اسرائیل کی مقبوضہ مغربی کنارے پر فضائی کارروائی، فلسطینی نوجوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 1st, February 2025 GMT
JENIN, PALESTINIAN TERRITORIES:
مغربی کنارے میں اسرائیل کی فضائی کارروائی سے 16 سالہ نوجوان شہید ہوگیا۔
غیرملکی خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی وزارت صحت نے بتایا کہ مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے جینن میں فضائی کارروائی کی، جس کے نتیجے میں نوجوان شہید ہوگیا اور یہ کارروائیاں تیسرے ہفتے سے جاری ہیں۔
فلسطینی عہدیداروں کے مطابق جینن اور قریبی علاقوں میں اسرائیلی فوج کی ان کارروائیوں کے دوران اب تک دو لڑکیوں سمیت 18 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں۔
اسرائیل کی فوج نے غزہ میں جنگ بندی کے بعد شمال مغربی کنارے میں 21 جنوری کو چھاپے شروع کردیے تھے اور اسرائیل کا کہنا ہے کہ سیکڑوں فوجی ایئرفورس کے تعاون سے جینن میں کارروائیاں کر رہے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں فورسز کی کارروائیوں میں اب تک 18 فلسطینیوں کی شہادت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ 60 افراد کو حراست میں بھی لیا گیا۔
اسرائیلی وزیردفاع اسرائیل کاٹز نے بیان مین کہا کہ جینن میں فوج اس وقت تک موجود رہے گی جب فوجی آپریشن مکمل نہیں ہوتی تاہم انہوں نے آپریشن کے خاتمے سے متعلق واضح نہیں کیا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ :غذائی قلت اور فاقہ کشی سے 4 بچوں سمیت 15 افراد شہید
غزہ میں اسرائیلی فوج نے بھوک کو جنگی ہتھیار بنا لیا ،گزشتہ 24 گھنٹوں میں 4 بچوں سمیت کم از کم 15 فلسطینی جان کی بازی ہار گئے۔ وزارت صحت کے مطابق غزہ میں غذائی قلت اور شدید فاقہ کشی نے معصوم بچوں سمیت عام شہریوں کی زندگیوں کو شدید خطرے میں ڈال دیا ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گذشتہ 3 روز میں خوراک کی کمی کے باعث 21 بچے انتقال کر چکے ہیں اور مجموعی طور پر اب تک 80 بچوں سمیت 101 فلسطینی غذائی بحران کا شکار ہو کر جاں بحق ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ کی فلسطینی پناہ گزینوں کی ایجنسی ”اونروا“ نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں 10 لاکھ سے زائد بچے شدید بھوک کا شکار ہیں۔ مارچ سے اب تک محدود امداد کے باعث بچوں کی صحت اور نشوونما پر سنگین خطرات منڈلا رہے ہیں۔
غزہ میں مصر کی سرحد پر کھڑے امدادی ٹرکوں کو داخلے کی اجازت نہ ملنے اور مسلسل بمباری کی وجہ سے شہری ایک وقت کے کھانے کو ترس رہے ہیں، والدین کے لیے اپنے بچوں کو خوراک مہیا کرنا ایک نا ممکن کام بن چکا ہے۔
ترجمان نے کہا غزہ میں غذائی بحران سنگین ہو چکا ہے، بچے ایک وقت کے کھانے کو ترس رہے ہیں اور والدین کے پاس انہیں کھلانے کو کچھ نہیں۔
اونروا نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ فوری اور بلا تاخیر انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے تاکہ معصوم جانوں کو بچایا جا سکے۔