ایف بی آر نے فیس لیس سسٹم میں ہیر پھیر کی کوشش ناکام بنادی، درجنوں ایجنٹس کے لائسنس معطل
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
ایف بی آر نے فیس لیس سسٹم میں ہیر پھیر کی کوشش ناکام بنادی، درجنوں ایجنٹس کے لائسنس معطل WhatsAppFacebookTwitter 0 1 February, 2025 سب نیوز
ا سلام آباد(سب نیوز ) فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم میں ہیر پھیر کرنے کی کوشش ناکام بنا دی ہے، ایف بی آر نے کاروائی کرتے ہوئے درجنوں ایجنٹس کے لائسنس معطل کر دیے ہیں جبکہ تین افراد گرفتار اور ایک اپریزنگ افسر کے خلاف تحقیقات کا آغاز کردیا ہے۔
ایف بی آر حکام کے مطابق پاکستان کسٹمز نے فیس لیس کسٹمز اسیسمنٹ سسٹم میں ہیر پھیر کرنے کی کوشش کو کامیابی سے ناکام بنا دیا۔ یہ سسٹم معیاری اور تیز اسسمنٹ کے لئے حال ہی میں متعارف کرایا گیا تھا۔ چونکہ ایسی کوشش کی توقع تھی اس لئے ایف بی آر نے کراچی کسٹمز کی ٹیم کو مسلسل کڑی نگرانی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ جو لو گ فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم میں ہیر پھیر کرنے میں ملوث پائے گئے ان کے خلاف سخت کارروائی شروع کر دی گئی ہے۔
کراچی کسٹمز نے اس غیر قانونی سرگرمی میں شامل 45 ایجنٹس کے کسٹمز لائسنس معطل کر دیے ہیں اور ان کے خلاف کسٹمز ایجنٹس رولز کے تحت شوکاز نوٹس بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔ ہیر پھیر کی اس کوشش میں ملی بھگت کے مرتکب ایک اپریزنگ افسر کو ایف بی آر نے گزشتہ روز معطل کرکے اس کے خلاف افیشینسی اور ڈسپلن رولز کے تحت باضابطہ تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم میں ہیر پھیر کرنے میں ملوث ایجنٹس، اپریزنگ افسر اور دیگر پرائیویٹ افراد کے خلاف فوجداری مقدمہ درج کر لیا گیا ہے ایک تحقیقاتی ٹیم بھی تشکیل دے دی گئی ہے اور اب تک تین افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے باقی ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں تاکہ انہیں قانون کے کٹہرے میں لایا جا سکے۔
فیس لیس کسٹمز اسسمنٹ سسٹم کسٹمز کلیئرنس کا کام موثر طریقے سے کر رہا ہے جس کی وجہ سے کسٹمز کلیئرنس میں کسی قسم کی کوئی تاخیر نہیں ہو رہی ہے۔ اس سسٹم کو کسٹمز کلیئرنس کے میدان میں اسٹیک ہولڈرز کی طرف سے ایک انقلابی قدم قرار دیا جا رہا ہے اور وزیر اعظم پاکستان نے تقریبا دو ہفتے قبل اس سسٹم کا افتتاح کیا تھا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سسٹم میں ہیر پھیر کرنے فیس لیس کسٹمز لائسنس معطل ایف بی آر نے نے فیس لیس ایجنٹس کے کے خلاف کی کوشش
پڑھیں:
حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام، قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا
رواں مالی سال 25-2024 کا قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا، وفاقی حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی، زرعی اور خدمات شعبوں کے اہداف بھی حاصل نہ ہوسکے، رواں مالی سال صنعتی ترقی مقررہ حکومتی ہدف سے زیادہ رہی۔
رواں مالی سال 25-2024 کا قومی اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا، قومی اقتصادی سروے کے اہم خدوخال سامنے آگئے ہیں، وفاقی حکومت معاشی شرح نمو کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام ہے، زرعی اورخدمات شعبوں کے اہداف بھی حاصل نہیں ہوسکے۔
قومی اقتصادی سروے کی دستاویز کے مطابق رواں مالی سال صنعتی ترقی مقررہ حکومتی ہدف سے زیادہ رہی، معاشی شرح نمو 3.6 فیصد ہدف کے مقابلے میں2.7 فیصد رہی، زرعی شعبے کی ترقی 2 فیصد ہدف کے مقابلے میں 0.6 فیصد رہی، خدمات شعبے کی ترقی 4.1 فیصد ہدف کے مقابلے 2.9 فیصد رہی۔
اس ضمن میں دستیاب دستاویز کے مطابق صنعتی شعبے کی ترقی 4.4 فیصد کے ہدف کے مقابلے میں 4.8 فیصد رہی، مجموعی سرمایہ کاری14.2فیصد ہدف کےمقابلے13.8فیصد رہی، فکسڈ انویسٹمنٹ 12.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں 12 فیصد ریکارڈ کی گئی، رواں مالی سال پرائیوٹ انویسٹمنٹ 9.7 فیصدکے ہدف کے مقابلے میں 9.1 فیصد رہی۔
قومی اقتصادی سروے کی دستاویز میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال قومی بچت مقررہ 13.3 فیصد ہدف کی نسبت 14.1 فیصد رہی، وفاقی حکومت کورواں مالی سال مہنگائی کا ہدف حاصل کرنے میں کامیابی ملی، رواں مالی سال مہنگائی 12 فیصد کےمقررہ ہدف کے مقابلے اوسط5 فیصد رہی، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں مجموعی اخراجات میں 19.4 فیصدکا اضافہ ہوا، اسی دوران مجموعی آمدنی میں 36.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔
رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں جاری اخراجات میں 18.3 اضافہ ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں ترقیاتی اخراجات میں 32.6 فیصد اضافہ ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں بجٹ خسارہ 23.9 فیصد کم ہوا، رواں مالی سال کے پہلے 9 ماہ میں پرائمری بیلنس میں 114.7 فیصد کا اضافہ ہوا۔
دستاویز کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر، برآمدات اور درآمدات میں اضافہ ہوا، کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس رہا، براہ راست بیرونی سرمایہ کاری میں کمی ہوئی، رواں مالی سال کے دوران اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں اضافہ رiکارڈ کیا گیا، مالی سال کے پہلے 10 ماہ میں ترسیلات زر 30.9 فیصد اضافے سے 31 ارب 21کروڑ ڈالرز رہیں، برآمدات میں 10 ماہ میں 6.8 فیصد کا اضافہ ہوا، درآمدات 11.8 فیصد بڑھ گئیں۔
رواں مالی سال کے 10 ماہ میں برآمدات 27 ارب 27 کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہیں، جولائی 2024 تا اپریل 2025 درآمدات 48 ارب 62 کروڑ ڈالر رہیں، جولائی تا اپریل براہ راست بیرونی سرمایہ کاری 2.8 فیصد کمی سے ایک ارب 78 کروڑ ڈالر سے زائد رہی، کرنٹ اکاؤنٹ جولائی تا اپریل ایک ارب 88 کروڑ ڈالر سرپلس رہا، اسٹیٹ بینک کے ذخائر 9.2 ارب ڈالر سے بڑھ کر 11.4 ارب ڈالرز ہوگئے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کی محصولات میں جولائی تا اپریل 26.3 فیصد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا، رواں مالی سال کے دوران نان ٹیکس آمدنی میں 69.9 فیصد کا اضافہ ہوا،
ایف بی آر محصولات میں اضافے کے باوجود رواں مالی سال کا مقررہ ہدف حاصل نہ ہونے کا خدشہ ہے۔