Islam Times:
2025-11-03@14:48:22 GMT

بلوچستان میں دہشتگردوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، سرفراز بگٹی

اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT

بلوچستان میں دہشتگردوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، سرفراز بگٹی

اپنے بیان میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کا کلیئرنس آپریشن پوری قوت سے جاری ہے اور آخری دہشتگرد کے خاتمے تک یہ کارروائیاں جاری رہینگی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے قلات اور ہرنائی میں دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں کو سراہتے ہوئے قلات کے علاقے منگچر میں دہشت گردی کے حالیہ واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے جاری بیان میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے بروقت اور مؤثر ردعمل دیتے ہوئے ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 23 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا، جو سیکیورٹی فورسز کی بہادری اور پیشہ وارانہ کارکردگی کا مظہر ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بہادر جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر مادر وطن کا دفاع کیا۔ ان کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ سرفراز بگٹی نے شہداء کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے یقین دلایا کہ حکومت انہیں کسی صورت تنہاء نہیں چھوڑے گی۔ حکومت شہداء کے بچوں اور لواحقین کی کفالت کرے گی۔

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہرنائی، قلات اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کا کلیئرنس آپریشن پوری قوت سے جاری ہے اور جب تک آخری دہشت گرد کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا، یہ کارروائیاں جاری رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ دشمن قوتیں بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں، مگر ہماری بہادر فورسز اور عوام ان کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گی، اور ہم کسی بھی قیمت پر دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان کی سرزمین کو دہشت گردوں کے وجود سے مکمل پاک کرکے اسے ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جائے گا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز سرفراز بگٹی کہا کہ

پڑھیں:

طالبان دہشت گردوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں، پاکستان اپنی سیکیورٹی خود یقینی بنائے گا،  ڈی جی آئی ایس پی آر

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کی سلامتی و استحکام کی ذمہ داری اور ضمانت مسلح افواج ہیں اور یہ ضمانت کسی بیرونی دارالحکومت یا کابل کو نہیں دی جا سکتی، دہشت گردی، منشیات کی کشتکاری اور غیر ریاستی عناصر کے ساتھ مل کر کام کرنے والے گروپس کے خلاف کارروائیاں جاری رہیں گی۔

سینئر صحافیوں کو بریفنگ  دیتے ہوئے  جنرل احمد شریف نے  کہا کہ پاکستان نے کبھی طالبان کی آمد پر جشن نہیں منایا  اور واضح کیا کہ ریاستی اداروں کا رویہ واضح ہے،  ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور دیگر دہشت گرد تنظیموں کے خلاف آپریشنز جاری ہیں، ملک کی سکیورٹی کا نظم و نسق فوج کے کنٹرول اور ذمہ داری میں ہے اور اس ضمانت کا تقاضا کابل سے نہیں کیا جا سکتا۔

ڈرونز کے حوالے سے سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے دعویٰ کیا کہ پاکستان کا امریکا کے ساتھ کوئی معاہدہ موجود نہیں ہے جس کے تحت ڈرونز پاکستان سے افغانستان جا رہے ہوں، اور وزارت اطلاعات نے بھی اس بارے میں وضاحتیں جاری کی ہیں،  طالبان رجیم کی جانب سے ڈرون آپریشن کے حوالے سے کوئی باقاعدہ شکایت موصول نہیں ہوئی۔

جنرل نے استنبول میں طالبان کو واضح ہدایات دینے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کو قابو میں رکھنا اور ان کے خلاف کارروائی کرنا افغان فریق کی ذمہ داری ہے،جو عناصر ہمارے خلاف آپریشنوں کے دوران بھاگ کر افغانستان چلے گئے، انہیں واپس کر کے آئین و قانون کے مطابق نمٹایا جائے تو بہتر ہے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے علاقائی مسائل پر بھی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ اصل مسئلہ دہشت گردی اور جرائم پیشہ عناصر کا مشترکہ گٹھ جوڑ ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ منشیات کی کاشت اور اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی آمدنی جنگجوؤں، وار لارڈز اور بعض افغان گروہوں کو منتقل ہوتی ہے، جس نے خطے میں بدامنی کو تقویت دی ہے۔

سرحدی امور پر انہوں نے بتایا کہ پاکستان افغانستان سرحد تقریباً 2,600 کلومیٹر طویل ہے اور ہر 25 تا 40 کلو میٹر پر چوکیوں کی موجودگی کے باوجود پہاڑی اور دریا ئی علاقوں کی وجہ سے ہر جگہ چوکی قائم کرنا ممکن نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ افغان سرحدی گارڈز بعض اوقات دہشت گردوں کو سرحد پار کروانے کے لیے فائرنگ میں معاونت کرتے ہیں، جس کا پاکستان جواب دیتا ہے۔

فوجی عہدوں کے قیام یا دیگر انتظامی امور کے بارے میں انہوں نے واضح کیا کہ اس نوعیت کے فیصلے حکومت کا اختیار ہیں، فوج نے وادی تیرہ میں براہِ راست آپریشن کا دعویٰ نہیں کیا اور اگر کوئی آپریشن ہوا تو اسے شفاف انداز میں بتایا جائے گا؛ تاہم انٹلی جنس بیسڈ کارروائیوں میں کافی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔

وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کی چلتن گھی مل کیخلاف اقدامات کی ہدایات
  • طالبان دہشت گردوں کی سہولت کاری کر رہے ہیں، پاکستان اپنی سیکیورٹی خود یقینی بنائے گا،  ڈی جی آئی ایس پی آر
  • باجوڑ میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، پی ٹی آئی اور اے این پی رہنما کے قتل میں ملوث دہشتگرد مارا گیا
  • پاکستان کی سیکیورٹی کے ضامن مسلح افواج ہیں یہ ضمانت کابل کو نہیں دینی، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • پاکستان کی سیکیورٹی کی ضامن مسلح افواج، یہ ضمانت کابل کو نہیں دینی، ڈی جی آئی ایس پی آر
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو; وزیراعلیٰ بلوچستان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا سنجاوی میں 4 نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے کا اعلان
  • شمالی وزیرستان:سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 2 خوارج ہلاک، 5 زخمی
  • آئمہ کرام کی رجسٹریشن کیلئے کوئی قواعد و ضوابط جاری نہیں کیے، محکمہ داخلہ