پی پی، ن لیگ کو ملکر مسائل حل کرنا ہوں گے: گورنر پنجاب
اشاعت کی تاریخ: 31st, January 2025 GMT
پی پی، ن لیگ کو ملکر مسائل حل کرنا ہوں گے: گورنر پنجاب WhatsAppFacebookTwitter 0 31 January, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس ) گورنر پنجاب سردار سلیم حیدرخان نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(ن) مل کر ان تمام مسائل کو حل کرنا ہو گا۔لاہور سے جاری اپنے ایک بیان میں سردار سلیم حیدر کا کہنا تھا کہ معیاری اور جدید تعلیم سے آراستہ مزید پروگراموں کا جلد اعلان کریں گے، 60اور 70کی دہائی میں دنیا ہمارے تعلیمی نظام کو سراہتی تھی، آج ہمیں اس میں مزید بہتری لانے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے پڑوسی ممالک تعلیم اورصحت کے شعبے میں ہم سے بہت آگے ہیں، ہمیں اپنی سیاسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ان شعبوں میں بہتری لانا ہوگی، نوجوان ملک کا سرمایہ ہیں، انہیں تعلیم کے ساتھ ساتھ ہنر مند بھی بنانا ہے۔گورنر پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان نسل کو انتشار کی سیاست نہیں بلکہ صحت مندانہ سرگرمیوں کی طرف آنا چاہیے، صوبے میں کالی بھیڑوں کے سد باب کے لئے ٹھوس اقدام اٹھانا ہوں گے تاکہ ملک بہتر انداز میں آگے بڑھ سکے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: گورنر پنجاب
پڑھیں:
بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد لندن پہنچ گیا
سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی سربراہی میں پاکستان کا سفارتی وفد واشنگٹن میں کامیاب سفارتکاری کے بعد لندن پہنچ گیا ہے، جہاں وفد برطانوی اراکین پارلیمنٹ سمیت وزرا سے بھی ملاقاتوں میں پاک بھارت کشیدگی سے متعلق پاکستان کا موقف پیش کیا جائے گا۔
بلاول بھٹو زرداری اس وقت پاکستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ امریکا کا دورہ مکمل کرکے لندن پہنچے ہیں، دورے کا مقصد حالیہ پاک-بھارت کشیدگی کے تناظر میں پاکستان کا مؤقف عالمی سطح پر اجاگر کرنا اور بھارت کی بڑھتی ہوئی لابنگ سرگرمیوں کا توڑ کرنا ہے۔
لندن روانگی سے قبل واشنگٹن میں امریکی قانون سازوں اور تھنک ٹینکس سے ملاقاتوں کے بعد ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان کی سویلین اور عسکری قیادت دہشت گردی کے خلاف یکجہتی کے ساتھ کھڑی ہے اور خطے میں استحکام کے لیے بھارت کے ساتھ مذاکرات ضروری سمجھی جاتی ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ یہ بھارت ہی ہے جو بات چیت اور تحقیقات کی ہر کوشش سے پیچھے ہٹ رہا ہے، اور یہ آج کے دور کا سب سے کمزور بہانہ ہے، انہوں نے بھارت کو پیشکش کی کہ اگر وہ سویلین قیادت سے بات نہیں کرنا چاہتا تو پاکستان فوجی یا سیاسی قیادت کے ذریعے مذاکرات کے لیے بھی تیار ہے۔
بلاول بھٹو نے خبردار کیا کہ ہم ایٹمی صلاحیت کے حامل دو ہمسایہ ممالک ہیں جن کے درمیان تنازع کی دہلیز انتہائی کم ہے، اور کوئی تنازع حل کرنے کا نظام موجود نہیں، بھارت کی جانب سے ثالثی سے انکار پر تنقید کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا کہ بھارت نہ تو پاکستان سے براہِ راست بات کرنا چاہتا ہے، نہ ہی کسی تیسرے فریق جیسے اقوام متحدہ یا امریکہ کی ثالثی قبول کرتا ہے، جو ان کے بقول ایک غیر منطقی رویہ ہے۔
‘یہ صرف پاکستان کے مفاد میں نہیں بلکہ بھارت اور پورے خطے کے مفاد میں ہے کہ وہ اپنے یکطرفہ فیصلے پر نظرثانی کرے اور مذاکرات کی میز پر آئے۔’
وفد یورپی یونین کے ہیڈاکوارٹرز برسلز کا بھی دورہ کرے گا، اس وفد میں سابق وزرائے خارجہ حنا ربانی کھر، خرم دستگیر، سینیٹرز شیری رحمان، مصدق ملک، فیصل سبزواری، بشریٰ انجم بٹ، اور سینئر سفارت کار جلیل عباس جیلانی اور تہمینہ جنجوعہ شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلاول بھٹو سفارتی وفد لندن واشنگٹن