نے عوام سے وعدہ خلافی کرتے ہوئے ملکی قرضے میں ریکارڈ اضافہ کیا، انہیں شرم آنی چاہیے۔ اگر یہ میری زندگی کا آخری کام بھی ہوا، تو میں انہیں اگلے الیکشن میں ہراؤں گا۔”

انہوں نے مزید کہا کہ: “اگر یہ بل منظور ہو گیا تو اگلے ہی دن ‘امریکا پارٹی’ بنائی جائے گی۔ ہمیں ڈیموکریٹ اور ریپبلکن جیسی ایک جیسی سوچ رکھنے والی ‘یونی پارٹی’ کا متبادل چاہیے۔”

یاد رہے کہ مسک نے 2024 کے صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر ریپبلکنز کی حمایت کے لیے 275 ملین ڈالر (تقریباً 27 کروڑ 50 لاکھ) خرچ کیے تھے، مگر اب وہ خود ٹرمپ کے پالیسی بل کے خلاف کھل کر میدان میں آ گئے ہیں۔

مسک کا کہنا ہے کہ یہ بل اگلے 10 سالوں میں امریکی بجٹ خسارے کو 3.3 ٹریلین ڈالر تک بڑھا دے گا، جس سے آنے والی نسلیں ’’قرض کی غلامی‘‘ میں چلی جائیں گی۔

سینیٹ میں زیر غور بل میں ٹیکس کٹوتیاں، سرکاری اخراجات میں کمی، اور کچھ آمدنی بڑھانے کی تجاویز شامل ہیں۔ لیکن مسک کا ماننا ہے کہ یہ بل مستقبل کی معیشت (برقی گاڑیاں، جدید توانائی) کی بجائے ماضی کی صنعتوں کو فائدہ دیتا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • یورپ شدید گرمی کی لپیٹ میں: 2022 سے بھی زیادہ اموات کا خدشہ
  • امریکا ویتنام تجارتی معاہدہ، چین کو نشانہ بنایا گیا
  • دیپیکا پڈوکون ہالی ووڈ واک آف فیم میں شامل ہونے والی پہلی بھارتی اداکارہ بن گئیں
  • امریکی امداد میں کٹوتی سے ڈیڑھ کروڑ اموات کا خطرہ
  • امریکا کو ڈیموکریٹک اور ریپبلیکن پارٹی کا متبادل درکار ہے،عوام کا خیال رکھنے والی امریکا پارٹی تشکیل دوں گا: ایلون مسک
  • کھانسی کی دوا رعشہ کے مریضوں کے لیے مفید ہے، تحقیق
  • امریکا سے آنے والی خاتون نے پاکستانی نوجوان سے شادی کرلی، اسلامی نام بھی رکھ لیا
  • لیبوبو، خوفناک گڑیا کا ٹرینڈ کس کی سازش ہے؟ مشی خان کا انکشاف
  • رومیسہ خان کا دوستی سے متعلق انوکھا انکشاف صرف لڑکیوں سے رکھتی ہیں تعلق
  • امریکی غیر ملکی امداد میں کٹوتی سے 14 ملین اموات کا خطرہ، رپورٹ