بلوچستان میں دہشتگردوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
اپنے بیان میں وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز کا کلیئرنس آپریشن پوری قوت سے جاری ہے اور آخری دہشتگرد کے خاتمے تک یہ کارروائیاں جاری رہینگی۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی نے قلات اور ہرنائی میں دہشت گردوں کے خلاف سیکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائیوں کو سراہتے ہوئے قلات کے علاقے منگچر میں دہشت گردی کے حالیہ واقعے کی شدید مذمت کی ہے۔ اپنے جاری بیان میں وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ سیکیورٹی فورسز نے بروقت اور مؤثر ردعمل دیتے ہوئے ملک دشمن عناصر کے مذموم عزائم کو ناکام بنایا۔ گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں 23 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا، جو سیکیورٹی فورسز کی بہادری اور پیشہ وارانہ کارکردگی کا مظہر ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بہادر جوانوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دے کر مادر وطن کا دفاع کیا۔ ان کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ سرفراز بگٹی نے شہداء کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے یقین دلایا کہ حکومت انہیں کسی صورت تنہاء نہیں چھوڑے گی۔ حکومت شہداء کے بچوں اور لواحقین کی کفالت کرے گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ ہرنائی، قلات اور بلوچستان کے دیگر علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کا کلیئرنس آپریشن پوری قوت سے جاری ہے اور جب تک آخری دہشت گرد کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا، یہ کارروائیاں جاری رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔ دشمن قوتیں بلوچستان کی ترقی اور خوشحالی کو سبوتاژ کرنا چاہتی ہیں، مگر ہماری بہادر فورسز اور عوام ان کے ناپاک عزائم کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دیں گی، اور ہم کسی بھی قیمت پر دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان نے اس عزم کا اظہار کیا کہ بلوچستان کی سرزمین کو دہشت گردوں کے وجود سے مکمل پاک کرکے اسے ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کیا جائے گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سیکیورٹی فورسز سرفراز بگٹی کہا کہ
پڑھیں:
بلوچستان: ڈیوٹی سے غیر حاضری پر 15 لیویز اہلکار برطرف، اب تک کتنے اہلکاروں کو گھر بھیجا جا چکا؟
بلوچستان میں ٹرین کی سیکیورٹی پر تعینات لیویز اہلکاروں کی غیرحاضری پر محکمے نے سخت ایکشن لیتے ہوئے 15 اہلکاروں کونوکری سے برطرف کردیا۔
اعلامیے کے مطابق ڈیوٹی سے غیر حاضری اور حکم عدولی پر لیویز فورس کے 15 اہلکاروں کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ہے۔ برطرف کیے گئے اہلکاروں کا تعلق بلوچستان کے اضلاع سبی، سوراب، خضدار، کیچ (تربت) اور پنجگور سے ہے جو بلوچستان لیویز فورس کے اسپیشل سوشیو اکنامک پروٹیکشن یونٹ (ایس ایس پی ای یو) اور سی پیک ونگ سے وابستہ تھے۔
یہ بھی پڑھیں غفلت و بزدلی کے مظاہرے پر بلوچستان لیویز کے 4 اہلکار برطرف
واضح رہے کہ برطرف اہلکاروں کو کوئٹہ سے جعفرآباد تک علاقوں میں ٹرینوں اور ریلوے ٹریک کی سیکیورٹی ڈیوٹی کے لیے تعینات کیا گیا تھا، تاہم انہوں نے اطلاع اور جواز پیش کیے بغیر نہ صرف اپنی ڈیوٹی سے غیر حاضری کی بلکہ اعلیٰ حکام کے احکامات کی خلاف ورزی بھی کی۔
رواں برس بلوچستان حکومت کی جانب سے بزدلی دکھانے، ڈیوٹی سے غیر حاضری اور رشوت لینے کے واقعات میں مجموعی طور پر 40 لیویز اہلکاروں کو نوکریوں سے برطرف کردیا گیا ہے۔
8 جنوری کو خضدار میں بزدلی دکھانے ہر 15 لیویز اہلکاروں، 20 مارچ کو چاغی میں عسکریت پسندوں کے سامنے غفلت برتنے اور بزدلی دکھانے پر 4، مستونگ میں بزدلی دکھانے پر 3 جبکہ ژوب میں رشوت ستانی میں ملوث 3 لیویز اہلکاروں کو نوکری سے برطرف کیا گیا، اس کے علاوہ 15 اہلکاروں کو غیر حاضری پر نوکریوں سے برطرف کیا جا چکا ہے۔
لیویز ملازمین کی حالیہ برطرفیوں پر یہ خبریں گردش کرنے لگی ہیں کہ لیویز کا وجود خطرے میں پڑ گیا ہے اور لیویز فورس کو پولیس میں ضم کردیا جائےگا۔
گزشتہ ماہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی خصوصی ہدایت پر ڈی جی لیویز بلوچستان کی جانب سے لیویز فورس میں کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا۔
اپنے بیان میں ڈی جی لیویز بلوچستان عبدالغفار مگسی نے کہاکہ یہ ونگ خاص طور پر دہشتگردوں کے خلاف آپریشنز میں دیگر فورسز اور ایجنسیوں کے ساتھ تعاون بڑھانے کے لیے بنایا جائے گا تاکہ بلوچستان میں امن و امان کی صورتحال کو مستحکم کیا جا سکے۔
انہوں نے کہاکہ کاؤنٹر ٹیررازم ونگ کی تشکیل سے بلوچستان لیویز فورس کو دہشتگردوں کے خلاف لڑنے میں مزید طاقت ملے گی اور فورس کی آپریشنل استعداد میں بہتری آئے گی۔ اس اقدام کے ذریعے نہ صرف دہشتگردی کے نیٹ ورک کو توڑا جائے گا بلکہ سیکیورٹی فورسز کے درمیان ہم آہنگی اور تعاون بھی بڑھایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں بلوچستان، دہشتگردوں کے آگے ہتھیارڈالنے کے الزام میں 15 لیویز اہلکار برطرف
عبدالغفار مگسی نے کہا کہ یہ فیصلہ بلوچستان کی سیکیورٹی کی پوزیشن کو مزید مستحکم کرنے اور دہشتگردوں کے خلاف کامیاب کارروائیاں کرنے کے لیے اہم قدم ہے۔ اس ونگ کی تشکیل کے بعد بلوچستان لیویز فورس کو دہشتگردوں کے خلاف لڑنے میں مزید حمایت ملے گی اور فورس کی کارکردگی میں اضافہ ہوگا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلوچستان ٹرین سیکیورٹی رشوت ستانی سیکیورٹی فورسز لیویز اہلکار نوکری سے برطرف وی نیوز