خیرپور ناتھن شاہ کے رہائشی کا با اثر افراد اور پولیس کیخلاف احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) ضلع دادو کے تعلقہ خیرپور ناتھن شاہ کے گوٹھ غوزو کے رہائشی کلیم اللہ برڑو نے اربابِ اختیار سے اپیل کی ہے کہ میری زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش اور میرے پلاٹ سے تعمیراتی سامان زبردستی لے جانے والے ایس ایچ او کے این شاہ سمیت دیگر بااثر افراد کے خلاف قانونی کارروائی کر کے مجھے تحفظ اور انصاف فراہم کیا جائے۔ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے الزام عائد کیا کہ علاقے کے بااثر افراد عبدالقیوم برڑو، عمر خان، طارق عرف پپن کوریجو، ریٹائرڈ ڈی ایس پی غلام رسول اور خیرپور ناتھن شاہ تھانے کے ایس ایچ او سمیت دیگر میری زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جبکہ خیرپور ناتھن شاہ سمیت دیگرتھانوں پر میرے خلاف جھوٹی ایف آئی ار بھی درج کروا رہے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ 27جنوری کی شام بھی ایس ایچ او کے این شاہ سیف اللہ بگھیو کی ہدایت پر غوزو تھانہ کے اے ایس آئی عبداللہ جویو، مختار شاہ نے دیگر پولیس اہلکاروں کے ہمراہ میری زمین کے پلاٹ سے اینٹوں کی 6 ٹرالیاں، 15 گارڈرز، 48 ٹیئرز اور 50 بوری سیمنٹ زبردستی اُٹھا کر اپنے ساتھ لے گئے اور اس دوران میرے بیٹوں کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا، سنگین نتائج کے دھمکیاں دیں جس کی وجہ سے میں اور میرے اہلخانہ عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: خیرپور ناتھن شاہ
پڑھیں:
ایم ڈبلیو ایم حب کا زائرین کے زمینی سفر پر پابندی کیخلاف احتجاج
مقررین نے کہا کہ زیارت امام حسین (ع) ہمارے عقیدے کا جزو ایمان ہے۔ یہ کوئی جرم نہیں ہے۔ زمینی راستوں کی بندش اور زائرین پر عائد کی گئی رکاؤٹیں بنیادی مذہبی آزادی پر حملہ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین ضلع حب کی جانب سے اربعین کے موقع پر زائرین کرام کے زمینی سفر پر عائد غیر منصفانہ پابندی اور راستوں کی بندش کے خلاف احتجاجی حب پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ جس میں پارٹی کارکنوں اور عوام کی کثیر تعداد نے بھرپور شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے سے مجلس وحدت المسلمین حب کے صدر سید قربان علی رضوی، سیکرٹری کردار سازی سید خادم حسین شاہ نقوی اور صدر عزاداری ونگ عمران حسین انگاریہ نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مقررین نے کہا کہ زیارت امام حسین علیہ السلام ہمارے عقیدے کا جزو ایمان ہے۔ یہ کوئی جرم نہیں ہے۔ زمینی راستوں کی بندش اور زائرین پر عائد کی گئی رکاؤٹیں بنیادی مذہبی آزادی پر حملہ ہیں۔ ہم پرامن ہیں، لیکن ظلم کے سامنے خاموشی بھی گناہ ہے۔ مقررین نے حکومت وقت سے مطالبہ کیا کہ زائرین اربعین کے راستوں کو فوراً بحال کیا جائے، اور تمام رکاؤٹیں ختم کرکے عاشقان حسین علیہ السلام کو ان کا بنیادی حق دیا جائے۔