یورپی کونسل کے اولین صدر اور بیلجیئم کے سابق وزیراعظم ہرمن وان رومپوی کا سی ایم جی کے ساتھ خصوصی انٹرویو
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
یورپی کونسل کے اولین صدر اور بیلجیئم کے سابق وزیراعظم ہرمن وان رومپوی کا سی ایم جی کے ساتھ خصوصی انٹرویو WhatsAppFacebookTwitter 0 1 February, 2025 سب نیوز
بیجنگ : چائنا میڈیا گروپ کے نامہ نگار نے یورپی کونسل کے اولین صدر اور بیلجیم کے سابق وزیر اعظم ہرمن وان رومپوی کا ایک خصوصی انٹرویو کیا۔انٹرویو کے دوران مشرقی اور مغربی تہذیبوں کے درمیان تبادلہ خیال اور باہمی تعاون کا عالمی ترقی پر مرتب ہونے والے اثرات کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے وان رومپوی نے کہا کہ میں خود مشرق اور مغرب کے موضوعات میں بہت دلچسپی رکھتا ہوں۔ میں یہ کہنا چاہوں گا کہ اگرچہ بڑے اختلافات موجود ہیں، ہمیں ہر صورت میں بات چیت جاری رکھنی چاہیے، کیونکہ بات چیت کے ذریعے ہم ہمیشہ کچھ نیا سیکھ سکتے ہیں، اور یہ روبرو تبادلہ خیال ہمیں ایک دوسرے کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دیتا ہے۔
اس کے برعکس، اگر ہم بات چیت کی صلاحیت کھو دیں تو تصادم اور تنازعات ناگزیر ہو جائیں گے، اور یہاں تک کہ تشدد اور جنگ کے ذریعے مسائل کو حل کرنے کی نوبت آ سکتی ہے۔ اس لیے بات چیت انتہائی اہم ہے۔چینی صدر شی جن پھنگ کی طرف سے تین عالمی اقدامات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ عہد حاضر کے تناظر میں،چینی صدر نے عالمی ترقی، عالمی سلامتی ، اور عالمی تہذیب کے حوالے سے تین اقدامات پیش کئے ہیں۔ یورپ ان اقدامات پر بہت توجہ دیتا ہے، خاص طور پر پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے حوالے سے۔ پائیدار ترقی کو حاصل کرنا بھی اقوام متحدہ کا ایک اہم مقصد ہے، ہمیں معاشرتی، ماحولیاتی اور اقتصادی شعبوں میں کچھ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ 2030 تک اقوام متحدہ کے پائیدار ترقیاتی اہداف حاصل کیے جا سکیں۔
اس لیے یہ تجاویز اور اہداف ہماری کوششوں کی سمت متعین کرتے ہیں۔ ہم اکثر شمالی اور جنوبی دنیا کے بارے میں بات کرتے ہیں، اور شمالی اور جنوبی دنیا کے لیے یہ اہداف انتہائی اہم ہیں۔ چین اور یورپی یونین دونوں ان اہداف کو حاصل کرنے میں بڑا کردار ادا کر سکتے ہیں۔ ہم ان تمام چیزوں کو بہت اہمیت دیتے ہیں، اور ہم ایسے کسی بھی اقدام کا خیرمقدم کرتے ہیں جو ان اہم اہداف کو حاصل کرنے میں مددگار ثابت ہو۔
.ذریعہ: Daily Sub News
پڑھیں:
سابق نگراں وفاقی وزیر نے اقتصادی استحکام اور برآمدات کی ترقی کا روڈ میپ جاری کر دیا
---فائل فوٹوسابق نگراں وزیرِ خزانہ گوہر اعجاز نے ملک میں اقتصادی استحکام اور برآمدات کی ترقی کا روڈ میپ جاری کیا گیا۔
گوہر اعجاز کی جانب سے جاری کیے گئے روڈ میپ میں 9 نکات پر مشتمل حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کی گئی ہیں۔
سابق نگراں وزیر نے وفاقی حکومت کو پیش کی گئی بجٹ تجاویز میں کہا کہ صنعت کاری ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے، مستقل 5 سال کی صنعتی اور برآمدی پالیسی ضروری ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی، ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز کے مطابق شرح سود 6 فیصد اور صنعت کے لیے توانائی کے نرخ 9 سینٹ فی یونٹ بہت اہم ہیں، تنخواہ دار افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 20 فیصد تک ہونی چاہیے اور سپر ٹیکس صرف ان کارپوریشنز پر ہو جن کا منافع 10 ارب روپے سے زیادہ ہو۔
انہوں نے کہا ہے کہ ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس گھر مالکان کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ودہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جانا چاہیے، زراعت کو جدید بنانا اور پیداواری صلاحیت کو پیمانہ بنانا اور اسے یقینی بنانا ہو گا۔