Daily Mumtaz:
2025-11-03@17:59:14 GMT

پہلی مرتبہ گھر خریدنے والوں کیلئے ٹیکس چھوٹ کی تجویز

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

پہلی مرتبہ گھر خریدنے والوں کیلئے ٹیکس چھوٹ کی تجویز

حکومت نے رئیل اسٹیٹ اور ہاؤسنگ کے شعبے میں عوام کے لیے مراعات کا پیکیج تیار کرلیا۔
اسلام آباد:وزیراعظم نے سفارشات پرفیصلے کے لیے 3 فروری کو اہم اجلاس طلب کرلیا۔
وزیراعظم کو رہائشی گھروں کے لیے 3 منزلیں تعمیر کرنے کی اجازت دینے کی سفارش کی گئی ہے، اسی طرح پہلی مرتبہ گھر خریدنے پر ٹیکس کی مکمل چھوٹ دینے کی سفارش بھی شامل ہے جب کہ پراپرٹی کی خرید و فروخت پر عائد وفاقی اور صوبائی ٹیکسز کو ریوائز کرنے کی تجویز بھی ہے۔
علاوہ ازیں پراپرٹی فروخت کرنے پر ٹیکس 4 سے کم کرکے 2 فیصد مقرر کرنے، خریدار پر ٹیکس 4 فیصد سے کم کرکے اعشاریہ 5 فیصد مقرر کرنے،پراپرٹی کی خرید وفروخت پرفیڈرل ایکسائز ڈیوٹی ختم کرنے اور ہاؤسنگ کے لیے کم آمدن افراد کو ہاؤسنگ سبسڈی دینے کی سفارش کی گئی ہے۔
ہاؤسنگ اور رئیل اسٹیٹ پر ٹیکسز کو 14 فیصد سے کم کرکے 4 سے 4.

5 فیصد تک لانے کی تجویز ہے۔
اس کے علاوہ ریئل اسٹیٹ ریگولیٹری اتھارٹی کو وزارت داخلہ کے بجائے وزارت ہاؤسنگ کے تحت کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔ گھروں کے لیے آسان قرضہ اسکیم کو بحال کرنے کی سفارش کے ساتھ ساتھ ہاؤسنگ کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کو سہولت دینے کی تجویز بھی منصوبے کا حصہ ہے۔

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: ہاو سنگ کے کی سفارش کی تجویز کرنے کی دینے کی پر ٹیکس کے لیے

پڑھیں:

اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ

وفاقی حکومت نے ٹیکس نیٹ کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کرلیا جس کے تحت نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر زیادہ ٹیکس ادا کرنا پڑ سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق حکومت نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور محصولات میں اضافے کیلئے نئے اقدامات تجویز کیے ہیں جو جلد نافذالعمل ہوسکتے ہیں۔ رپورٹس کے مطابق نان فائلرز سے بینک سے نقد رقم نکلوانے پر ٹیکس کی شرح 0.8 فیصد سے بڑھا کر 1.5 فیصد کرنے پر غور کیا جا رہا ہے۔ اس مجوزہ اقدام سے حکومت کو سالانہ تقریباً 30 ارب روپے کی اضافی آمدن حاصل ہونے کی توقع ہے، تاہم اس سے لاکھوں نان فائلرز کو ہر اے ٹی ایم یا بینک ٹرانزیکشن پر دوگنا ٹیکس ادا کرنا ہوگا، جس سے عام شہریوں کی جیب پر اضافی بوجھ پڑنے کا خدشہ ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ تجاویز حکومت کے ریونیو شارٹ فال کو پورا کرنے کیلئے پیش کی گئی ہیں، کیونکہ رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں ایف بی آر اپنے محصولات کے ہدف سے پیچھے رہا۔ جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق ہدف 3083 ارب روپے تھا، تاہم ایف بی آر صرف 2885 ارب روپے جمع کر سکا۔ یاد رہے کہ اس سے قبل نان فائلرز کے بینک سے رقوم نکلوانے پر ٹیکس کٹوتی میں اضافہ کیا گیا، یومیہ 50 ہزار سے زائد رقم نکلوانے پرٹیکس 0.6 فیصد سے بڑھا کر 0.8 فیصد کیا گیا، اس سے پہلے یومیہ 50 ہزار سےزائد رقم نکلوانے پر0.6 فیصد ٹیکس عائد تھا۔

متعلقہ مضامین

  • کراچی، معافی مانگنے پر پہلے ای چالان پر چھوٹ، 14 دن میں ادائیگی پر جرمانہ آدھا کرنے کا فیصلہ
  • کراچی : معافی مانگنے پر پہلے ای چالان پر چھوٹ، 14دن میں ادائیگی پر جرمانہ آدھا کرنے کا فیصلہ
  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
  • چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
  • کمپیٹیشن کمیشن کی چین و بھارت کی طرز پر اسٹیل کی علیحدہ وزارت کے قیام کی سفارش
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ
  • زمین اور گھر خریدنے و بیچنے والوں سے بھتہ طلب کرنے والے لیاری گینگ کے 3 کارندے گرفتار
  • ویمنز ورلڈکپ: جنوبی افریقا اور بھارت پہلی مرتبہ ٹائٹل جیتنے کیلیے بےتاب
  • ایم ڈی کیٹ 2025: کراچی کے طلبہ نے میدان مار لیا، پہلی تینوں پوزیشنز کراچی کے نام